انٹیلی جنس اداروں نے ایل اوسی پرکیا نئی پیشرفت رپورٹ کی، وزیر خارجہ نے بتا دیا

0
35

انٹیلی جنس اداروں نے ایل اوسی پرکیا نئی پیشرفت رپورٹ کی، وزیر خارجہ نے بتا دیا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مودی سرکارکے اقدامات سے بھارت میں کشیدگی عروج پرہے، ایل اوسی پربھارت کی خلاف ورزیاں بڑھ چکی ہیں، بھارتی آرمی چیف کا بیان سب کے سامنے ہے، بھارتی وزیردفاع اور وزیر خارجہ کی واشنگٹن میں ملاقاتیں ہوئیں، وہ دوپلس دو میں بلاوجہ پاکستان کا تذکرہ کرتے ہیں، بھارت نے جنوری 2019 سےابتک 3 ہزارسے زیادہ بارایل اوسی کی خلاف ورزیاں کیں،

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ایل اوسی کی خلاف ورزیوں میں 300 سے زیادہ لوگوں کونشانہ بنایا جا چکا، امن واستحکام کا تحفظ سلامتی کونسل کے چارٹرمیں شامل ہے، ساری صورتحال کے پیچھے ہمیں سوچاسمجھا بھارتی منصوبہ دکھائی دے رہاہے،بھارت کے مقبوضہ کشمیرمیں 5اگست کے اقدامات کاکوئی ساتھ نہیں دے رہا، متنازعہ ترمیمی شہریت ایکٹ کیخلاف پوری دنیامیں بھارتی احتجاج کررہےہیں، احتجاج میں شامل لوگ سمجھتےہیں مودی سرکارنے سیکولرانڈیا کا نظریہ دفن کردیا،

افغان طالبان مجھ سے ملنا چاہتے تھے لیکن کسی ملک کو اعتراض تھا، وزیراعظم

کشمیر پر دو ایٹمی طاقتیں آمنے سامنے آ سکتی ہیں،وزیراعظم عمران خان کا اقوام متحدہ میں خطاب

سعودی ولی عہد اور امریکی صدر نے ایران سے ڈٰیل کرنے کا کہا، وزیراعظم

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اورسلامتی کونسل کے صدر کو خط لکھ دیا ہے

شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ احتجاج سے توجہ ہٹانے کیلئے بھارت ایل اوسی پرشرارت کرسکتا ہے،سیزفائزخلاف ورزیوں میں اضافہ ہوچکا،سرحد پرلگی باڑکئی جگہ سے کاٹی گئی،بھارتی فوج کی غیرمعمولی نقل وحرکت دیکھنےمیں آرہی ہے، یہ سارے عوامل امن وامان کیلئے خطرہ دکھائی دے رہےہیں، انٹیلی جنس اداروں نے ایل اوسی پرنئی پیشرفت کورپورٹ کیا،

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم مقبوضہ جموں و کشمیر کے نہتے کشمیریوں کو بھارتی استبداد سے نجات دلانے اور ہندوستان کے جھوٹے پروپیگنڈہ کو بے نقاب کرنے کےلئے ہر فورم پر جائیں گے، ہم نے ہندوستان کی طرف سے دراندازی کے جھوٹے الزامات کو بے نقاب کرنے کیلئے پوری ڈپلومیٹک کور کو ان جگہوں پر لے گئے جن کی طرف بھارت نے اشارہ کیا، ہم بین الاقوامی سیمینار کے انعقاد کا فیصلہ کر چکے ہیں جس میں ہم دنیا بھر سے ماہرین، ڈپلومیٹس کو مدعو کریں گے جس کے ذریعے ہم دنیا کو مقبوضہ کشمیر سے متعلق اصل حقائق سے آگاہ کرنا چاہتے ہیں۔

Leave a reply