اسلام آباد : کشمیر ہاوس میں کشمیر یوتھ الائنس کے زیر اہتمام صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان سے سوال و جواب کی خصوصی نشست منعقد ہوئی جسے پاکستان ٹیلی ویژن نے بھارت کے یوم جمہوریہ پر یوم سیاہ سے متعلق خصوصی نشریات میں نشر بھی کیا، میزبانی کے فرائض سیکرٹری جنرل کشمیر یوتھ الائنس رضی طاہر، ترجمان کشمیر یوتھ الائنس مخدوم شہاب الدین نے سرانجام دیئے، جبکہ نشست میں صدر کشمیر یوتھ الائنس ڈاکٹر سید مجاہد گیلانی بھی شریک تھے۔
صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان نے طلبہ و طالبات کے سوالات کے جواب میں کہا کہ بھارت نے کشمیر پر غاصبانہ قبضہ کر رکھا ہے، بھارتی یومِ جمہوریہ ہمارے لیے یومِ سیاہ ہے۔ کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں کشمیری بھارت کے یومِ جمہوریہ پر آج یوم سیاہ منا رہے ہیں۔ بھارت کی جانب سے 70 سال سے مقبوضہ کشمیر میں غیر جمہوری طریقہ اپنایا گیا ہے، بین الاقوامی مبصرین مقبوضہ کشمیر جا کر صورتِ حال کا جائزہ لیں۔
سردار مسعود احمد خان نے یہ بھی کہا ہے کہ بھارت نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کی ہے، کشمیریوں کو شامل کر کے مسئلہ کشمیر پر سہ فریقی مذاکرات ہونے چاہئیں۔ دنیا اب برملا تسلیم کر رہی ہے کہ مقبوضہ کشمیر اور بھارت میں غیر جمہوری اور فاشسٹ نظریہ مسلط کیا جا رہا ہے۔ یہ صورتِ حال خطے کی سلامتی اور امن کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔ 80 لاکھ کشمیری اور بھارت میں بسنے والے مسلمان پہلے ہی مودی کی سفاک پالیسیوں کی بھینٹ چڑھ رہے ہیں۔
یاد رہے کہ مقبوضہ وادی سمیت دنیا بھرمیں مقیم کشمیری آج بھارتی یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منارہے ہیں۔یوم سیاہ منانے کی اپیل حسب سابق حریت رہنماو¿ں کی جانب سے کی گئی تھی۔کشمیریوں کی آوازکو دبانے کیلئے بھارت نے پہلے سے کرفیو کا شکاروادی میں مزید سختیاںعائد کردی ہیں۔متوقع احتجاج کے پیش نظر جگہ جگہ بھارتی فوجی اہلکاروں کی اضافی نفری تعینات کر دی گئی ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست کو شروع ہونے والے بھارتی محاصرے کو 175 دن ہو گئے ہیں۔ وادی میں انٹرنیٹ ، ذرائع نقل و حمل سب منجمد ہیں۔خوراک اور ادویات کی شدید قلت ہے مگر بھارت اپنی ڈھٹائی پر قائم ہے۔