آئی جی سندھ کا تبادلہ نہ ہونے پر وزیراعلیٰ سندھ خفا، کہا لاقانونیت میں ہوا اضافہ
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ آئی جی پولیس کے تبادلے کے معاملے پر جو وفاقی حکومت نے غیر یقینی صورتحال پیدا کی ہے اوراس سے صوبے میں لا قانونیت بڑھی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس نیو سندھ سیکریٹریٹ بلڈنگ میں منعقد ہوا۔اجلاس میں چیف سیکریٹری، تمام وزراء ، مشیر و متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس کے آغاز میں کابینہ نے زہریلی گیس کے پھیلنے کی وجہ سے جاں بحق لوگوں کیلئے دعا ئے مغفرت کی۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اس واقعہ سے بہت دکھی ہوں، انسانی جانیں نایاب ہیں، ان کا ضیاع انتہائی تکلیف دہ ہے۔

سندھ کابینہ کے اجلاس میں گندم کی خریداری سے متعلق غور کیاگیا۔اجلاس کو سیکریٹری خوراک نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے گندم کی سپورٹ پرائیس 1365 روپے فی 40 کلوگرام مقرر کی ہے۔آج وفاقی کابینہ سپورٹ پرائیس پر نظر ثانی کررہی ہے جس پر وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہم وفاقی حکومت کی جانب سے پرائس فکس ہونے کے بعد اپنی پرائیس مقرر کریں گے۔انہوں نے کہا کہ گندم کی کاشت اب ایک مہنگا کام ہے، اس لیے سپورٹ پرائیس اس حساب سے ہونی چاہیے۔کابینہ کے اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ گندم کی ایک ضلع سے دوسرے ضلع منتقلی کے لیے بیگ پر کوڈ لگایا جائے گا۔کوئی فلور ملز پروکیورمنٹ ریزرو سینٹر (پی آر سی) نہیں بنائے گی۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ پروکیورمنٹ سینٹر کے انچارج کی پوسٹنگ پوری خریداری اور پوری خریدی گئی گندم کی منتقلی تک جاری رہے گی

سندھ حکومت کے آئی جی سندھ پر الزامات کے بعد کلیم امام بھی میدان میں آ گئے، کیا کہا؟

آئی جی سندھ کے تبادلے پر وزیراعلیٰ سندھ نے دیا اسمبلی میں اہم بیان، کیا کہا؟

سندھ حکومت کی خواہش رہی ادھوری، میں کہیں نہیں جا رہا، آئی جی سندھ نے کیا اعلان

آئی جی سندھ کلیم امام کی ایک سال میں شاندار کارکردگی رپورٹ سامنے آ گئی

آئی جی سندھ کا تبادلہ کیوں نہیں ہو رہا؟ وزیراعلیٰ سندھ نے پھر لکھا وزیراعظم کو خط

کابینہ نے فنانس انرجی اور محکمہ قانون کو بھی سبسڈی دینے کے قوانین کا جائزہ لینے کی ہدایت کی۔باقی جو دیگر کیپٹیو پاور پلانٹس کے مطالبے ہیں اْن کے لیے بجٹ کی منظور ی کے لیے محکمہ خزانہ کی ذیلی کمیٹی کو لیٹر بھیجے جائیں گے۔کابینہ میں اقرا یونیورسٹی سے پاس ہونے والے اساتذہ کی ریگولرائزیشن کے معاملے پرغورکیاگیا۔اقرا یونیورسٹی سیپاس ہونے والے کل 407 ٹیچرز ہیں جن میں 147 ٹیچرز جن کی تقرری 2013 میں ہوئی تھی وہ ریگولرائز ہو چکے ہیں۔وزیرتعلیم سعید غنی نے اجلاس کو بتایا کہ ان میں 260 ٹیچرز کی ریگولرائزیشن ہوچکی ہے جو 2013 کے بعد اپائونٹ ہوئے۔

اجلاس میں کابینہ کو بتایا گیا کہ دسمبر 2019 کے نسبت جنوری 2020 میں 50 فیصد 4 ویلرز کی چوری/ چھینا جھپٹی کی واردات میں اضافہ ہوا ہے۔ اسنیچنگ 50 فیصد بڑھی ہے اور ریکوری 10 فیصد کم ہو گئی ہے۔ سیکریٹری داخلہ نے بتاییا کہ یہ سی پی ایل سی کا اعداد وشمار ہے۔جنوری 2019 میں 136 گاڑیاں چوری ہوئیں تھیں اور جنوری 2020 میں 191 گاڑیاں چوری ہوئی ہیں۔2 ویلرز کی چوری بھی 1 فیصد بڑھی ہے اور ریکوری 50 فیصد بڑھی ہے۔گاڑیوں کی چوریوں میں اضافہ ہوا،بینک ڈکیتی میں بھی اضافہ ہواہے اور قتل کے واقعات میں بھی اضافہ ہے۔اسٹریٹ کرائمز میں بھی گذشتہ سال کے بسنت اضافہ ہوا ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ابھی تک صرف 2 گرفتاریاں ہوئی ہیں۔

اس پر کابینہ نے افسوس کا اظہار کیا۔صحافی عزیز میمن کا قتل شہناز انصاری کے قتل کے دوسرے دن ہوا۔عزیز میمن کی ایف اآئی اآر ان کے بھائی حفیظ میمن نے درج کروائی ہے۔ حفیظ نے کہا کہ اْس کا بھائی عزیزمیمن 5 لوگوں کے ساتھ گیا تھا، وہی اس کے قاتل ہیں۔ہم نے حفیظ میمن کو کہا کہ وہ جس کو بھی ایف آئی آر میں نامزد کرنا چاہیں وہ کریں۔کابینہ نے عزیز میمن کے قتل کی سخت مذمت کی۔ کابینہ میں ہنگامی میونسپل پبلک سیکوریٹی بیورو اور سندھ پولیس میں تعاون کے ایم او یو پر غورکیاگیا۔ اس ایم او یو کے تحت پولیس کی ٹریننگ ، کرائم ڈیٹیکشن میتھڈز، اور کرمنل ریکارڈ کی شیئرنگ ہوگی۔

وزیراعلیٰ سندھ کی زیر صدارت اجلاس میں آئی جی سندھ نے پیش کی پولیس افسران بارے اہم رپورٹ

Shares: