آئی جی سندھ کلیم امام کی ایک سال میں شاندار کارکردگی رپورٹ سامنے آ گئی

0
50

آئی جی سندھ کلیم امام کی ایک سال میں شاندار کارکردگی رپورٹ سامنے آ گئی

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق لاء اینڈ جسٹس کمیشن اور سابقہ چیف جسٹس آف پاکستان آصف سعید کھوسہ نے صوبہ سندھ میں انسانی حقوق کے تحفظ، پاسداری اور صوبائی سطح پر ماڈل کورٹس کے حوالے سے غیرمعمولی اقدامات اٹھانے اور لائق ستائش کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر آئی جی سندھ ڈاکٹر سیدکلیم امام کو تعریفی سند پیش کی ھے اور اپنی جانب سے نیک خواہشات کا اظہارکیا ھے-

31 جنوری 2019 سے لیکر31 جنوری 2020 کے دوران سندھ میں ماڈل کورٹس میں قتل کے5522,جبکہ منشیات کے 8988 مقدمات کی سماعت کے دوران پولیس نے 65950 گواہان کو باقاعدہ ماڈل کورٹس میں حاضر کرواکر کر بیانات ریکارڈ کرواکر یہ مقدمات فائنل کروائے۔ سنگیں مقدمات میں اتنے فیصلے پہلی مرتبہ ماڈل کورٹس کی بدولت ھوئے ہیں۔

انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پرسال2019 کے دوران سندھ پولیس اقدامات/کارکردگی کی تفصیلات بھی سامنے آ گئی ہیں،

غیرت کے نام پر قتل کے 108 مقدمات کا اندراج کیا گیا جن میں سے 126ملزمان کو گرفتار کیا گیا، 81 کا چالان پیش کر دیا گیا، 32 زیر سماعت ہیں،73 کیس خارج ہو چکے ہیں.

ایک سال میں خواتین کے اغوا کے 1158 مقدمات درج ہوئے، 550 ملزمان کو گرفتار کیا گیا، 301 کا چالان عدالت میں پیش کیا گیا، 466 زیر تفتیش اور 358 زیر سماعت ہیں. خواتین/لڑکیوں کے قتل کے 132مقدمات کا اندراج کیا گیا جس میں 174 گرفتاریاں ہوئیں، 87 کا چالان پیش کر دیا گیا،42 زیر تفتیش اور 75 زیر سماعت ہیں،خواتین/لڑکیوں پر تشدد پر128 مقدمات کا اندراج کیا گیا جس میں 136 گرفتاریاں کی گئیں، 72 کیسز میں چالان پیش کر دیا گیا 45 زیر تفتیش ہیں،اور 64 زیر سماعت ہیں.

بچیوں سے زیادتی پر06 مقدمات کا اندراج کیا گیا جس میں 11 گرفتاریاں ہوئی، 4 کسیز کا چالان پیش کر دیا گیا، 1 زیر تفتیش اور 2 زیر سماعت ہیں،زبردستی شادی پر01 کیس کااندراج ہوا،ملوث 2 ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا اور کیس کا چالان عدالت میں پیش کر دیا گیا ،تیزاب گردی پر03 مقدمات کا اندراج کر کے 2 ملزمان کو گرفتار کر کے کیس کا چالان پیش کر دیا گیا .اسٹوو سے برننگ ودیگر پر35مقدمات کا اندراج کا کیا گیا، جن میں 19 گرفتاریاں ہوئی، 22 کیس کا چالان ،5 زیر تفتیشن اور 23 زیر سماعت ہیں.

خواتین سے زیادتی پر95 مقدمات کا اندراج کیا گیا، جس میں 92 گرفتاریاں ہوئیں، 42 کیسز کا چالان پیش کر دیا گیا، 40 زیر تفتیش ہیں،37 زیر سماعت ہیں ،اجتماعی زیادتی کے07 مقدمات کا اندراج کیا گیا جس میں 9 ملزمان کو گرفتار کیا گیا، 4 کا چالان عدالت میں پیش کر دیا گیا،3 زیر تفتیش ہیں.

کام کے مقامات پر جسمانی وجنسی ہراسگی پر35مقدمات کا اندراج کر کے 37 ملزمان کو گرفتار کیا گیا،15 کا چالان عدالت پیش کر دیا گیا،2 زیر تفتیش اور 14 زیر سماعت ہیں. اسکولز/مدارس/وغیرہ میں بچوں پر جسمانی تشدد پر06مقدمات کا اندراج کیا گیا جس میں 7 ملزمان کو گرفتار کیا گیا،

مذہبی مقامات پر اقلیتوں پر تشددکے03 مقدمات کا اندراج کیا گیا، اور اس میں ملوث 4 ملزمان کو گرفتار کیا گیا،جبری مشقت پر06 مقدمات کا اندراج کر کے 19 میں سے 6 ملزمان کو گرفتار کیا گیا، 3 کا چالان پیش کر دیا گیا،2 زیر تفتیش ہیں.

چائلڈ لیبر پر02 مقدمات کا اندراج کر کے 7 ملزمان کو گرفتارکیا گیا،بچوں کے اغواء پر66 مقدمات کا اندراج کر کے 64 ملزمان کو گرفتار کیا گیا جس میں سے 14 کیسز کا چالان پیش کر دیا گیا اور 41 زیر تفتیش، 17 زیر سماعت ہیں.

بچوں سے زیادتی پر41 مقدمات کا اندراج کیا گیا، 58 ملزمان کو گرفتار کیا گیا،بچوں کی کم عمری میں شادی پر09 مقدمات کا اندراج کیا گیا، اور 19 ملزمان کو گرفتار کیا گیا.بچوں کے جنسی استحصال پر39مقدمات کا اندراج کیا گیا، 33 گرفتاریاں ہوئیں اور 26 کا چالان عدالت مین پیش کر دیا گیا،بچوں کے قتل پر دہشت گردی کے تحت01 کیس درج کر کے ملزم کو گرفتار کر لیا گیا.

فرقہ وارانہ تشدد کے 06 مقدمات کا اندراج کر کے 4 افراد کو گرفتار کیا گیا،

سندھ حکومت کے آئی جی سندھ پر الزامات کے بعد کلیم امام بھی میدان میں آ گئے، کیا کہا؟

آئی جی سندھ کے تبادلے پر وزیراعلیٰ سندھ نے دیا اسمبلی میں اہم بیان، کیا کہا؟

سندھ حکومت کی خواہش رہی ادھوری، میں کہیں نہیں جا رہا، آئی جی سندھ نے کیا اعلان

انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق مذکورہ مختلف النوعیت کے جرائم کی مجموعی تعداد گذشتہ ایک سال کے دوران 2093 مقدمات درج ہوئے، گرفتار ملزمان کی تعداد 2115 رہی

اسی طرح چالان کیئے گئے مقدمات 735, ذیرتفتیش مقدمات 863, اورزیرسماعت مقدمات 749 تھے۔ علاوہ اذیں 53, 29 اور313 کیسز کو بالترتیب اے،بی اور سی کلاس اور16کیسز کو خارج کیا گی.

وزیراعظم سے آئی جی سندھ کی ملاقات، کیا ہوئی بات؟ اہم خبر

Leave a reply