مزید دیکھیں

مقبول

وزارت داخلہ میں کرپشن الزامات،سیکشن افسر کی واپسی

اسلام آباد: وزارت داخلہ و انسداد منشیات نے سنگین...

مقبوضہ کشمیر ،ماہ رمضان میں فیشن شو کا انعقاد

مقبوضہ جموں و کشمیر کے سیاحتی مقام گلمرگ میں...

بھارتی فضائیہ کے دو طیارے ایک دن میں تباہ

بھارتی فضائیہ کے دو طیارے ایک ہی دن میں...

صحت میں بہتری کے لیے عملی اقدامات اور چیلنجز.تحریر:ملک سلمان

مریم نواز شریف کے میو ہسپتال والے وزٹ سے...

وزیرِاعظم جسٹن ٹروڈو پارلیمنٹ ہاؤس سے اپنی کُرسی بھی اُٹھا کر لے گئے

ٹورنٹو: سبکدوش ہونے والے کینیڈا کے وزیرِاعظم جسٹن ٹروڈو...

مشہورزمانہ جعلی اکاؤنٹس اور مضاربہ اسکینڈل کے 24 ملزمان کی ضمانت پر رہائی کےحکم سے متاثرین سخت پریشان

ریناسلام آباد:مشہورزمانہ جعلی اکاؤنٹس اور مضاربہ اسکینڈل کے 24 ملزمان کی ضمانت پر رہائی کےحکم سے عام شہری حیران ،اطلاعات کےمطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے جعلی اکاؤنٹس کیس اور مضاربہ اسکینڈل کے 24 ملزمان کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

ذرائع کےمطابق اس مشہورزمانہ مالیاتی اسکینڈل کے متعلق اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں دورکنی بنچ نے جعلی اکاؤنٹس اور مضاربہ اسکینڈل کے 24 ملزمان کو ضمانت پر رہا کرنے کی درخواست کی سماعت کی۔

عدالت نے کوروناوائرس ایمرجنسی کے پیش نظر 24 ملزمان کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ ضمانت پر رہا ہونے والوں میں جعلی اکاؤنٹس کے مرکزی ملزمان حسین لوائی، نجم الزمان، طحہ رضا، مصطفی ذوالقرنین مجید، خواجہ محمد سلیمان، فیصل ندیم، امان اللہ، ڈاکٹر ڈنشاہ شامل ہیں۔

دوسری طرف ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل نیب حسن اکبر تارڑ نے ملزمان کو ضمانت پر رہا کرنے کی مخالفت کی ،ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل نیب نے کہا کہ جو ملزم وائرس سے متاثرہ ہو اسے رہا کردیں اس کی حد تک ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔

دوسری طرف سوشل میڈیا پراسلام آباد ہائی کورٹ کے اس فیصلے پرسخت تنقید کی جارہی ہے اوراس اسکینڈل میں نقصان اٹھانے والوں کی طرف سے کہا جارہا ہے کہ یہ عجیب طریقہ ہے کہ ایک ادارہ لوٹتا ہے تو دوسرا ادارہ ضمانت دے کراس کوتحفظ فراہم کرتا ہے ، ان حالات میں متاثرین کدھرجائیں