حافظ حمداللہ کی شہریت منسوخی کا فیصلہ معطل

0
49

اسلام آباد:نادرا کافیصلہ معطل ، اطلاعات کے مطابق ابھی تھوڑی دیر پہلے اسلام آباد ہائی کورٹ نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مرکزی رہنما اور سابق سینیٹر حافظ حمداللہ کی پاکستانی شہریت منسوخ کرنے کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) سے 2 ہفتوں میں جواب طلب کرلیا۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں بینچ نے حافظ حمداللہ کی شہریت منسوخی کے خلاف درخواست پر سماعت کی، اس دوران درخواست گزار اور نادرا کے وکیل پیش ہوئے۔سماعت کے آغاز پر درخواست گزار کے وکیل نے موقف اپنایا کہ نادرا نے ان کے موکل کا شناختی کارڈ منسوخ کردیا ہے، اس فیصلے کے خلاف نادرا میں درخواست دی تاہم ایک ہفتے سے اس پر کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔

نادرا کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ دسمبر 2018 میں پہلی مرتبہ حافظ حمد اللہ کو خط لکھا گیا، ضلع سطح کی کمیٹی کو آگاہ کیا گیا، جس کے بعد حافظ حمداللہ کمیٹی میں پیش ہوئےاورجو دستاویزات طلب کی تھیں، انہیں پیش کیا، تاہم یہ دستاویزات جعلی نکلیں۔اس پر ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا حافظ حمداللہ کے بچے ہیں کیا ان کے پاکستانی شناختی کارڈ بنے ہوئے ہیں، جس پر درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ جی بچوں کے شناختی کارڈ ہیں اور ایک بیٹا فوج میں بھی ہے۔

چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیے کہ جو ماں اپنے بیٹے کو وطن پر قربان کرنے کے لیے بھیج دے کیا اُس کے شوہر کی شہریت پر کوئی شک ہو سکتا ہے؟بعدازاں عدالت نے ابتدائی دلائل سننے کے بعد حافظ حمد اللہ کی پاکستانی شہریت منسوخ کرنے کا نادرا کا فیصلہ معطل کردیا۔ساتھ ہی عدالت نے تاحکم ثانی حافظ حمداللہ کے خلاف کسی بھی قسم کا اقدام اٹھانے سے روک دیا۔

Leave a reply