معروف تجزیہ نگاراور دفاعی امور کے ماہر زید حامد کا کہنا ہے کہ انٹرنیشنل ہیومن رائٹس فاؤنڈیشن ایک عالمی یہودی نواز تنظیم ہے جو عمران کی حمایت میں کھل کر سامنے آ گئی ہے –

انسانی حقوق کی نام نہاد جعلی تنظیم تحریک انصاف اور عمران خان کے حق میں سامنے آئی ہے، تنظیم نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹوئٹ میں پاکستانی فوج اور پولیس کو موجودہ ملکی حالت کے پیش نظر تنقید کا نشانہ بنایا-

حسان نیازی کی گرفتاری کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر


تنظیم نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ پولیس اور فوجی افسران موصول ہونے والے کسی بھی واضح طور پر غیر منصفانہ یا غیر قانونی حکم کی تعمیل نہ کریں۔ پرامن اور غیر مسلح شہریوں کے خلاف ہر قسم کا تشدد بند کریں۔ مجرمانہ مینڈیٹ کا حکم بجا لانا لازمی نہیں ہے۔ انسانی حقوق، جمہوریت اور قانون کی حکمرانی کا احترام کریں۔

اداروں کیخلاف مہم چلانے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹیں،وزیراعظم

انٹرنیشنل ہیومن رائٹس فاؤنڈیشن کی اس ٹوئٹ پر رد عمل دیتے ہوئے دفاعی امور کے ماہر زید حامد نے اس تنظٰم کو یہودی نواز تنظٰم قرار دیا-
https://twitter.com/BTPakistan/status/1637736229381840896?s=20
انہوں نے کہا کہ یہ ایک عالمی یہودی نواز تنظیم ہے جو عمران کی حمایت میں کھل کر سامنے آ گئی ہے اور پاکستان کی پولیس اور مسلح افواج کو ورغلا رہی ہے کہ وہ حکومت کے خلاف بغاوت کر دیں یہ سب تنظیمیں اس وقت بالکل خاموش تھیں جب مصر کے‌ مسلمان صدر مرسی کو حکومت سے اتار کر پھانسی چڑھایا گیا۔

جوڈیشل کمپلیکس میں پولیس کا مقصد تحفظ فراہم کرنا تھا،لیکن شرپسندوں نےپولیس کو تشدد کا …

واضح رہے کہ تحریک انصاف کی فارن فنڈنگ رنگ دکھانے لگی۔ پاکستان تحریک انصاف اور جعلی بھارتی ہیومن رائٹس واچ کا گٹھ جوڑ سامنے آ گیا، جعل سازی، فیک نیوز اور جھوٹ کے پرچار میں ہندوستان کا کوئی ثانی نہیں ہے۔نام نہاد عالمی تنظیموں کے بھیس میں ہندوستان اپنے مزموم عزائم کو جھوٹے پروپیگنڈے کے تحت حاصل کرنے میں سرگرم ہے، ہندوستانی نام نہاد ہیومن رائٹس واچ کی جانب سے شہباز گل کی گرفتاری کے معاملے کو اچھالنا اور عمران خان کی دہشتگردی ایکٹ کے تحت گرفتاری کے لئے ورکنگ گروپ کے زریعے ملک میں انتشار پھیلانے کی ایک بہت بڑی سازش ہے۔ اس آرگنائزیشن کے تحت یہ تاثر دیا گیا کہ شہباز گل کی گرفتاری عالمی سطح پر بھونچال لانے کے مترادف ہے۔ در حقیقیت یہ ایک بوگس اور جعلی آرگنائزیشن ہے۔ اس آرگنائزیشن کے اکاؤنٹس سے 3 ٹویٹس ہیں جن میں واضح طور پر بھارت کے دو شہروں بنگلور اور نئی دِلی کی لوکیشن دیکھی جا سکتی ہیں۔ بنگلور اور دہلی سے حمایتی ٹویٹس ہو رہے ہیں۔سی این این کے فیک سکرین شاٹس اور اسرائیلی چینلز کے تشویشی پروگرام نشر کرنا ایک سوچی سمجھی سازش ہے۔ جب پاکستانیوں نے اس نام نہاد آرگنائزیشن کی حقیقت جاننے کی کوشش کی تو یہ آرگنائزیشن غائب ہو جاتی ہے اور پاکستانیوں کو بلاک کر دیا جاتا ہے۔ کیا حقیقت میں انسانی حقوقی کی تنظیمیں ایسی ہوتی ہیں؟درحقیقیت یہ آرگنائزیشن ہندوستان میں رجسٹرڈ ہے اور ہندوستانی ہی اسے چلا رہے ہیں۔ یہ آرگنائزیشن نیو یارک، سپین اور مڈرڈ میں رجسٹرڈ نہیں بلکہ ہندوستان سے ہی آپریٹ ہو رہی ہے۔ ایک سوچی سمجھی چال کے تحت 100سے زائد ہندوستانی ویب سائٹس نے اس آرگنائزیشن کے بیان کو پھیلایا۔

Shares: