اسکالرشپ پروگرام کے بعد وزیر اعظم نے نئے پروگرام کا اعلان کر دیا.
باغی ٹی وی : احساس انڈر گریجویٹ اسکالر شپ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے کہا ہے کہ اسکالرشپ پروگرام کے اجراپر مبارک باد پیش کرتا ہوں.احساس پروگرام معاشرے میں بڑی تبدیلی لے کر آئے گا،نوجوانوں کو بے روزگاری اور منشیات سے بچانے کیلیے تعلیمی اداروں کا قیام ناگزیر ہے.نمل یونیورسٹی میں تمام وہ ڈگریز رکھی جن کے باعث نوجوانوں کو روزگار مل سکے.اچھی تعلیم اور روزگار نہیں ملے گا تو نوجوان جرائم کی طرف متوجہ ہوں گے.اکثر بچوں کو تعلیم حاصل کرنے کا موقع ہی نہیں ملتا،ترقی یافتہ ممالک میں سرکاری اسکولوں میں بہترین تعلیم دی جاتی ہے،
آزادی مارچ ،بہت ہو گئی، اب وزیراعظم کریں گے خطاب مگر کب؟
وزیرا اعظم نے کہا کہ غریب افراد کو راشن کی فراہمی کیلئے بھی پروگرام شروع کریں گے، جلد راشن پروگرام کا بھی آغاز کررہے ہیں جس کے لیے ڈیٹا اکٹھا کررہے ہیں،چاہتے ہیں کوئی بھی شخص بھوکا نہ سوئے،ملک مشکل دور سے گزررہا ہے، اس لیے لنگر کا آغاز کیا، پہلی دفعہ ملک میں ہر غریب گھرانے کے پاس علاج کے لیے ہیلتھ کارڈ ہوگا.ریاست اپنے کمزور طبقے کی ذمہ داری لیتی ہے،
آزادی مارچ، مولانا فضل الرحمان نے اے پی سی تو بلا لی لیکن کون کون شریک نہیں ہو گا؟ اہم خبر
وزیر اعظم نے کہا کہ میری والدہ نہ ہوتی توشاید میں تعلیم بھی حاصل نہ کرسکتا،دیگر ممالک میں بہترین تعلیم سرکاری اسکولوں میں ہے، احساس انڈر گریجویٹ اسکالرشپس میں 50فیصد خواتین کا کوٹہ مختص کیا گیا ہے،ان لوگوں کو اسکالر شپس دی جائیں جن کے گھر میں پیسہ نہیں ہے،ہر سال 50ہزار انڈر گریجویٹ اسکالرشپس دی جائیں گی،مدارس کے طلبہ کو ترقی کا موقع ہی نہیں دیا گیا ، کوئی معاشرہ بچوں کے ساتھ ایسا ظلم نہیں کرتا، دینی مدارس کے طلبہ کے لیے کسی نے کوشش نہیں کی ،غربت ختم کرنے کے لیے نوجوانوں کومواقعے فراہم کرنا ہوں گئے،نوجوانوں کو بے روزگاری اور منشیات سے بچانے کیلیے تعلیمی اداروں کا قیام ناگزیر ہے،ترقی یافتہ ممالک میں سرکاری اسکولوں میں بہترین تعلیم دی جاتی ہے.اکثر بچوں کو تعلیم حاصل کرنے کا موقع ہی نہیں ملتا، اچھی تعلیم اور روزگار نہیں ملے گا تو نوجوان جرائم کی طرف متوجہ ہوں گے
وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں ایسا کیا فیصلہ ہوا کہ مولانا نے سر پکڑ لیا