اجتماعی زیادتی اور ظلم وتشدد کا نشانہ بننے والی لڑکی آخر کار دم توڑ گئی

0
45

اجتماعی زیادتی اور ظلم وتشدد کا نشانہ بننے والی لڑکی آخر کار دم توڑ گئی

باغی ٹی وی : بھارت میں انتہا پسند ہندوؤں کے ہاتھوں اجتماعی زیادتی کا شکار دلت لڑکی اسپتال میں دم توڑ گئی۔

19 سالہ لڑکی کو دارالحکومت سے 62 کلومیٹر دور ضلع ہتھراس میں چودہ ستمبر کو زیادتی اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا، اجتماعی زیادتی کا نشانہ بننے والی دلت لڑکی گذشتہ رات دہلی اسپتال میں موت کی وادی میں جا سوئی۔

لڑکی کی زبان کاٹ دی گئی تھی جب کہ اس کی ریڑھ کی ہڈی بھی ٹوٹی ہوئی تھی۔لڑکی کی موت سے بھارت میں غم وغصے کی لہر دوڑگئی اور عوام نے مودی سرکار سے لواحقین کو انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

اجتماعی زیادتی کا شکار لڑکی کی موت کی خبر سامنے آتے ہی اسپتال کے باہر سیکڑوں شہری جمع ہو گئے جنہوں نے پولیس اور حکومت کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ لڑکی کے ساتھ ہونے والے ظلم پر احتجاج کرنے والے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس کی طرف سے لاٹھی چارج کیا گیا۔

بھارت میں ہوا انصاف کا قتل ،شہید بابری مسجد کے تمام ملزم بری


واضح رہے ادھر بھارتی شہر لکھنو میں خصوصی سی بی آئی کورٹ نے بابری مسجد انہدام کے تمام ملزمان کو بری کردیا

عدالت نے فیصلے میں کہا کہ اس بات کے کوئی واضح ثبوت نہیں ملے کہ یہ سب سوچی سمجھی سازش کے نتیجے میں ہوا۔ سیشن ٹرائل نمبر 344/1994, 423/2017 اور 796/2019 حکومت بنام پون کمار پانڈے و دیگر ملزمین معاملہ میں سبھی فریقوں کی سماعت 16 ستمبر کو ختم ہوئی تھی اور اس کے بعد 30 ستمبر 2020 کو فیصلہ سنانے کی تاریخ مقرر کی گئی تھی ۔

بابری مسجد شہادت کیس میں کل 49 ملزمان تھے ، جن میں سے 32 فی الحال زندہ ہیں اور 17 کی موت ہوچکی ہے ۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بابری مسجد کو شہید کرنے کے لیے بھارت کی موجودہ حکمران جماعت بی جے پی کے لیڈر ایل کے ایڈوانی نے مہم چلائی تھی،بابری مسجد شہادت کیس میں بی جے پی لیڈر ایل کے ایڈوانی،مرلی منوہر جوشی، اوما بھارتی اور کلیان سنگھ سمیت 32 نامزد ملزم ہیں

Leave a reply