چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ چوروں کے خلاف نعرہ لگانے والا خود چور نکلا-
باغی ٹی وی : بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران خان کو کہاتھا 18ویں ترمیم کو نہ چھیڑو ورنہ حکومت گرادیں گے3سالوں کی جدوجہد کے بعد سلیکٹڈ حکومت کو گھر بھیج دیا،ہم نےکہا تھاعوامی مارچ کے اسلام آباد پہنچنے سے پہلےمستعفی ہوجائیں یہ کھلاڑی نہیں بزدل ہے-
قومی اسمبلی تحلیل ہونے کا معاملہ: الیکشن کمیشن نے این اے 33 ہنگو میں ضمنی الیکشن ملتوی کردیا
بلالو بھٹو نے کہا کہ اسمبلی میں متحدہ اپوزیشن ارکان کی تعداد پوری تھی، اس شخص نے بھاگتے بھاگتے آئین کو توڑ دیا،عدالت کا جو بھی فیصلہ آیا نیازی مزید نہیں رہےگا،اگر پارلیمان پر آئین لاگو نہیں تو پھر پاکستان میں کہاں ہوتاہے،چاہتےہیں صاف و شفاف انتخابات ہوں،کوئی متنازعہ الیکشن نہ ہوں-
چئیرمین پی پی پی کا کہنا تھا کہ عوام نے گالم گلوچ والی حکومت کو گھر بھیج دیا،کرپشن کے خلاف بات کرنے والا تاریخ کا کرپٹ شخص نکلا،آج علیم خان بھی وہی باتیں کررہے ہیں جو ہم کہتےتھے،عمران حکومت کو چلانے کے لیے پیسہ چلتاتھا پنجاب میں افسران کے تبادلوں کیلئےوزیراعظم کوپیسہ جاتاتھا-
بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران کا کچن کرپشن کے پیسے سے چلتاتھا،فارن فنڈنگ کیس میں پھنسے ہوئے شخص کیخلاف کون سازش کرسکتا ہے،عمران کہتے ہیں کہ متحدہ اپوزیشن کے ارکان غدار ہیں،کیا بھٹو کا نواسہ ملک کا غدار ہوسکتاہے،یہ پاکستان کی سلامتی کا سوال ہے-
ایوان صدر آرڈیننس فیکٹری بن چکا ہے،حمزہ شہباز
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے سکھر میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے ایک ہفتہ مزید وزیراعظم رہنے کیلئے آئین کو توڑ دیا،امید ہے اعلیٰ عدالت آئین کے مطابق فیصلہ کرے گی عوامی مارچ کے نتیجے میں عمران خان کی حکومت ختم ہو گئی،اس کا نیا پاکستان ختم ہو گیا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم جمہوری لوگ ہیں اور عمران خان کو جمہوری طریقے سے بھگایا، اسے پتہ بھی نہیں کہ اس کے ساتھ کیا ہوا،وہ اپنی حکومت ختم ہونے پرجشن منا رہا ہے عمران خان پاکستان کے معاشی بحران کے ذمہ دار ہیں، انہوں نے پاکستانی اداروں کونقصان پہنچایا عمران خان بزدل شخص ہے،مقابلےسےبھاگ گئے۔
عمران خان اب تم خط کے ذریعے ہیرو نہیں بن سکتے، مولانا فضل الرحمان
جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ذوالفقارعلی بھٹونے ملک کو آئین دیا،ہم جمہوریت پسند لوگ ہیں، ہمیشہ جمہوریت کی بات کرتے ہیں ہمیں انتخابی اصلاحات کرنے سے روک دیا گیا ہے،اگر انتخابی اصلاحات کے بغیر انتخابات ہوئے تو وہ بھی متنازع ہوں گے انتخابات میں کامیاب ہو کر آنے والوں کو بھی سلیکٹڈ کہا جائے گا۔
چئیرمین پی پی پی نے کہا کہ 2013 اور2018 کے انتخابات شفاف نہیں تھےمگرپھر بھی مقابلہ کیا، پیپلزپارٹی ہر وقت الیکشن کیلئے تیار ہے ہمارا مقصد سلیکٹڈ کی حکومت کو ختم کرنا تھا، ہم پرامید ہیں عدلیہ سے ہمیں انصاف ملے گا۔