سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے اپنے وکلا سے کہا ہے کہ مجھے باہر نکالو، جیل میں نہیں رہنا چاہتا۔
باغی ٹی وی : جیل ذرائع کے مطابق عمران خان نے وکلا سے میٹنگ میں کہا کہ مجھے باہر نکالو، جیل میں نہیں رہنا چاہتاجیل ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان جیل میں رہنے پرپریشان اورناخوش ہیں،چیئرمین پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا پرپھیلائی گئی مختلف ویڈیوز جعلی ہیں۔
قبل ازیں اٹک جیل میں قید تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے اسکے وکلاء نے ملاقات کی تھی ،چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل نعیم حیدر پنجھوتہ نے ڈسٹرکٹ جیل میں عمران خان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملاقات ایک گھنٹہ جیل میں انتظار کروانے کے بعد کروائی گئی ڈپٹی سپریڈنٹ کے کمرہ میں ہونے دو گھنٹہ چیئرمین سے ملاقات رہی۔ دوران ملاقات پاور آف اٹارنی پر چیئرمین کے دستخط کروائے گئے۔
اسلام آباد ائیرپورٹ کی آؤٹ سورسنگ کیلئے ٹینڈر جاری
وکیل نے بتایا تھا کہ ملاقات کے دوران چیئرمین پی ٹی آئی نے جیل کے حوالہ سے مسائل کا ذکر کیا۔ چیئرمین کو جیل میں سی کلاس دی گئی ہیں اورکسی قسم کی کوئی سہولیات یہاں نہیں۔ جیل کے بیرک میں نہ ٹی وی ، اخبار نہ روشنی ، نہ کھڑکی نہ روشن دان اور نہ ہی باہر سے کھانے کی اجازت دی جارہی۔ بیرک کے چھت سے ساری رات بارش کا پانی ٹپکتا رہا ، دن کو مکھیاں اوررات کو کیڑے تنگ کرتے ہیں۔
چیئرمین نے بتایا تھا کہ جیل میں اگر سی کی جگہ ڈی کلاس بھی مجھے دی جائے تو مجھے قبول ہے جیل کے اندھیرے والے کمرے میں رکھا ہوا ہے اتنی تکالیف کے باوجود چیئرمین کا مورال بلند چہرے پر بشاشت اور تازگی تھی وکیل کا کہنا تھا کہ عمران خان نے کہا تھا کہ میں کبھی غلامی نہیں کروں گا ان کے سامنے کبھی نہیں جھکوں گا چاہے جو مرضی ہے یہ کرلیں۔
بریڈ فورڈ قونصلیٹ میں قومی پرچم اتار کر پی ٹی آئی کا پرچم بلند کر …
واضح رہے کہ 5 اگست کو ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور نے توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کو 3 سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی عدالت کی جانب سے سزا سنائے جانے کے بعد پولیس نے عمران خان کو لاہور میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کر کے اٹک جیل منتقل کیا تھا اور وہ وہاں سزا کاٹ رہے ہیں۔