اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایف آئی اے اور اسلام آباد پولیس کی حد تک عمران خان کے خلاف مقدمات کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے سماعت کل تک ملتوی کر دی-
باغی ٹی وی : اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نےعمران خان کی مقدمات کی تفصیلات کی فراہمی کی درخواست پرسماعت کی اس موقع پر وکلا کی جانب سے عدالت پہنچنے میں دشواری کی شکایت کی، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ میں بھی اسی طرح آیا ہوں آپ کے پارٹی لیڈر آرہے ہیں، انہی کے لیے سیکیورٹی لگائی ہوئی ہے۔
عدالت میں پیشی کیلئے عمران خان لاہور سے اسلام آباد روانہ
وکیل فیصل فرید نے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کے گزشتہ روز کے بیان کی کاپی عدالت کے سامنے پیش کی اور کہا کہ صورت حال یہ ہے یہاں پر ضمانت کرا کے نکلتے ہیں تو فیک ایف آئی آر میں اٹھا لیا جاتا ہے۔
سماعت کے دوران عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری نے درخواست منظور کرنے کی استدعا کی جس پر جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ کہ آپ نے درخواست کر رکھی ہے کہ غیرقانونی گرفتاری روکیں، آپ کی درخواست منظور کروں تو آپ کے کلائنٹ گرفتار ہوجائیں گے، کیا میں کہہ دوں غیرقانونی نہیں تو قانونی گرفتار کرلیں؟ اپنے کلائنٹ کے ساتھ یہ نہ کریں، میں صرف اس عدالت کے دائرہ اختیار تک احکامات دے سکتا ہوں۔
فیصل چوہدری نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ماضی میں اسی عدالت نے نوازشریف کی صحت کی ضمانت مانگی تھی، اس پر عدالت نے کہا کہ میں کسی ایسی چیز میں نہیں جانا چاہتا، بائی بک ہی چلتا ہوں۔
حسان نیازی کے خلاف کراچی میں بھی مقدمہ درج
بعد ازاں عدالت نے ایف آئی اے اور اسلام آباد پولیس کی حد تک تفصیلات طلب کرلیں اور کل تک عمران خان کے خلاف مقدمات کی تفصیلات فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس پر مزید سماعت کل تک ملتوی کردی۔