لاہور ہائیکورٹ میں بانی پی آئی ٹی عمران خان کو جیل میں سکیورٹی فراہم کرنے کے لیےدرخواست پر ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو ایک سیل میں رکھا گیا ہے، ان کے اردگرد 6 سیل بھی ان کے لیے مختص ہیں-
باغی ٹی وی : چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ ملک شہزاد احمد خان درخواست پر سماعت کررہے ہیں، دوران سماعت وکیل درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ ایڈووکیٹ جنرل نے گریس کا مظاہرہ کیا تھا وہ اپڈیٹ دیں گے،جس پ ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ معلومات اکٹھی کی ہیں، عدالت میں معلومات لایا ہوں، بانی پی ٹی آئی کو ایک سیل میں رکھا گیا ہے، ان کے اردگرد 6 سیل بھی ان کے لیے مختص ہیں، بانی پی ٹی آئی کیلئے7 سیل مختص کر رکھے ہیں، اڈیالہ میں 10افراد کیلئے ایک سیکیورٹی اہلکار ہے جبکہ بانی پی ٹی آئی کیلئے 14سکیورٹی اہلکار ہیں، بانی پی ٹی آئی کا کھانا ایک اسپیشل کچن سے جاتا ہے، اس کچن میں کسی اور کے لیے کچھ نہیں بنتا۔
9مئی کے مقدمات میں بانی پی ٹی آئی کی بریت کی درخواست دائر
واضح رہے کہ عمران خان کو جیل میں سکیورٹی فراہم کرنے کے لیےدرخواست تحریک انصاف لائیرز فورم کے صدر افضال عظیم کی جانب سے دائر کی گئی ہے ہائیکورٹ نے درخواست گزار کے وکیل کو درخواست کے قابل سماعت ہونے پر دلائل طلب کر رکھے ہیں، درخواست گزار کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی زندگی کو جیل میں خطرہ ہے، عمران خان کی زندگی کو مکمل تحفظ فراہم کرنے کا حکم دیا جائے۔