اسلام آباد: پی ٹی آئی کے وکلاء کو اڈیالہ جیل میں داخلے سے روکنے کی انکوائری کے لیے کمیشن قائم کردیا گیا-

باغی ٹی وی : بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکلاء کو اڈیالہ جیل داخلے سے روکنے کے خلاف درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے تحریری فیصلہ جاری کردیا فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے جاری کیا-

تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ وکلاء کی شکایات کے حوالے سے جیل انتظامیہ اور وکلاء کے بیانات میں تضاد ہے، غیر جانبدار جائزے کیلئے ضروری ہے کہ عدالت اپنے آنکھ اور کان تعینات کرے، عدالت تین وکلاء پر مشتمل لوکل کمیشن قائم کرتی ہے، کمیشن میں ذوپاش خان، مبین اعوان اور زوہیب گوندل ایڈووکیٹ شامل ہوں گے۔

عمران بوٹ کی عزت پر اپنی سیاست کی انتہا چاہتا ہے،حفیظ اللہ نیازی

تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ہر عدالتی تاریخ پر کوئی ایک کمشنر اڈیالہ جیل جا کر جائزہ لے گا، کمیشن ہر عدالتی تاریخ پر ایک کمشنر دستیابی کو یقینی بنائے گا، لوکل کمشنر عدالتی تاریخ پر وکلاء کیساتھ اڈیالہ جیل جائے گا، جیل، عدالت یا ملزم تک رسائی میں دشواری پیش آتی ہے تو لوکل کمشنر عدالت کو رپورٹ کرے گا،لوکل کمشنر کو اڈیالہ جیل کے ہر دورے پر 10 ہزار روپے ادا کیے جائیں گے-

سو جلسے کریں مگر 9 مئی دوبارہ نہیں ہونے دیں گے،طلال چوہدری

تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ وکلاء کو جیل کے اندرونی دروازے تک گاڑیاں لے جانے کی اجازت ہوگی، گاڑی سے اترنے کے بعد وکلاء کو سیدھا کمرہ عدالت لے جایا جائے گا، خفیہ آڈیو ریکارڈنگ ڈیوائسز سے متعلق سپرنٹنڈنٹ جیل سے بیان حلفی بھی طلب کیا جائے گا، لوکل کمشنر ملزم کی درخواست پر وکلاء سے مشاورت کے دوران بھی موجود رہ سکتا ہے، یہ تمام احکامات صرف انہی وکلاء پر لاگو ہوں گے جن کا وکالت نامہ ٹرائل کورٹ میں جمع ہو گا-

تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ، وکالت نامہ رکھنے والے وکلاء اپنے ساتھ 3 معاونین کو بھی جیل لے جا سکیں گے یہ احکامات صرف ایک مقدمے سے متعلق نہیں ہیں ان احکامات کا اطلاق تمام جیل ٹرائل کے مقدمات پر ہوگا، بانی پی ٹی آئی کے وکلاء کی درخواست ان احکامات کے ساتھ نمٹائی جاتی ہے۔

پی ٹی آئی نے عمر ایوب کا استعفیٰ منظور کر لیا

Shares: