وزیر اعظم کی تقریر صحابہ کے حوالے سے کہے گئے الفاظ کے خلاف اسلام آباد میں مقدمہ درج کرنے کی درخواست جمع
اسلام آباد:وزیراعظم عمران خان کی جانب سے قوم سے خطاب میں غزوہ بدر اور غزوہ احد کے متعلق توہین آمیز کلمات کا استعمال,وزیراعظم عمران خان کے خلاف توہین صحابہ کا مقدمہ درج کرنے کے لئے درخواست تھانہ آئی نائن اسلام آباد میں جمع کروا دی گئی. درخواست سینئر وکیل سپریم کورٹ و صدر شہداء فاؤنڈیشن طارق اسد ایڈووکیٹ نے جمع کروائی۔درخواست ایس ایچ او تھانہ آئی نائن محمد مصطفی نے وصول کی۔ ۔
درخواست میں وزیراعظم عمران خان کے خلاف پاکستان پینل کوڈ اور انسداد دہشتگردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے گرفتار کرنے کی استدعا کی گئی. درخواست گزار نے کہا کہ وزیراعظم نے قوم سے خطاب میں جان بوجھ کر بدنیتی کی بنیاد پر کروڑوں مسلمانوں کی دل آزاری کرنے اور ملک میں انتشار پیداء کرنے کے لئے ایسے الفاظ کہے جو اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی واضح توہین ہے,وزیراعظم نے اپنے خطاب میں توہین آمیز الفاظ کہہ کر معاذاللہ صحابہ کرام کو بزدل،لٹیرے اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا نافرمان ثابت کرنے کی کوشش کی،
اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو بزدل،لٹیرا اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا نافرمان کہنا بدترین گستاخی اور توہین ہے، وزیراعظم کی جانب سے صحابہ کرام کی گستاخی پر درخواست گزار سمیت پاکستان کے کروڑوں مسلمانوں کے مذہبی جذبات شدید مجروح ہوئے، وزیراعظم عمران خان کے اس گستاخانہ اور توہین آمیز اقدام کے نتیجے میں ملک بھر کے کروڑوں شہریوں میں شدید اشتعال اور غم و غصہ پیداء ہوا، عمران خان نے دانستہ طور پر توہین اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا ارتکاب کرکے ملک میں اشتعال پیداء کیا،پاکستان کے کروڑوں شہری عمران خان کی جانب سے اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی گستاخی پر سراپا احتجاج ہیں، وزیراعظم عمران خان نے دانستہ طور پر توہین صحابہ کا ارتکاب کرکے ملک میں امن و امان کا شدید مسئلہ پیداء کیا.درخواست گزار نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی جانب سے توہین صحابہ کا ارتکاب کئے جانے پر ان کے خلاف پاکستان پینل کوڈ اور انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت فوری طور پر مقدمہ درج کرکے قانون کے مطابق کاروائی کرتے ہوئے ان کی گرفتاری عمل میں لائی جائے.
درخواست گزار کی جانب سے جمع کروائی گئی درخواست کا عکس: