لاہور میں گزشتہ روز کی ہنگامہ آرائی اور پرتشدد واقعات پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان پر مقدمہ درج کرلیا گیا۔
باغی ٹی وی : عمران خان پر مقدمہ ڈی ایس پی رائیونڈ کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے ایف آئی آر کے متن کے مطابق مسلح افراد سمیت تین، چار سو افراد پر مشتمل جتھے نے ہنگامہ آرائی کی، جتھے میں شریک افراد قومی سلامتی کے اداروں کو دھمکیاں دے رہے تھے-
ایف آئی آر کے مطابق پی ٹی آئی کارکن عمران خان، حسان نیازی، فرخ حبیب، فواد چوہدری، حماد اظہر، محمود الرشید اور اعجاز چوہدری کےکہنے پر اداروں کودھمکیاں دیتے رہے پی ٹی آئی کےمشتعل افراد نے پولیس پر پتھراؤ کیا اور ڈنڈے برسائے جس میں 13 پولیس افسران اور اہلکار زخمی ہوئے، پی ٹی آئی کارکنوں کے پتھراؤ کی وجہ سے ان کے اپنے 6 کارکن بھی زخمی ہوئے۔
سابق مشیر وزیر اعلیٰ پنجاب زبیر احمد خان گرفتار
واضح رہےکہ گزشتہ روز تحریک انصاف نے آئین اور عدلیہ سے اظہار یکجہتی کے لیے ریلی نکالنےکا اعلان کیا تھا اور عمران خان نے بھی اس ریلی میں شرکت کرنی تھی تاہم محکمہ داخلہ پنجاب نے لاہور میں جلسہ ، جلوس ، ریلی پر پابندی عائد کردی جس کے تحت احتجاج ، دھرنے اور مظاہروں پر بھی پابندی عائد ہوگئی ہے، یہ پابندی سات روز تک جاری رہے گی۔
زمان پارک لاہور میں پولیس اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکن آمنے سامنے آگئے تھے صوبائی حکومت کی جانب سے دفعہ 144 نافذکی گئی تھی جس کی خلاف ورزی پر پی ٹی آئی کے37 کارکنوں کو گرفتار کیا گیا۔
اقوام متحدہ میں عرب ممالک کا قرآن پاک کو نذر آتش کرنے کے واقعات پر …
پی ٹی آئی کی ریلی روکنے کیلئے پولیس نے پکڑ دھکڑ، شیلنگ اور آبی توپ کا استعمال بھی کیا،پولیس اور کارکنوں کی مڈ بھیڑ میں کئی گاڑیوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے کارکنوں کی جانب سے پولیس پر پتھراؤ کیا گیا ۔ پولیس نے کئی کارکنوں کو حراست میں لیا۔
پولیس ترجمان کا کہنا ہےکہ لاہور میں پی ٹی آئی کے کارکنوں کے حملوں میں 2 ڈی ایس پیز سمیت 11 اہلکار زخمی ہوئے ہیں جب کہ پی ٹی آئی نے مبینہ پولیس تشدد سے اپنے ایک کارکن کی ہلاکت کا بھی الزام لگایا ہے۔