پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے سخت سوال کرنے والی جرمن ٹی وی اینکر کو سوشل میڈیا پر دھمکی آمیز پیغام موصول ہونے لگے-
باغی ٹی وی: جرمن ٹی وی اینکر میلیسا چان کا کہنا ہے کہ انہیں کئی بار سوشل میڈیا پر جنسی زیادتی اور قتل کی دھمکیاں مل چکی ہیں اور انہوں نے ٹوئٹر پر اپنے تمام کمنٹس بند کردیئے ہیں میں کسی کی پوسٹ کا جواب نہیں دے رہی-
جرمن ٹی وی اینکر کے سخت سوالات،عمران خان کا براہ راست جواب دینے سے گریز
خاتون صحافی نے کہا کہ میری زندگی میں اس کی ضرورت نہیں ہے۔ کوئی آزاد تقریر کے مسائل نہیں ہیں! آپ کو ٹویٹ کرنے کی آزادی ہے۔ مجھے پڑھنے یا نہ پڑھنے کی آزادی ہے-
Pakistan Twitter! Ya’ll a lively bunch! But no, sorry — I never switch on replies for any posts because I get rape and death threats. Don’t need that in my life. There are no free speech issues! You have the freedom to tweet; I have the freedom to read or not. Tough cookies! 🍪😆
— Melissa Chan (@melissakchan) November 11, 2022
خاتون اینکر کا کہنا تھا کہ ان دھمکی آمیز پیغامات اور ٹرولنگ سے نمٹنے کا یہی بیترین طریقہ ہے۔
I compared Pakistan's former prime minister, Imran Khan, to populist strongman Jair Bolsonaro. To his credit, he took it okay. In the full interview I also told him he was acting a bit like Sherlock Holmes so there was a lot going on! 📺 Watch! @dwnews: https://t.co/LhieRYeh9t pic.twitter.com/IosSqViJ6b
— Melissa Chan (@melissakchan) November 10, 2022
گورنمنٹ کالج یونیورسٹی ایک قدیم تاریخی درس گاہ ہے:گورنرپنجاب
واضح رہے کہ جرمن ٹی وی اینکر نے عمران خان سے پوچھا تھا کہ آپ تحریک عدم اعتماد کے باعث گئے اقتدار کی واپسی کے لیے شہرت کو بطور ہتھیار استعمال کر کے دارالحکومت کی طرف مارچ کر رہے ہیں ۔ کیا ایسا کر کے آپ خود کو امریکی ٹرمپ، برازیل کے بُلسونیرو اور فلپائنی روڈریگز ڈوٹیرٹے کی فہرست میں شامل نہیں سمجھتے ؟
عمران خان نے اس سوال کا براہ راست جواب نہیں دیا تھا اور کہا تھا کہ ان کی حکومت الیکشن نہیں آکشن کے ذریعے ہٹائی گئی ۔افسوس کہ اپنے دورمیں قانون کی حکمرانی کا نفاذ نہیں کرسکا۔