تحریک انصاف کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے گزشتہ سال 17 دسمبر 2022 کو ایک ٹوئیٹ میں دعویٰ کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ توشہ خانہ کی قیمتی گھڑی سے متعلق نجی ٹی وی کے ایک پروگرام کی وجہ سے اس کے میزبان شاہزیب خانزادہ اور اس میں شامل مہمان عمر فاروق ظہور کیخلاف ہتک عزت کا کیس کریں گے. جبکہ انہوں نے اپنی اس ٹوئیٹ میں یہ بھی کہا تھا کہ ان کے وکیل حسن شاد یہ ہتک عزت کا کیس متحدہ عرب امارات کے قانون کے تحت درج کریں گے.
My UAE lawyers led by Hassan Shad have now filed criminal defamation (libel and slander) proceedings under UAE law against Geo TV, Shahzeb Khanzada and fraudster Umer Farooq Zahoor.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) December 17, 2022
باغی ٹی وی کے باخبر ذرائع کے مطابق عمران خان نے عمر فاروق ظہور کیخلاف برشا پولیس اسٹیشن دبئی میں ہتک عزت کا کیس درج کرنے کی کوشش کی تاہم ان کی وہ شکایت تفتیش کے مرحلے کے بعد خارج کردی گئی ہے کیونکہ عمرفاروق ظہور نے جس بنیاد پر عمران خان کی توشہ خانہ کی گھڑی کا خریدار ہونے کا دعویٰ کیا تھا اس پر ان کے پاس وہ تمام ثبوت موجود تھے جن سے معلوم ہوتا ہے کہ اب وہ اس قیمتی گھڑی کے مالک ہیں جسے عمران خان نے توشہ خانہ سے بطور وزیر اعظم سستے دام خرید کر مہنگا بیچا تھا.
باغی وی ذرائع کو یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ عمر فاروق ظہور کے نجی ٹی وی پر کیئے گئے دعوے کی صداقت کو جاننے کے لیئے نیب ٹیم نے اس گھڑی والے معاملے کی انکوئری کے سلسلہ میں عمر فاروق ظہور سے دبئی کے پاکستانی قونصل خانہ میں ان کی طرف سے پیش کئے گئے ثبوتوں کا بغور جائزہ لیا ہے اور اس سلسلہ میں ٹیم کے سامنے عمر فاروق ظہور بزات خود بھی اس گھڑ ی کے ہمراہ پیش ہوئے ہیں.
واضح رہے کہ نیب ٹیم نے عمر فاروق ظہور سے طلب کیئے گئے ثبوتوں کی مکمل چھان بین کی اور ان سے ان کی نقول بھی لیں تاکہ انہیں اس کیس میں ثبوت کے طور پر پیش کیا جاسکے. خیال رہے کہ اس سے قبل نیب ٹیم نے عمر فاروق کو ایک نوٹس کے ذریعے اس انکوئری کیلئے 3 فروری کو بھیجے گئے نوٹس میں شامل تفیش ہونے کیلئے بلایا تھا.