اکیسویں صدی سکلز کی صدی ہے، صدی کے معیار پرپورا اترنا ہوگا، شفقت محمود

وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے نوجوانوں کے عالمی دن کے حوالے سے تقریب سے خطاب کرتے یوئے کہا ہے کہ ریسرچ اور غیر نصابی سرگرمیوں سے یونیورسٹیز بنتی ہیں، بہت ساری ایسی چیزیں جو مل ملا کر ایک یونیورسٹی کا ایکسپیرینس ہوتا ہے، جب نئی یونیورسٹی بناتے ہیں تو کوالٹی کا بہت زیادہ خیال رکھنا پڑتا ہے، ہمیں فیکلٹی ڈیویلیوپ منٹ کا خیال رکھنا پڑتا ہے، مجھے خوشی ہے کہ ورلڈ بینک نے ہائیرایجوکیشن کمیشن کے تحت اومنگ ہائیر ایجوکیشن اکیڈمی بنائی ہے، جو فیکلٹی ڈیویلیوپ منٹ اور ان چیزوں کو کرے گی.

شفقت محمود کا مزید یہ کہنا تھا کہ سب کو یہ کہنا چاہتا ہوں کہ کوالٹی کو بہتر کرنا پڑے گا، جو مختلف چیزوں میں نظر آئے گی، اکیسویں صدی کی سکلز کے معیار پر پورا اترنا ہے، ہمارا ہنرمند پاکستان کا جو پروگرام ہے، بہت اہمیت کا حامل ہے، جتنے بھی سکلز ڈیویلیوپ منٹ پروگرامز لائے وہ سب یونیورسٹی گریجوایٹس تھے، جب انہوں نے سائبر سیکیورٹی اور انٹرنیٹ میں آئے تو ملازمت کے وسیع مواقع ملے، ہم اپنی تعلیم کے نصابپر نظر دوڑا کر اکیسویں صدی میں جو تعلیم ہونی چاہیے، اپنا فوکس رکھیں.

Comments are closed.