علاج معالجہ کی معیاری سہولیات تک رسائی عوام کا حق ہے: ڈاکٹر زرفشاں طاہر
ڈین انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ پروفیسر ڈاکٹر زرفشاں طاہر نے کہا ہے کہ نجی و سرکاری ہسپتالوں، کلینکس اور لیبارٹریز میں پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن کے وضع کردہ منیمم سروس ڈلیوری سٹینڈرڈز پر عمل کرائے بغیر مریضوں کا علاج اور ان کی شفا ء یابی مشکل کام ہے۔ علاج معالجہ کی معیاری سہولیات تک رسائی عوام کا حق ہے جس پر سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے ان خیالات کا اظہارآئی پی ایچ میں پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن کے تعاون سے ایم ایس ڈی ایس بارے نجی و سرکاری ہسپتالوں کے ہیلتھ پروفیشنلز، ہیلتھ مینجرز کیلئے تربیتی کورس کے دوسرے بیج کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں پی ایچ سی کے ڈائریکٹر کلینکل گورننس ڈاکٹر مشتاق احمد سلہریا، افسران اور انسٹی ٹیوٹ کے فیکلٹی ممبران نے شرکت کی۔ایک ماہ کے سرٹیفکیٹس ٹریننگ کورس میں نجی و سرکاری ہسپتالوں کے 19ہیلتھ مینجرز اور ہیلتھ پروفیشنلز شرکت کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر زرفشاں طاہر کا مزید کہنا تھا کہ انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ صبح کی ہیلتھ فیسیلٹیز کو سکلڈاور ٹرینڈ افرادی قوت مہیا کرنے کیلئے پی ایچ سی کے منیمم سروس ڈلیوری بارے ٹریننگ پروگرام میں بھرپور تعاون جاری رکھے گا۔
سیاسی لیڈر شپ کو سیاسی استحکام کیلئے مذاکرات کرنے ہونگے،
تعمیراتی پراجیکٹس کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ کا بڑا حکم،وزیراعظم کے معاون خصوصی کو طلب کر لیا
سرکاری زمین پر ذاتی سڑکیں، کلب اور سوئمنگ پول بن رہا ہے،ملک کو امراء لوٹ کر کھا گئے،عدالت برہم
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر کلینکل گورننس پی ایچ سی ڈاکٹر مشتاق سلہریا کا کہنا تھا کہ ہیلتھ کیئر کمیشن تمام ہسپتالوں، لیبارٹریز اور ہر قسم کے کلینکس میں ایم ایس ڈی ایس پر عملدرامد یقینی بنانے کیلئے مانیٹرنگ اینڈ امپلیمنٹیشن کے موثر سسٹم پر بھی کام کر رہا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہسپتالوں میں صحت کی معیاری سہولیات کے ساتھ صاف ستھرا ماحول، ہسپتال ویسٹ کی صحیح طریقے پر تلفی اور انفیکشن فری آپریشن تھیٹرز اور وارڈز کیلئے طے شدہ معیارات پر عملدرامد کرانا نا گزیر ہے۔ ڈاکٹر مشتاق احمد نے کہا کہ انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ کے تعاون سے پنجاب ہیلتھ کیئر کمشین صوبہ بھر کے سرکاری و نجی ہسپتالوں، لیبارٹریز کے معالجین اور انتظامی ڈاکٹرز کی معلومات اور آگاہی کیلئے تربیتی پروگرام جاری رکھے گا تاکہ صوبہ میں پبلک ہیلتھ بارے عوامی شعور میں اضافہ ہو اور ہسپتالوں کی کارکردگی کو مزید بہتر بنایا جا سکے