آئی ایم ایف کی جانب سے 6 ارب ڈالر کے معاشی پیکج میں سے ایک ارب ڈالر فوری طور پر پاکستان کو دینے کا اعلان کیا گیا تھا جس کے تحت پاکستان کو پہلی قسط فراہم کردی گئی ہے۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق آئی ایم ایف کی جانب سے 99 کروڑ 10 لاکھ ڈالرز کی پہلی قسط جاری کی گئی ہے جس سے ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 15 ارب4 کروڑ 31 لاکھ ڈالرز ہوگئے ہیں۔
عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے پاکستان کو 3 سال کے دوران 6 ارب ڈالر قرض دینے کی منظوری دی ہے۔ پاکستان کو یہ رقم 39 ماہ میں قسطوں میں جاری کی جائے گی۔

آئی ایم ایف نے قرض کے عوض پاکستان سے منی لانڈرنگ اور دہشت گردی میں مالی معاونت کی روک تھام کے لیے خاطر خواہ اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ آئی ایم ایف کے مطالبے پر پاکستانی صارفین سے 150 ارب روپے وصول کرنے کیلئے بجلی کی قیمتوں میں بھی 11 فیصد اضافہ کیا گیا ہے جبکہ وفاقی بجٹ میں 10 کھرب سے زیادہ کے ٹیکس بھی لگائے گئے ہیں۔

علاوہ ازیں ایشیائی ترقیاتی بینک نے اعلان کیا ہے کہ پانچ سال کے دوران پاکستان کو دس ارب ڈالر قرضہ فراہم کیا جائے گا اور یہ رقم پاکستان کے لیے رعایتی قرضہ ہوگی۔

ایشیائی ترقیاتی بینک کے اعلامیے کے مطابق قرضے کی مد میں رقم مختلف ترقیاتی منصوبوں کے لیے دی جائے گی، ان منصوبوں میں زراعت، ٹرانسپورٹ، تعلیم و تجارت، توانائی سیکیورٹی، سیاحت، آبی وسائل اور سڑک کے ذریعے وسط ایشیائی ریاستوں سے روابط بہتر بنانا شامل ہے۔

Shares: