ایف آئی اے نے عمران خان کو 25 جولائی کو طلب کرلیا

عمران خان کے بعد ایف آئی اے نے اسد عمر اور شاہ محمود قریشی کو بھی طلب کرلیا
0
39
imrankhan01

وفاقی تحقیقاتی ایجنسی نے سائفر کے معاملے پر پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو 25 جولائی کو طلب کرلیا ہے جبکہ ایف آئی اے نے عمران خان کو نوٹس جاری کردیا ہے اور یہ نوٹس بنی گالہ اور زمان پارک کے پتہ پر جاری کیا گیا ہے تاہم نوٹس کے متن کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف سائفر کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرنے پر تحقیقات جاری ہیں اور ایف آئی اے کی جوائنٹ انکوائری ٹیم سائفر معاملے کی تحقیقات کررہی ہے۔


نوٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ جوائنٹ انکوائری ٹیم قومی سلامتی اور ریاستی مفادات خطرے میں ڈالنے کے الزامات کی تحقیقات کررہی ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کو 25 جولائی دن 12 بجے ایف آئی اے ہیڈ کوارٹرز طلب کیا گیا اور انہیں متعلقہ دستاویزات اور شواہد ساتھ لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
اعظم خان نےعمران خان پرقیامت برپا کردی ،سارے راز اگل دیئے،خان کا بچنا مشکل
سیما جسم فروش خواتین کی طرح بھارت آئی،تحقیقاتی اداروں کا دعویٰ
چیف سیکرٹری کا جعلی زرعی ادویات کیخلاف کریک ڈاؤن تیز کرنے کا حکم
تاہم خیال رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کے سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان نے سائفر سے متعلق اپنا بیان ریکارڈ کرایا ہے جس میں انہوں نے سائفر کو ایک سوچی سمجھی سازش قرار دیا ہے۔ سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان نے 164 کے تحت مجسٹریٹ کے سامنے اعترافی بیان ریکارڈ کروا دیا.

دوسری جانب وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کی جوائنٹ انکوائری ٹیم نے پی ٹی آئی رہنما اسد عمر اور شاہ محمود قریشی کو بھی طلب کرلیا ہے جبکہ سائفر پبلک کرنے کے معاملے میں ایف آئی اے نے دونوں پی ٹی آئی رہنماؤں کو 24 جولائی کو طلب بھی کرلیا ہے اور اس سلسلے میں شاہ محمود قریشی اور اسد عمر کو تمام دستاویزات اور شواہد کے ساتھ لانے کی ہدایت بھی کردی گئی ہے۔

علاوہ ازیں سابق وزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری کا کہنا ہے کہ چئیرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ”سائفر کو غلط رنگ دے کر عوام کا بیانیہ بدل دوں گا“ اور اس مقصد کےلیے سائفر کو ملکی سلامتی اداروں اور امریکہ کی ملی بھگت کا جان بوجھ غلط دیا گیا۔ اعظم خان کے مطابق چئیرمین پی ٹی آئی نے سائفر ڈرامے کے ذریعے عوام میں ملکی سلامتی اداروں کے خلاف نفرت کا بیج بویا۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے سائفر میرے سے 9 مارچ کو لے لیا اور بعد میں گھما دیا، منع کرنے کے باوجود ایک سیکرٹ مراسلے کو عوام میں ذاتی مفاد کے لیے لہرایا۔

Leave a reply