آئی ایم ایف نے پاکستان کو قرض کے اجراء کی منظوری دے دی ہے

ذرائع کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدے کی منظوری دیتے ہوئے پاکستان کو قرض کے اجراء کی منظوری دے دی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے پاکستان کو تقریباً 1 ارب 17 کروڑ ڈالر جاری کرنے کی منظوری دی ہے، آئی ایم ایف کی جانب سے اسی ہفتے پاکستان کو قرض کی رقم منتقل کر دی جائے گی۔


وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ الحمداللّٰہ آئی ایم ایف بورڈ نے توسیع فنڈ سہولت کی منظوری دے دی، ہمیں ایک ارب 17 کروڑ ڈالر کی ساتویں اور آٹھویں قسط مل رہی ہے۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ وزیر اعظم کا متعدد مشکل فیصلے لینے پر شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔آئی ایم ایف ساتویں اور آٹھویں قسط ایک ساتھ جاری کرے گا،وزیراعظم نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کے لیے سخت فیصلے کیے.

وزیراعظم شہبازشریف نے آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کو پاکستان کی معیشت کے لئے مثبت پیش رفت قرار دے دیا ،آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی سے پاکستان کے معاشی طور پر دیوالیہ ہونے کا خطرہ ختم ہوگیا ہے


وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اللہ تعالی کا شکر ہے کہ پاکستان مشکل معاشی امتحان سے سرخرو ہوکر نکلا ہے ،آئی ایم ایف پروگرام ایک مرحلہ ہے لیکن پاکستان کی منزل معاشی خودانحصاری ہے ،پروگرام کی بحالی سے پاکستان میں معاشی استحکام آئے گا ،پروگرام کی بحالی کے لئے وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل اور ان کی ٹیم کو شاباش دیتا ہوں .

وزیراعظم نے کہا کہ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ آئی ایم ایف کا یہ آخری پروگرام ہو اور آئندہ پاکستان کو کبھی اس کی ضرورت نہ رہے،اللہ تعالی کی رحمت سے پرامید ہوں کہ مسلم لیگ (ن) کی سابق حکومت کی طرح ایک بار پھر آئی ایم ایف کو خدا حافظ کہیں گے.


سابق وزیر خزانہ اور ن لیگ کے رہنام، اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام کی منظوری دوطرفہ اور کثیر الفریقی ترقیاتی پارٹنرز سے فنانسنگ میں معاون ہوگی۔


اسحاق ڈار نے اپنے بیان میں کہا کہ آئی ایم ایف نے جون 2023 تک ای ایف ایف پروگرام میں توسیع کی منظوری بھی دی ہے۔


انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف نے پاکستان کیلئے قرضے کے حجم میں 93 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کا اضافہ بھی کیا ہے۔

مزید برآں چیئرمین پاکستان علماء کونسل اور وزیر اعظم شہباز شریف کے معاون خصوصی حافظ طاہر محمود اشرفی نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے پروگرام کی منظوری پر بیان جاری کیا ہے۔اپنے بیان میں طاہر اشرفی نے کہا کہ آئی ايم ايف پروگرام کی منظورى كیلئے وزير اعظم شہباز شریف، آرمى چيف جنرل قمر جاوید باجوہ اور وزير خزانہ مفتاح اسماعیل كى كوششيں كامياب ہوئیں۔

طاہر اشرفى نے کہا کہ دوست ممالک سعودى عرب، قطر، متحده عرب امارات كے تعاون پر بھی شكريہ ادا كرتے ہيں۔ معاون خصوصی نے کہا کہ پاكستان كا مستقبل ايڈ نہیں ٹريڈ سے وابستہ ہے، ہر حكومت كو ايڈ نہیں ٹريڈ كیلئےحكمت عملى بنانى ہوگی۔

Shares: