’آئی ایم ایف کے پاس نہ جاتے تو بہتر تھا‘ اسد عمر

سابق وزیرِخزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام میں چلے گئے نہ جاتے تو بہترہوتا۔

تفصیلات کے مطابق کراچی میں ایک تقریب سےخطاب کے دوران اسد عمرکا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے بغیر معاملات بہتر ہورہے تھے، آئی ایم ایف پروگرام میں جانے کے اعلان کے بعد خرابیاں پیدا ہونا شروع ہوئیں۔

پاکستان تحریکِ انصاف کے رکن قومی اسمبلی اسد عمر نے کہا کہ پانڈا بانڈ سکوک پر کام ہو رہا تھا لیکن آئی ایم ایف معاہدے کے بعد اسے مؤخر کرنا پڑا، پاکستانی معیشت کو مکمل طور پر بدلنے کا موقع سینسر کیا گیا۔

سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کو ساری صورتحال بتائی کیونکہ فیصلہ اُنہیں کرنا تھا، جس پر وزیراعظم نے کہا میں رسک لینے والا بندہ ہوں لیکن سب کہہ رہے ہیں کہ پروگرام لینا ہو گا۔

رکن قومی اسمبلی نے فیڈرل بورڈ آف ریوینیو (ایف بی آر) کے پورے انتظام کو کینسر زدہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملکی ترقی کے لیے آئندہ نسلوں کی خوشحالی کے فیصلے کرنا ہوں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ فیصلہ قوم نے کرنا ہے لیکن میں سمجھتا ہوں کہ قوم کی خوشحالی کے فیصلوں کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ پاکستان کی اشرافیہ کو اس ملک پر اعتماد کرنا ہو گا، اور این ایف سی کا ماڈل آئینی ترمیم سے بدلنا ہو گا۔

Comments are closed.