وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف کی ایک اور بڑی شرط پوری کرتے ہوئے گریڈ 17 اور اس سے اوپر کے سرکاری افسران کے اثاثے عوام کے لیے منظر عام پر لانے کا فیصلہ کر لیا۔

اس فیصلے کا اطلاق سول سرونٹس ترمیمی ایکٹ 2025 کے ذریعے کیا گیا، جس کی منظوری صدر مملکت آصف علی زرداری نے دے دی ہے، اور اب اس کا گزٹ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق سول سرونٹس ایکٹ 1973 میں سیکشن 15 اے کا اضافہ کر دیا گیا ہے، جس کے تحت فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے ذریعے سرکاری افسران کے اثاثے پبلک کیے جائیں گے۔

نوٹیفکیشن میں واضح کیا گیا ہے کہ اب افسران کو اپنے اور اہل خانہ کے ملکی و غیر ملکی اثاثوں، آمدن اور مالی حیثیت سے متعلق تفصیلات ڈیجیٹل فارم میں جمع کرانا ہوں گی۔سرکاری افسران کو ہر سال باقاعدگی سے یہ تفصیلات اپڈیٹ کرنا ہوں گی، جبکہ ذاتی معلومات کی رازداری برقرار رکھنے کی یقین دہانی بھی کرائی گئی ہے۔

یہ اقدام نہ صرف شفافیت کو فروغ دینے کے لیے اٹھایا گیا ہے بلکہ آئی ایم ایف پروگرام کا حصہ ہونے کے ناطے پاکستان کی مالیاتی ساکھ کو بھی بہتر بنانے کا باعث بنے گا۔

بھارت اگر تعاون کرے تو پاکستان کو افراد کی حوالگی پر اعتراض نہیں: بلاول بھٹو

وزیراعظم کی مختلف ممالک کے صدور سے ملاقاتیں، دو طرفہ تعاون بڑھانے پر اتفاق

خیبر پختونخوا میں تحریک عدم اعتماد زیر غور نہیں، رانا ثناء اللّٰہ

غزہ میں مزید 138 فلسطینی شہید، امدادی مراکز پر شہادتوں کی تعداد 631 ہوگئی

امریکہ ،پاکستانی شہری فرخ علی پر 65 کروڑ ڈالر ہیلتھ کیئر فراڈ کا الزام

پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان 2 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کے معاہدے

Shares: