اسلام آباد آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد سے تعلق رکھنے والے طلباء راہنماؤں راجہ قذافی الطاف، راجہ سمیع بابر و دیگر نے کہا کہ مظفر آباد کے نواحی رہائشی علاقے روانی میں قائم وے وارڈ نامی جعلی سگریٹ فیکٹری سے نوجوں نسل کی زندگیوں سے کھیلا جا رہا ہے، فیکٹری کا مالک بابر تاج نامی شخص ہے جس نے فیکٹری قائم کرتے وقت کوئی بھی قانونی تقاضے پورے نہیں کئے، لیز پر لی گئی ایک سو پچاس کنال اراضی پر محیط فیکٹری مالک کے پاس کوئی این او سی بھی نہیں ہے وہ صرف چند صاحب اقتدار لوگوں کو بھتہ دیکر بھاری ٹیکس چوری میں ملوث ہے، وزیر اعظم پاکستان عمران خان، چیف جسٹس آف پاکستان اور چیئرمین نیب سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس کا نوٹس لیا جائے اور اس جعلی مافیاء کے خلاف سخت کارروائی کی جائے، نیشنل پریس کلب اسلام میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے آزاد کشمیر کی طلباء تنظیموں کے نمائندگان جن میں راجہ قذافی الطاف، راجہ سمیع بابر، حسن دلبر، انیس عباسی،قیس قدیر، تابش حیدری اور مشتاق ضمیر شامل تھے کا کہنا تھا کہ آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفر آباد کے نواحی رہائشی علاقے روانی میں قائم جعلی سگریٹ بنانے والی وے وارڈ کمپنی خلاف قانون سرگرمیوں میں ملوث ہے جس کو قائم کرتے وقت قانونی تقاضے پورے نہیں کئے گئے ہیں،
تفصیلات کے مطابق فیکٹری کے بابر تاج نامی مالک کے پاس کوئی این او سی بھی نہیں ہے، یہ فیکٹری جعلی اور غیر قانونی طور پر کام کر رہی ہے اور جعلی میٹریل استعمال کر رہی ہے جس سے نوجوان نسل کی صحت اور زندگیاں داؤ پر لگ چکی ہیں، فیکٹری میں مشہور برانڈ کے جعلی سگریٹس تیار کر کے ملک کو ٹیکس کی مد میں بھاری نقصان پہنچایا جا رہا ہے، بابر تاج کے ساتھ مقامی سیاستدان اور بیوروکریٹ بھی اس دھندے میں ملوث ہیں۔انہون نے مزید کہا کہ گیارہ مارچ 2021ء کو کوہالہ کے مقام سے جعلی سگریٹس سے بھرے چار ٹرک پکڑے گئے جو پاکستان اسمگل کئے جارہے تھے اس دوران دو افراد بھی گرفتار کئے گئے اور اسکا مقدمہ وے وارڈ کمپنی کے مالک بابر تاج کے خلاف درج ہوا جس پر بابر تاج نے کہا کہ اسکا ان ٹرکوں سے کوئی تعلق نہیں ہے تاہم بعد ازاں وہ یہ ٹرک چھڑوانے پہنچ گیا اس دوران اسسٹنٹ کمشنر مظفر آباد کو مقدمہ ختم کرنے کے حوالے سے دھمکیاں بھی دی گئیں جسکے بعد سے اس مقدمے پر مزید کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جاسکی، انہوں نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان، چیف جسٹس آف پاکستان اور چیئرمین نیب سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس بات کا نوٹس لیں اور وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر کو اس بات کا پابند بنائین کہ وہ جعلی اور غیر قانونی سگریٹ فیکٹری مالکان اور اسکی پشت پناہی کرنے والے ارباب اختیار کیخلاف سخت ایکشن لیں تاکہ نوجوان نسل کی صحت اور زندگیوں کو بچایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایک ماہ تک ہمارے مطالبات نہ مانے گئے تو ہم بطوراحتجاج کوہالہ پل بند کر کے آزاد کشمیر اور پاکستان کا زمینی رابطہ کاٹ دیں گے۔فوٹو جاوید اے ملک این پی سی