
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو 190 ملین پاؤنڈ کے کیس میں احتساب عدالت کی جانب سے سزا سنا دی گئی ہے۔ عمران خان کو 14 سال اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو 7 سال قید کی سزا سنائی گئی۔ یہ فیصلہ اڈیالہ جیل میں قائم احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے سنایا۔
پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین اور ان کی اہلیہ کو سزا کے اعلان کے ساتھ ہی ن لیگ کے کارکنان کی جانب سے جشن منانے کی ویڈیوز سامنے آئی ہیں۔ ویڈیوز میں ن لیگ کے کارکنان ایک دوسرے کو ہار پہنا کر اور مٹھائیاں تقسیم کرتے ہوئے خوشی کا اظہار کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت گوجرانوالہ، قصور،اوکاڑہ،ساہیوال،جہلم سمیت کئی شہروں میں ن لیگی کارکنان نے جشن منایا اور نواز شریف، شہباز شریف کے حق میں نعرے بازی کی،لیگی ایم پی اے میاں عمران جاوید اور بی بی و ڈیری کی جانب سے باگڑیاں میں مٹھائی تقسیم کی گئی ،متوالوں نے بانی پی ٹی آئی کے خلاف شدید نعرے بازی کی،میاں عمران جاوید نے کارکنان کے ہمراہ گھڑی چور کے نعرے لگوائے اور کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی کرپشن کی حقیقت عوام کےسامنے آ چکی ہے ۔
گوجرانوالہ میں مسلم لیگ ن کے کارکنان نے بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو القادر ٹرسٹ کیس میں سزا سنائے جانے کے بعد جشن منایا۔ مختار کالونی میں مسلم لیگ ن کے کارکنوں کی بڑی تعداد جمع ہوئی اور انہوں نے ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے ڈالے۔کارکنان نے خوشی کے اظہار کے طور پر مٹھائیاں تقسیم کیں اور اس موقع پر نواز شریف اور شہباز شریف کے حق میں نعرے بازی کی۔ جشن کے دوران ن لیگی کارکنان نے "نواز شریف زندہ باد” اور "شہباز شریف زندہ باد” کے نعرے بلند کیے۔یہ جشن اس بات کا غماز تھا کہ مسلم لیگ ن کے کارکن عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا کو اپنی سیاسی جیت کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔ مسلم لیگ ن کے رہنماؤں اور کارکنوں نے اس موقع پر حکومت کے اس فیصلے کی بھرپور حمایت کی اور اسے انصاف کا عمل قرار دیا۔اس موقع پر علاقے میں امن و امان کی صورت حال معمول پر رہی، تاہم جشن منانے والے کارکنوں کی بڑی تعداد کی موجودگی نے مختار کالونی کو ایک پرجوش اور سرگرم ماحول میں تبدیل کر دیا۔
عدالتی فیصلے کے بعد عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا پر مزید قانونی مشاورت جاری ہے، اور ان کی جماعت کی جانب سے اس فیصلے کے خلاف قانونی کارروائی کی تیاری بھی کی جا رہی ہے۔پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ فیصلے کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کیا جائے گا.
تین چینلز کا عمران کی رہائی کی خبر نشر کرناگہری سازش؟ مبشر لقمان کا سوال
القادریونیورسٹی میرے پاس آ گئی،جادو ٹونا نہیں سکھایا جائے گا، مریم نواز