اسلام آباد :إِنَّ اللّهَ لاَ يُغَيِّرُ مَا بِقَوْمٍ حَتَّى يُغَيِّرُواْ مَا بِأَنْفُسِهِمْ:اکیلا عمران خان کچھ نہیں کرسکتا:شبرزیدی کےچونکا دینے والے انکشافات،اطلاعات کے مطابق ایف بی آر کے سابق چیرمین شبر زیدی نے بڑے تہلکہ خیز اور چونکا دینے والے انکشافات کئے ہیں

جب ہم خود بدلنا نہیں چاہتے تو چایے فوج آئے یا عمران ،چاہے صدارتی نظام ہو یا شریعت، کوئی مائی کا لعل ہمیں بدل نہیں سکتا. شبرزیدی کہتے ہیں کہ قوم کوبہترین موقع ملا ہے کہ وہ اپنے لیڈر کے ساتھ مل کراس معاشرے کوبدلنے کی جدوجہد کریں ، عمران خان اکیلا کچھ نہیں کرسکتا ، اگرآج عمران خان کا ساتھ نہ دیا اور مخالفت برائے مخالفت کی توپھریاد رکھیں کہ یہ قوم روئے گی لیکن ان کوچپ کرانے والا کوئی نہیں ہوگا

شبرزیدی کہتے ہیں کہ ہمارا حال تو یہ ہے کہ جھوٹ، دھوکہ، چوری، ملک سے غداری اور خود غرضی میں اس قدر آگے نکل چکے ہیں کہ شاید اس کے بعد کوئی ہمیں اس جیسا مخلص بندہ نہ ملے ہم بس ایسے ہی ہیں

شبر زیدی کہتے ہیں کہ میں کیا بتاوں کہ میں سات انڈسٹریز پہ ٹریک اینڈ ٹریس لگانے کی کوشش میں تھا جیسے سیمنٹ، سیگریٹ وغیرہ، لیکن ہم ناکام ہو گئے، سیگریٹ پہ لگایا گیا تو عدالت سے سٹے آرڈر آ گیا،

شبرزیدی کہتے ہیں کہ دوسری میری کوشش تھی ایف بی آر کو بینکنگ ڈیٹا تک رسائی حاصل ہو، پاکستان میں بزنس اکاونٹ 4 کروڑ ہیں لیکن ٹیکس میں 1 کروڑ ڈیکلئیر ہیں، ایک کروڑ روپے اکاونٹ میں ہونے پر NTN لگنا چاہیے،

ایف بی آر کے سابق چیئرمین شبرزیدی کہتے ہیں کہ بجلی کے ساڑھے تین لاکھ انڈسٹرئیل کمرشل کنکشن ہیں لیکن سیلز ٹیکس میں 40 ہزار رجسٹرڈ ہیں، میں نے ہر ڈسکو کو ڈیٹا کے لئے خط لکھا، ڈیٹا نہیں دیا گیا، پھر لاہور چیمبر آف کامرس سے پریشر آنا شروع ہوگیا کہ ہاتھ ہولا رکھیں

شبرزیدی پاکستان میں زراعت کے حوالے سے انکشاف کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ پاکستان میں آڑھتی اتنا پاور فل ہے جس کی مرضی وہ قیمت بڑھائے یا کم کرے، مہنگائی کی اصل وجہ صرف آڑھتی ہے، وہ اتنا طاقتور اسلئے ہے کہ کرپشن کا پیسہ اسکا پارکنگ لاٹ ہے، میری آڑھتیوں سے بھی میٹنگ ہوئی تھی مجھے کہا گیا آپکے بس کا روگ نہیں،

گوشت (بیف) کی اتنی بڑی ٹریڈ ہے ایک گوشت والا مجھ سے زیادہ پیسہ کما رہا ہے، لیکن سرکار کو ایک پیسہ نہیں جاتا، پولٹری کس کی ہے سب کو پتہ ہے، پولٹری پہ کتنا پیسہ سرکار کو جاتا ہے؟پولٹری پہ ٹوٹل انکم ٹیکس پورے پاکستان سے تیس چالیس کروڑ سے زیادہ نہیں ہے، شبر زیدی

پاکستان میں سلک کی ایک بھی ملز نہیں چل رہی، نہ ہی پاکستان سلک امپورٹ کر رہا ہے، تو اندازہ لگائیں پاکستان میں سلک کا کپڑا کہاں سے آ رہا ہے ؟ سارا کچھ یہاں سمگلنگ سے چل رہا ہے، شبر زیدی

کراچی چیمبر میں سراج قاسم تیلی کو کہا تھا کہ ٹیکس سے متعلق ساری مشکلات ختم کر دوں گا، لیکن شرط یہ ہے کل سے آپ کراچی میں سمگل گڈز نہیں بیچیں گے، لیکن انہوں نے انکار کر دیا، یہ ہمارے رویے ہیں، شبر زیدی

مہنگائی ختم کرنے اور معشیت ٹھیک کرنے کا پہلا علاج یہ ہے کہ پانچ ہزار کا نوٹ بند کر دیں، بڑے نوٹ نہیں ہونے چاہیں، دوسرا مارکیٹ تک رسائی کو بہتر بنائیں، آڑھتی مڈل مین خودبخود ختم ہو جائے گا، اس میں چھ سات بڑے آئیٹم لائیں، شبر زیدی

انڈر انوائسنگ تقریبا 8 ارب ڈالر کے قریب تھی، جسے کم کر کے 3 ارب ڈالر کے پاس لایا گیا ہے، عمران خان کی حکومت کو اگر کوئی کریڈٹ جاتا ہے تو وہ یہ ہے، اس وجہ سے امپورٹر مجھ سے بہت ناراض ہوئے، میں نے کسٹم کلئیرنس پرائس کو ریٹیل پرائس کردیا، شبر زیدی

ان کا کہنا ہے کہ میں نے پوزیشن لی، عمران خان نے بھی لی، میرا سوال ہے بڑے خرچے پر شناختی کارڈ کے شرط کہاں گئی؟ وہ معاملہ کہاں پہنچا، چاہے اسکی لمٹ پچاس ہزار کی بجائے دو لاکھ کر دیں، لیکن معاملہ کہاں پہنچا ہے آج ؟

شبرزیدی انکشاف کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ میں نے ایک اکاونٹ دیکھا جس میں اربوں روپے آ جا رہے ہیں لیکن اسکا NTN کیوں نہیں ہے؟ سٹیٹ بینک یہ کیوں نہیں کرتا جس کے اکاونٹ میں اتنی بڑی رقوم ہوں وہ NTN رکھے گا، لمٹ ایک کروڑ کر لیں، دس کروڑ کر لیں، لیکن نمبر تو ہونا چاہیے

شبرزیدی کہتے ہیں کہ یہاں ایک پے رول پرطبقہ جہانگیرترین کے خلاف پراپیگنڈہ کرکے وزیراعظم کی ذات کونشانہ بنانا چاہتے ہیں لیکن سچ یہ ہےکہ جہانگیر ترین کے علاوہ کسی سیاستدان کی کمپنی لسٹڈ نہیں ہے، وہ لوگ ڈاکومینٹیشن چاہتے ہی نہیں، میں خبر دے رہا ہوں، فرٹیلائزر ڈاکومنٹڈ ہے لیکن کوئی ڈیلر رجسٹرڈ نہیں ہے، شوگر کا کوئی ڈسٹری بیوٹر رجسٹرڈ نہیں ہے،

ایف بی آر کے سابق چیئرمین دکھ بھری داستان سناتے ہوئے کہتے ہیں کہ مجھے بزنس کمیونٹی کی طرف سے بہت زیادہ دباو کا سامنا کرنا پڑا ہے، کوئی ایک فیصد بھی ڈاکومینٹیشن کے لئے انٹرسٹڈ نہیں ہے، وہ ہر وہ کوشش کرتے ہیں جس میں ڈاکومینٹیشن نہیں ہو،

شبرزیدی کہتے ہیں کہ یہ ایشو منظم اور غیرمنظم کا ہے کہ اگر میں کمپنی میں آکے بزنس کروں گا تو ٹیکس ریٹ بھی زیادہ ہوگا ریکوائرمنٹ بھی زیادہ، پریشانی بھی زیادہ، انفرادی میں یہ سب نہیں ہوگا، تو یہ تصور غلط ہے،

شبرزیدی نے اپنی بات پھردہراتے ہوئے کہا کہ بات سیاسی ہوجائے گی، ذاتی کاروبار کا یہاں جو سلسلہ ہے اسکا منبہ نوازشریف ہیں انکی پالیسی دیکھ لیں، انکے گروپ میں کوئی کمپنی لسٹڈ نہیں ہے، کسی سیاستدان کی کمپنی لسٹڈ نہیں، سوائے ایک جہانگیر ترین کے۔ اسلئے کہ انکو ڈاکومینٹیشن نہیں چاہیے، یہ پورا مافیا ضیا کے دور میں بناہے

شبرزیدی نے کہا کہ میں پھرکہتا ہوں کہ میرے عمران خان سے ذاتی بے شماراختلافات ہوں لیکن میں بتارہاہوں کہ وہ قوم کے لیے درد رکھتا ہے ، انہوں نے کہا کہ مہنگائی کی وجہ حکومت نہیں مہنگائی کی وجہ کرونا ہے جس نے دنیا کی بڑی بڑی معاشی قوتوں کا دیوالیہ کردیا ہے ، یہاں تولوگ کھاکرسوتے ہیں ان ترقی یافتہ ممالک میں لوگ اس کرونا کی وجہ سے مہنگائی اورحکومتی ٹیکسز کی وجہ سے بتاہ حال ہوگئے ہیں،

ان کا کہنا تھا کہ امریکہ ، برطانیہ اورایسے دیگرملکوں میں لوگ کھانے کے لیے کچھ مل نہیں رہا

شبرزیدی کہتے ہیں کہ سن لیں پھرکہہ رہا ہوں کہ جنرل ضیاالحق کے دورسے شروع ہونے والا یہ مافیانوازشریف اورایسے ہی ان سے فائدہ اٹھانے والے دیگرتجارتی ، معاشی ، سیاسی حلیف ہی اس ملک کوچلنے نہیں دے رہے جس کا نقصان غریب نہیں امیرکوہوگا اوربہت زیادہ ہوگا

Shares: