عمران خان اور اُن کا انقلابی اقدام، دوسرا حصہ تحریر احمد خان

0
43

آپ ہر طرف یہی سنتے ہیں کہ غریب مر گیا لٹ گیا برباد ہو گیا دو وقت کی روٹی سے بھی محروم ہوگیا وغیرہ وغیرہ

 عمران خان پاکستان کا پہلا وزیراعظم ہے جس کے دورِ حکومت میں پاکستان کے تمام صوبوں میں ترقیاتی کام بڑی تیزی کے ساتھ جاری ہیں، جس میں زیادہ تر مکمل ہو چکے ہیں اور زیادہ تر پر کام جاری ہیں

پاکستان کی معیشت کو دیکھ لیجئے برآمدات کو دیکھ لیجئے ٹیکس ریونیو کو دیکھ لیجئے ریمیٹنس کو دیکھ لیجئے نیب ایف آئی اے اور اینٹی کرپشن کی ریکوریوں کو دیکھ لیجئے غریبوں کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات دیکھ لیجئے متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے سرکاری ملازمین کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات دیکھ لیجئے 

اب ذرا غور کیجئے گا

1 احساس پروگرام

2 پناہ گاہیں اور لنگر خانے

3 کوئی بھوکا نہ سوئے

1 احساس پروگرام کے تحت ملک بھر کے لاکھوں غریب اور مستحق خاندانوں کو ماہانہ 12 ہزار روپے دیا جا رہا ہے

اور اب ذرا اس بات پر غور کیجئے گا پیپلزپارٹی کے جو وزیر مشیر بھوکے ننگے گھرانوں سے اٹھ کر بڑے بڑے عہدوں پر آ بیٹھے تھے ان کی بھوکی ننگی حریص بیویوں نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت غریبوں کو دیے جانے والے 12000 روپے تک نہ چھوڑے اور اس میں بھی کرپشن کرتے ہوئے انہوں نے لاکھوں کروڑوں روپیہ ہڑپ کر لیا

ایک لمحے کے لیے ذرا اس بات پر غور کیجئے جنہیں آپ معزز سمجھتے ہیں وہ اندر سے کس قدر پلید اور نیت کے بھوکے ننگے حریص ہوتے ہیں جو صاحب استطاعت ہونے کے باوجود بھی غریبوں کا حق ہڑپ کر لیتے ہیں

ایسے نفسی انسان کی مثال رال ٹپکائے کتے کی مانند ہوتی ہے جسے بھگانے کے لیے آپ اسے پتھر بھی ماریں تو وہ پلٹ کر پتھر کو بھی سونگھنے لگے گا کہ شاید اس میں سے بھی ہڈی مل جائے

بہرحال عمران خان نے حکومت سنبھالنے کے بعد ان تمام وزیروں مشیروں کی بیگمات سمیت سب کو نکال باہر کیا جو صاحب استطاعت ہونے کے باوجود بھی 12 ہزار روپیہ لیتے تھے

اور اب الحمدللہ ڈاکٹر ثانیہ نشتر کے زیرنگرانی احساس پروگرام کے تحت بڑے صاف اور شفاف طریقے سے ہر مستحق اور غریب کو اس کا حق مل رہا ہے اب کوئی مجھے یہ مثال پیش کرکے دکھائے کہ عمران خان کے کسی وزیر مشیر یا اس کی بیوی یا احساس پروگرام کی سربراہ نے غریبوں کو دیئے جانے والے ان پیسوں میں کوئی غبن کیا ہو؟؟ یا احساس پروگرام کا پیسہ کھایا ہو؟؟

یہ مثال آپ کو جرائم پیشہ بھتہ خور بھوکے ننگے حریصوں کی جماعت پیپلز پارٹی میں تو ملے گی لیکن انشاءاللہ تحریک انصاف میں نہیں اور اگر یہ مثال تحریک انصاف میں ملی تو انشاءاللہ اس کے خلاف کارروائی بھی ہوگی

2 پناہ گاہیں اور لنگر خانے بنا کر عمران خان نے غریبوں کا کھانے پینے اور آرام کرنے کا مسئلہ حل کر دیا ہے اب جتنا خرچہ ان کا کھانے پینے اور سونے پر ہوتا تھا اب یہ غریب افراد وہی خرچہ اپنے گھر بھیجتے ہیں جس سے ان کی آمدنی میں الحمدللہ کچھ نہ کچھ اضافہ ہوا ہے

3 کوئی بھوکا نہ سوئے اس پروگرام کے تحت عمران خان غریب غربا بھوکے افراد کے لیے کھانا تیار کر کے موبائل گاڑیوں کے ذریعے ان تک پہنچا رہا ہے اور جہاں بھی کوئی ضرورت مند نظر آئے گا گاڑی اسے اسی وقت کھانا کھلائے گی

اب ذرا غور کیجئے میں آپ کو چیلنج کرتا ہوں آپ تاریخ پاکستان اٹھا کر دیکھ لیں آپ کو ایسے اقدامات کی کوئی مثال نہیں ملے گی جو اقدامات غریب کے لیے عمران خان نے اٹھائے ہیں

غریب کے سونے کا انتظام کر لیا غریبوں کے کھانے کا انتظام کرلیا غریبوں کے پیسوں کا انتظام کرلیا جہاں کوئی ضرورت مند غریب ہو اسے چھوٹا کاروبار کروانے کا انتظام کرلیا

الغرض محدود وسائل کے باوجود عمران خان نے غریبوں کا 70 80 فیصد سے زائد مسئلہ حل کر دیا ہے

اب اگر کوئی غریب خود ہڈحرامی کرتے ہوئے مزدوری نہ کرے محنت نہ کرے اپنا ذریعہ آمدن نہ بڑھائے تو مجھے بتاؤ اس میں عمران خان کا کیا قصور ہے؟؟

اگر اب بھی تم یہی رونا روتے ہو کہ غریب مر گیا غریب لٹ گیا تباہ ہو گیا برباد ہو گیا عمران خان نے غریب کو مار ڈالا وغیرہ وغیرہ

تو سیدھی سی بات ہے بھئی اتنا کچھ کرنے کے باوجود بھی اگر تم مطمئن نہیں تو پھر آپ بغض عمران میں پاگل ہو چکے ہو اپنا اعلاج کرو  ( )

@iamAhmadokz

Leave a reply