پنجابی سکھ سنگت کے چیئرمین سردارگوپال سنگھ نے کہا ہے کہ کرتارپور راہداری کھولنا اور بابا گرو نانک یونیورسٹی کا قیام سکھوں کی تاریخ میں سنہری حروف میں لکھا جائے گا،
وزیراعظم کی زیر صدارت کابینہ کا اجلاس ، ایجنڈے میں مزید اہم ایشوز بھی شامل
اسلام آباد ۔ 29 اکتوبر (اے پی پی) پنجابی سکھ سنگت کے چیئرمین سردارگوپال سنگھ نے کہا ہے کہ کرتارپور راہداری کھولنا اور بابا گرو نانک یونیورسٹی کا قیام سکھوں کی تاریخ میں سنہری حروف میں لکھا جائے گا، وزیر اعظم عمران خان اور آرمی چیف قمر جاوید باجوہ سکھ قوم کے محسن ہیں، کرتار پور راہداری کا کھولنا دنیا بھر کی سکھ قوم کے خوابوں کی تعبیر اور پاکستان مخالف قوتوں کے منہ پر تمانچہ ہے۔ ”اے پی پی”سے گفتگو کرتے ہوئے سردار گوپال سنگھ نے کہا کہ دنیا کے کسی بھی ملک سے زیادہ پاکستان میں رہنے والے سکھ خوش اور مطمئن ہیں ۔ بابا گرونانک ہمارے مذہب کے بانی اور دنیا میں جانی پہچانی شخصیت ہیں ان کے نام پر یونیورسٹی بنانے کا اقدام حکومت پاکستان کی اس سوچ کی عکاسی کرتا ہے کہ پاکستان بابا گرونانک کی کتنی تعظیم اور عزت کرتا ہے اور سکھ قوم کی اس کے نزدیک کتنی زیادہ اہمیت اور وقار ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرتار پور میں دنیا کا سب سے بڑا گوردوارہ بننے جارہا ہے جس پر حکومت پاکستان اربوں روپے خرچ کررہی ہے، اس طرح بابا گرونانک کے نام پر دنیا میں پہلی یونیورسٹی بھی پاکستان میں بن رہی ہے۔ 2019ء کا سال سکھ قوم کی خوشیوں، مسرتوں اور خوابوں کی تعبیر کا سال ہے اس کے لئے ہم عمران خان اور جنرل قمر جاوید باجوہ کے مشکور ہیں، وہ سکھوں کے محسن ہیں،
سردار گوپال سنگھ نے کہا کہ دنیا بھر کے سکھ گزشتہ 70 سال سے ہر روز دن میں دو دفعہ دعا کر رہے تھے کہ ہمیں بابا جی گرونانک کے تمام گوردواروں تک آسانی سے رسائی ہوجائے اور اب ہماری ہر دعا عمران خان کے دور میں قبول ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر پاکستان دشمن قوتیں جو یہ تاثر دینے کی کوشش کرتی ہیں کہ پاکستان میں اقلیتوں سے ناروا سلوک کیا جاتا ہے، بابا گرونانک کے نام پر یونیورسٹی کا قیام پاکستان دشمن قوتوں کے منہ پر طمانچہ ہے۔