اسلام آباد:عمران خان کی جانب سے تحریک عدم اعتماد میں حکومت ختم ہونے اور پے در جلسوں کے بعد اعلان کیے گئے لانگ مارچ کا بدھ سے آغاز ہو گا، سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی چیئر مین پشاور سے ہیلی کاپٹر کے ذریعے صوابی پہنچیں گے، امبار انٹر چینج سے جلوس کی قیادت کریں گے جبکہ ملک بھر کے مختلف شہروں میں جگہ جگہ رکاوٹیں، موٹر وے سمیت تمام راستے بند کر دیئے گئے، پکڑ دھکڑ بھی جاری ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ اطلاعات ہیں پی ٹی آئی کارکن اسلحہ جمع کر رہے ہیں، عمران خان کو کسی بھی صورت اسلام آباد نہیں آنے دوں گا، ریڈ زون سمیت پورے وفاقی دارالحکومت کی سکیورٹی اہم، رینجرز اور فوج کو طلب کیا جاسکتا ہے۔
اپنے ایک ویڈیو بیان میں عمران خان نے کہا ہے کہ میں کشمیر روڈ سے ہوتا ہوا ڈی چوک پہنچوں گا، خاص طور پر چاہوں گا کہ راولپنڈی اور اسلام آباد کے لوگ نکلیں، عوام سے درخواست ہے کہ ملک بھر سے نکلیں، ملک میں اس وقت کرپٹ لوگوں کو استعمال کیا جا رہا ہے، ہم پر امریکا کےغلاموں کو مسلط کیاگیا، غلاموں میں ہمت نہیں کہ امریکا کو جواب دیں، ہم اگر نہیں نکلیں تو آئندہ نسلیں ہمیں معاف نہیں کریں گی، پاکستان میں اس وقت کرپٹ لوگوں کو استعمال کیا جا رہا ہے،
سابق وزیراعظم نے کہا کہ قوم سے اپیل ہے کل ہمیں موقع مل رہاہے اس کو ضائع نہ کریں۔ کل حقیقی مارچ کی قیادت کروں گا،جیلوں سے ڈرنانہیں، ہمارا مقصد ایک ہے اسمبلیاں تحلیل کریں اور الیکشن کرائیں، اللہ کے علاوہ کبھی کسی کے سامنے جھکنے کی ضرورت نہیں، حقیقی آزادی کے لئے عوام دیگر شہروں سے بھی نکلے، کامیاب ہو گئے تو ان کٹھ پتلیوں سے بھی آزاد ہو جائیں گے، باہر کے سامراجوں کو اس قسم کے غلاموں کی ضرورت ہوتی ہے، عوام جہاد سمجھ کر نکلیں، عوام کی جتنی تعداد ہوگی اتنی جیلوں میں جگہ نہیں ہے۔