عمران خان نےجان بوجھ کر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں نہیں بڑھائیں:شہبازشریف عمران خان پرناراض

0
46

اسلام آباد: گزشتہ حکومت نےجان بوجھ کر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں نہیں بڑھائیں:شہبازشریف عمران خان پرناراض:سازشیں بےنقاب ، ایسا سچ جسے سازشوں کے ذریعے دبانے کی کوشش کی گئی مگرآج وزیراعظم شہباز کے افطار ڈنر کی اندرونی کہانی نے پی ڈی ایم اتحاد کی بے بسی سب کے سامنے کھول کررکھ دی

ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شہبازشریف نے اتحادیوں کا شکریہ ادا کیا اور ملکی کٹھن حالات کا مل کر مقابلہ کرنے کےعزم کا اظہار کیا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے اس موقع پر اتحادیوں‌ کے سامنے بے بسی کے آنسوپیش کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ حکومت نے جان بوجھ کر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں نہیں بڑھائیں،جس کی وجہ سے ہمیں بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا مگران حالات میں تمام اتحادیون کومل کرایک دوسرے کا ساتھ دینا ہوگا ،

یہ بھی معلوم ہوا ہےکہ اس موقع پرافطار ڈنر میں موجود بعض ارکان نے شہبازشریف کی طرف سے بے بسی کی باتیں سُن کرکہا کہ پھرتوعمران خان نے پٹرولیم مصنوعات کو بہترانداز سے مینج کررکھا تھا ،

یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اس گفتگو کے بعد شہبازشریف نے اپنے اتحادیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حالات کا تقاضا تو یہ تھا کہ پٹرولیم مصنوعات کو بڑھایا جائے لیکن اگرابھی سےقیمتیں بڑھا دی گئیں تو پھرعوام کی طرف سے سخت ردعمل آئے گا جوہمیں بہت زیادہ نقصان پہنچا سکتا ہے، اس لیے ضروری ہے کہ اگلے مرحلے میں قیتمیں بڑھانے کا فیصلہ کیا جائے گا

یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اس موقع پر شہبازشریف نے کہا کہ انہوں نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری مسترد کردی ہے،، پیٹرولیم مصنوعات پر کوئی درمیانی راستہ نکالیں گے۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ اتحادیوں کے ساتھ مل کر ملک کو مشکل حالات سے نکالیں گے۔

ذرائع کے مطابق اتحادیوں نے وزیراعظم شہبازشریف کی قیادت پراعتماد کا اظہار کیا اور کہا کہ آپ اچھے ایڈمنسٹریٹر ہیں، ملک کو مشکل حالات سے نکال لیں گے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ چینی کو باہر نہیں جانے دوں گا، عوام کو مہنگائی سے نجات دلانے کی ہر ممکن کوشش کریں گے، ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔

شہباز شریف نے مزید کہا کہ وفاقی کابینہ جلد حلف اٹھائے گی، پی ایم ہاؤس میں تمام صوبوں کے افسران ہوں گے، عوام کی فلاح کیلئے تمام اقدامات اٹھائیں گے، ہر سال رمضان پیکج میں آٹا سستا ملتا تھا، اس مرتبہ کسی کو پروانہیں۔

Leave a reply