عمران خان ملک میں فتنہ و فساد برپا کرنا چاہتے ہیں، وہ مذہب کو سیاست کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ وفاقی وزیر
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے میاں جاوید لطیف کا کہنا تھا عمران خان ملک میں فتنہ و فساد برپا کرنا چاہتے ہیں، وہ مذہب کو سیاست کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان اداروں کو للکار رہے ہیں، عمران خان کا فتنہ چل نکلا تو ملک میں خون ریزی ہو گی، اگر عمران خان کو روکا نہ گیا تو شدید عوامی رد عمل آسکتا ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ عمران خان اقتدار کے لیے مارا مارا پھر رہا ہے، پہلے اقتدار کے لیے اس کا انحصار سلیکشن کمیٹی پر تھا، اب اس کا انحصار امریکیوں پر ہو گیا ہے۔ جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ ریاستی اداروں کا احترام ہے، ادارے عمران خان کی باتوں کا نوٹس لیں، سیاسی جماعتوں کے لیے دوہرا معیار نہیں ہونا چاہیے. ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف واپس آ رہے ہیں، عوام جس طرح نواز شریف کا استقبال کرے گی، عمران خان کو چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی، عمران خان کو این آر او نہیں دیا جائے گا۔
یاد رہے کہ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کے نئے آرمی چیف کےتقررکے حوالے سے بیانات پر سخت ردعمل کا اظہار کیا تھا اور کہا کہ فوج ادارے کی سینئر قیادت کے بارے میں توہین آمیز اورغیرضروری بیان پر حیران ہے۔
انٹر سروسز پبلک ریلیشنز نے گزشتہ سوموار کو ایک بیان میں کہا تھا:’’افسوس کی بات یہ ہے کہ ایک ایسے وقت میں پاک فوج کی اعلیٰ قیادت کو بدنام اور کمزور کرنے کی کوشش کی گئی ہے جب یہ ادارہ ہر روز پاکستان کے عوام کی سلامتی اور تحفظ کے لیے جانیں دے رہا ہے‘‘۔ آئی ایس پی آر نے کہا تھا کہ چیف آف آرمی اسٹاف (سی او اے ایس) کے تقرر پر سینیر سیاست دان کی جانب سے تنازعات پھیلانے کی کوشش انتہائی بدقسمتی کی بات اور مایوس کن ہے کیونکہ اس اعلیٰ عہدے پر تقرر کے طریق کار کی آئین میں اچھی طرح وضاحت کی گئی ہے۔