عمران خان کے قافلے کی گاڑی میں آگ لگنے کے واقع کی تحقیقات شروع

0
31

پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی کی ایک ٹیم نے روات تھانے کا دورہ کر کے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان کے اسکواڈ کی ایک گاڑی کا معائنہ کیا جسے 3 ستمبر 2022 کو گجرات میں ایک عوامی جلسے کے بعد واپس پر اسلام آباد جاتے ہوئے آگ لگ گئی تھی۔

ڈان کے مطابق: پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی کی ٹیم نے منگل کو صدر ڈویژن کے ایس پی احمد زونیر چیمہ اور ڈی ایس پی کے ہمراہ آگ لگنے کی وجہ جاننے کے لیے تھانے کا دورہ کیا، ماہرین نے تباہ شدہ گاڑیوں سے کچھ نمونے اکٹھے کیے حالانکہ اندر سے وہ اپنی اصل حالت میں برقرار ہے، ماہرین کچھ کاغذی کارروائی کے بعد تھانے سے چلے گئے۔

پولیس یا ریسکیو 1122 کی جانب سے آگ لگنے کی اصل وجہ معلوم نہیں ہوسکی ہے تاہم ابتدائی طور پر پولیس نے آگ لگنے کی وجہ بجلی کا شارٹ سرکٹ قرار دیا ہے۔ ایک سینئر پولیس اہلکار نے ڈان کو بتایا کہ فرانزک رپورٹ آنے کے بعد آگ لگنے کی اصل وجہ کا پتہ چل سکے گا، انہوں نے مزید کہا کہ یہ تخریب کاری کا عمل نہیں لگتا ہے لیکن پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی کی رپورٹ کے بعد آگ لگنے کی اصل وجہ واضح ہو جائے گی۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کے اسکواڈ کی گاڑی میں بظاہر برقی شارٹ سرکٹ کی وجہ سے 3ستمبر کو تھانہ روات کے قریب گجرات میں عوامی جلسے کے بعد اسلام آباد واپس آتے ہوئے آگ لگ گئی۔ گاڑی میں سفر کرنے والے سیکیورٹی اہلکاروں نے گاڑی سے چھلانگ لگانے دی تھی جس کی بدولت حادثے میں کوئی بھی شخص ہلاک یا زخمی نہیں ہوا تھا۔ پی ٹی آئی چیئرمین کے قافلے نے اسلام آباد کی جانب سفر جاری رکھا تھا تاہم تباہ شدہ گاڑی کو جی ٹی روڈ سے ہٹا کر تھانے کے باہر کھڑا کر دیا گیا۔

پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی کی ٹیم پنجاب ہاؤس اسلام آباد کی جلی ہوئی گاڑی کا معائنہ کرنے کے بعد جائے وقوع سے چلی گئی، گاڑی کو 10 دن بعد تھانے کے اندر منتقل کر دیا گیا، فرانزک ایجنسی کی ٹیم نے بارش کے موسم میں اتنی اہم گاڑی کو کسی حفاظت کے بغیر کھلے میں پارک کرنے پر اپنی تشویش کا اظہار کیا تھا۔

Leave a reply