عمران خان کی نااہلی سے متعلق فیصلہ فوری معطل کرنے کی استدعا مسترد

0
68
عدالت کو پہلی بار کسی نے مثبت بات کہی ہے،چیف جسٹس اطہر من اللہ

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان کی نااہلی کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں اپیل پر سماعت ہوئی

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اعتراضات کیا ہیں؟ وکیل نے عدالت میں کہا کہ ہمارے پاس فیصلے کی دستخط شدہ کاپی نہیں ہے، الیکشن کمیشن نے دو صفحات کا فیصلہ سنایا ،اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے استفسار کیا کہ آپ کو اتنی جلدی کیا ہے؟ بیرسٹر علی ظفرنے عدالت میں موقف اپنایا کہ ہمیں نااہل کر دیا گیا ،دوسرا اعتراض تو بائیومیٹرک تصدیق نہ ہونے کا ہے، عدالت نے کہا کہ بائیومیٹرک کسی کی اٹارنی کے ذریعے بھی کیا جا سکتا ہے، وکیل علی ظفر نے کہا کہ ابھی کیلئے استثنیٰ دیدیا جائے، وہ عمل کر دیں گے،

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے استفسار کیا کہ کس سیکشن کے تحت نااہلی ہوئی تھی؟ علی ظفر نے کہا کہ آرٹیکل 63 ون پی کے تحت نااہل کیا گیا، اسکے تحت نااہلی بنتی ہی نہیں، اسمبلی کے کچھ ممبران نے اسپیکر کو درخواست دی کہ عمران خان نے تحائف ظاہر نہیں کیے،اسپیکر نے الیکشن کمیشن کو ریفرنس بھیجا تھا،اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہ نااہلی تو اسی دور کی ہے جس میں وہ منتخب ہوئے،یہ تو کوئی مسئلہ نہیں، عمران خان تو نیا الیکشن بھی لڑ سکتے ہیں اس درخواست میں اتنی جلدی کیا ہے؟ وکیل نے کہا کہ اس دوران تو 30 تاریخ کو کُرم کا الیکشن ہو جائے گا،عدالت نے کہا کہ کرم الیکشن کیلئے تو عمران خان نااہل نہیں ہیں، سب کیلئے پیمانہ ایک ہونا چاہیے، اس درخواست میں جلدی کوئی نہیں، اعتراضات دور کریں اسکے بعد درخواست کو سنیں گے،الیکشن کمیشن کا فیصلہ تو ابھی موجود ہی نہیں، یہ عدالت کس فیصلے کو معطل کرے؟ عمران خان جس نشست سے ہٹائے گئے اس پر واپس پارلیمنٹ تو نہیں جانا چاہ رہے ناں؟ وکیل علی ظفر نے عدالت میں کہا کہ ہم نے چند دن بعد الیکشن لڑنا ہے مسائل کا سامنا ہے،عدالت نے کہا کہ الیکشن کیلئے کوئی مسئلہ نہیں ہے، وکیل نے کہا کہ یہ بات عوام نہیں سمجھ سکے گی، جس پر عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہ عدالت عوام کو سمجھانے کیلئے نہیں، یہ کبھی ہوا نہیں، عدالت ایسی مثال قائم نہیں کر سکتی، وکیل نے کہا کہ جو الیکشن کمیشن نے کیا وہ بھی پہلے کبھی نہیں ہوا،عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ایسا ہوتا ہے ہم بھی فیصلہ سنا کر کئی بار بعد میں تفصیلی فیصلہ لکھتے ہیں،عدالت امید کرتی ہے کہ تین روز میں فیصلے کی کاپی فراہم کر دی جائے گی، اگر تین دن میں فیصلہ نہیں ملتا تو پھر اس کو دیکھ لیں گے، وکیل علی ظفر نے کہا کہ عدالت نے جیل میں قیدیوں سے متعلق بھی ایک دن میں عملدرآمد کیلئے احکامات دیے ہیں،ہمارے کیس میں بھی عدالت آج ہی فیصلہ پیش کرنے کا حکم دے، جس پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ وہ لوگ جیل میں پڑے ہیں ان پر تشدد ہو رہا ہے،وکیل عمران خان نے کہا کہ یہ جمہوریت کا مسئلہ ہے،الیکشن کمیشن فیصلے کو تبدیل کر سکتا ہے، جس پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ نہیں، ایسا نہ کہیں،اس عدالت کے جعلی فیصلے اسی عدالت میں چیلنج ہوئے ہیں،اس کیس میں کوئی جلدی ہوتی تو عدالت سن لیتی، علی ظفر نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں بھی فیصلہ جاری کر کے پھر تبدیل کیا،

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہرمن اللہ نے عمران خان کی نااہلی سے متعلق فیصلہ فوری معطل کرنے کی استدعا مسترد کردی ، عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اس کیس میں کوئی جلدی کی بات نہیں، عمران خان 30 اکتوبر کا الیکشن لڑ سکتے ہیں عمران خان اگلا الیکشن لڑنے کے لیے اہل ہیں، یہ نااہلی تو اس حد تک ہی ہے جس کے لیے وہ پہلے منتخب ہوئے تھے اب عمران خان الیکشن لڑنا چاہیں تو کوئی قدغن نہیں

عمران خان نا اہل قرار
میاں بیوی نے مل کر قومی خزانے کو لوٹا، مریم نواز کا عمران خان کی نااہلی پر ردعمل

تحریک انصاف نے پاکستان کے کئی شہروں میں احتجاج کا اعلان کر دیا ہ

عمران خان چوری کے مرتکب پارٹی سربراہی سے مستعفی ہونا چاہیے،عطا تارڑ

نااہلی فیصلہ، احتجاج میں چند لوگ کیوں نکلے؟ عمران خان برہم

وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے عمران خان کیخلاف مقدمہ درج کروانے کا اعلان کیا ہے

ویڈیو، اللہ کرے میں نااہل ہو جاؤں، عمران خان اپنی نااہلی کو بھی درست قرار دے چکے

Leave a reply