بریکنگ، عمران خان نااہل قرار، توشہ خانہ ریفرنس کا فیصلہ آ گیا

0
91
Tosha

عمران خان نا اہل قرار
الیکشن کمیشن میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کیخلاف توشہ خانہ کیس کی سماعت ہوئی چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 4 رکنی کمیشن کمرہ عدالت میں موجود تھا الیکشن کمیشن نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کیخلاف توشہ خانہ کیس کا فیصلہ سنا دیا

الیکشن کمیشن نے عمران خان کو نااہل قرار دے دیا،الیکشن کمیشن نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو 63 ون کے تحت نااہل قراردیا ،الیکشن کمیشن کی جانب سے کہا گیا کہ عمران خان کی نااہلی 5 رکنی کمیشن کا متفقہ فیصلہ ہے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے غلط گوشوارے جمع کروائے،چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان رکن قومی اسمبلی نہیں رہے، الیکشن کمیشن کی جانب سے عمران خان کی قومی اسمبلی کی سیٹ خالی قرار دے دی گئی عمران خان کو 5سال کے لیے نااہل قرار دیا گیا

الیکشن کمیشن کی جانب سے عمران خان کے نااہلی کے فیصلے کے بعد تحریک انصاف کے رہنما، شہباز گل کا کہنا تھا کہ جو نوازشریف نے کہا الیکشن کمیشن نے وہ فیصلہ لکھ کر سنا دیا،تحریک انصاف کے رہنما فرح حبیب کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے فیصلہ کیخلاف تمام تحریک انصاف کے کارکنان فیصل آباد ضلع کونسل چوک پہنچیں۔ بھرپور احتجاج ریکارڈ کروایا جائے گا۔ الیکشن کمیشن امپورٹڈ حکومت کا دست راست بن چکا ہے۔ عوامی میدان میں عمران خان کا مقابلہ نہیں کرسکتے ان کا نپیں ٹانگ رہی ہیں

مسلم لیگ ن کی رہنما، مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹرپر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا پہلا سرٹیفائڈ جھوٹا اور سند یافتہ چور جو چوری کے نا قابل تردید ثبوتوں کے ساتھ نا اہل ہوا۔ میاں بیوی نے مل کر قومی خزانے کو لوٹا۔ جتنی بڑی چوری ہے اسکی سزا صرف نااہلی پر ختم نہیں ہونی چاہیے۔ اسکو گرفتار کر کے قانون کے سامنے پیش کرنا چاہیے اور لوٹا پیسہ واپس لینا چاہیے۔

ن لیگی رہنما ، رکن پنجاب اسمبلی حنا پرویز بٹ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کھیل تم نے شروع کیا تھا، اختتام ہم نے کیا۔۔

ن لیگی رہنما ، وفاقی وزیر ریلوے و ہوا بازی خواجہ سعد رفیق نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کی اور کہا کہ "جمعہ مبارک”

توشہ خانہ کیس کا فیصلہ کے حوالہ سے الیکشن کمیشن کی سیکیورٹی کے حوالہ سے آرڈر جاری کر دیا گیا تھا ایس ایس پی کی نگرانی میں سیکیورٹی تعینات کردی گئی ریڈ زون میں ایس ایس پی ، 5 ایس پیز ، 6 ڈی ایس پی سمیت 1100 اہلکار تعینات تھے پولیس کے ساتھ ایف سی اور رینجرز کے اہلکار بھی تعینات تھی ،

لیکشن کمیشن نے عمران خان کیخلاف توشہ خانہ کیس کا فیصلہ 19 ستمبرکو محفوظ کیا تھا اسپیکر قومی اسمبلی نےالیکشن کمیشن کو اگست میں عمران خان کے خلاف ریفرنس بھیجا تھا ریفرنس میں عمران خان کی نااہلی کی درخواست کی تھی

دوسری جانب عمرا ن خان کے خلاف توشہ خانہ کیس کا فیصلہ کے حوالہ سے ممکنہ ہنگامہ آرائی سے متعلق خفیہ ادارے کی رپورٹ کے بعد اسلام آباد میں سیکورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی،اسلام آباد میں ممکنہ احتجاج پر قابو پانے کے لیے سیکیورٹی پلان تشکیل دے دیا گیا ایکسپریس وے اور سرینگر ہائی وے سمیت اسلام آباد بھر میں پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے ایک ہزار 200سے زائد سیکیورٹی اہلکاروں کو فوری طور پراسلام آباد طلب کرلیا گیا،اسپیشل برانچ کی ٹیمیں راولپنڈی اوراسلام آباد میں نگرانی پر تعینات ہوں گی آئی جی اسلام آباد کی جانب سے اعلیٰ افسران کو فیلڈ میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے

عدالت نااہل کر سکتی ہے، الیکشن کمیشن نہیں، عمران خان کے وکیل کا دعویٰ
توشہ خانہ کیس میں الیکشن کمیشن میں دلائل دینے والے وکیل بیرسٹرعلی ظفر کا کہنا ہے کہ قانون کے مطابق ہررکن اسمبلی اثاثوں کی تفصیلات بتانے کا پابند ہے عمران خان پرتوشہ خانہ تحائف سے متعلق الزام لگائے گئے عمران خان پر الزام لگایا گیا کہ توشہ خانہ سے جو تحائف لیے وہ ظاہر نہیں کیے،یہ بھی الزام لگا کہ عمران خان نے کچھ تحائف کی تفصیلات جمع نہیں کرائے،بغیر قانون دیکھے معاملہ الیکشن کمیشن کو بھیج دیا گیا،ہم نے الیکشن کمیشن کو تمام تر دستاویزات جمع کرا دئیے اہم انکم ٹیکس ریٹرن ہوتا ہے،جو عمران خان نے جمع کرا دئیے تھے ،توشہ خانہ کیس میں حقائق سب کچھ ثابت کر چکے ہیں ،آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت اگر کوئی ممبر صادق و امین نہیں رہتا توعدالت نااہل کرسکتی ہے،الیکشن کمیشن یا کوئی اور ادارہ اس طرح کا کوئی فیصلہ نہیں کرسکتا،

نعرے ریاست مدینہ کےاورغلامی امریکہ کی واہ شہبازگل باجوہ

شہباز گل پر ایسا تشدد ہوا جو بتایا جا سکتا اور نہ دکھایا جا سکتا ہے، بابر اعوان

عمران خان نے ووٹ مانگنے کیلئے ایک صاحب کو بھیجا تھا،مرزا مسرور کی ویڈیو پر تحریک انصاف خاموش

عمران خان کے خلاف ن لیگ نے الیکشن کمیشن میں نااہلی کا ریفرنس دائر کیا تھا، ریفرنس میں استدعا کی گئی ہے کہ عمران خان کوآرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہل کیا جائے،ن لیگی رہنما محسن شاہنواز رانجھا نےعمران خان کی نااہلی کے لیے ریفرنس جمع کرایا گیا تھا،ریفرنس میں کہا گیا تھا کہ عمران خان نے اثاثوں میں توشہ خانہ سے لیے گئے تحائف کی تفصیل نہیں بتائی اگست 2018 سے 31 دسمبر 2021 تک وزیر اعظم اور اہلیہ کو 58 تحائف دیئے گئے،چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے الیکشن کمیشن میں جواب بھی جمع کرایا گیا تھا عمران خان نے الیکشن کمیشن کو جمع کروائے گئے جواب میں اعتراف کیا تھا کہ بطور وزیر اعظم اپنے دور میں 4 تحائف فروخت کیے تھے، عمران خان نے جواب میں کہا تھا کہ میرے خلاف توشہ خانہ ریفرنس بلا جواز اور بے بنیاد ہے ،ریفرنس بدنیتی پر مبنی ہے اور سیاسی مقاصد کے لیے کیس بنایا گیا ہے، توشہ خانہ ریفرنس اختیارات کا ناجائز استعمال اور آئینی اختیارات کی توہین ہے،اگست 2018 سے 31 دسمبر 2021 تک وزیر اعظم اور اہلیہ کو 58 تحائف دیئے گئے،

رہنما مسلم لیگ ن محسن شاہنواز رانجھا کا کہنا تھا کہ پاکستان انفارمیشن کمیشن سے کچھ دستاویزات توشہ خانہ سے متعلق مانگی گئیں،محسن شاہنواز رانجھا کا کہنا تھا کہ عمران خان نے کیبنٹ کے ذریعے دستاویز دینے سے روک دیا،عمران خان نے تحائف کی رپورٹ خفیہ رکھی، میاں گل نے عمران خان کو دیئے گئے تحفوں کی تفصیلات سامنے لانے کو کہا،عمران نیازی کے گوشواروں کی تفصیلات کیلئے ہم نے اسپیکر سے درخواست کی،الیکشن کمیشن سے عمران خان کا ہم نے 2018 اور 19 کاگوشوارہ لیا،جب رپورٹ نکلوائی تو معلوم ہوا کہ توشہ خانہ میں کتنا گھپلا ہوا ، 10 کروڑ سے زائد مالیت کی گھڑیاں 2کروڑ میں توشہ خانہ سے لی گئیں،کیبنٹ ڈویژن کو توشہ خانہ کی انفارمیشن چھپانے کیلئے استعمال کیا گیا،عمران خان نے قوم کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کی،ہم ان کا اصل چہرہ عوام کے سامنے لائیں گے،عمران خان تم نے پاکستانی قوم سے اتنا جھوٹ بولاہے ، کب تک خیر مناؤ گے،عمران خان تم نہ صادق ہونہ امین ہو،الیکشن کمیشن میں جمع کرائے گئے گوشواروں میں توشہ خانہ تحائف کا کوئی ذکر نہیں،گوشواروں میں بہت سے تحائف ظاہر نہیں کئے گئے اور حلف نامہ دیا کے سب ظاہر ہے عمران خان جھوٹا ہونے کے علاوہ ٹیکس چور بھی ثابت ہو گئے،عمران خان نے ٹیکس چوری کی، جھوٹا حلف نامہ دیا ،اختیارات کا غلط استعمال کیا،

عمران خان سمیت پوری پی ٹی آئی کو نااھل قرار دے کر پی ٹی آئی کی رجسٹریشن منسوخ کرنے کا مطالبہ 

ممنوعہ فنڈنگ کیس،الیکشن کمیشن نے فیصلہ سنا دیا،تحریک انصاف "مجرم” قرار’

،عمرا ن خان لوگوں کو چور اور ڈاکو کہہ کے بلاتے تھے، فیصلے نے ثابت کر دیا، عمران خان کے ذاتی مفادات تھے

اکبر ایس بابر سچا اور عمران خان جھوٹا ثابت ہوگیا،چوھدری شجاعت

عمران خان چوری کے مرتکب پارٹی سربراہی سے مستعفی ہونا چاہیے،عطا تارڑ

Leave a reply