الیکشن کمیشن نے فیصلہ سنا دیا،تحریک انصاف "مجرم” قرار،شوکاز نوٹس جاری

0
155
ecpkhan

ممنوعہ فنڈنگ کیس،الیکشن کمیشن نے فیصلہ سنا دیا،تحریک انصاف "مجرم” قرار’
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن نے فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ سنا دیا

الیکشن کمیشن نے متفقہ فیصلہ سنایا ہے، چیف الیکشن کمشنر نے فیصلہ پڑھ کر سنایا،فیصلے میں کہا گیا کہ ممنوعہ فنڈز تحریک انصاف نے لئے ہیں 13 نامعلوم اکاؤنٹس سامنے آئے ہیں جن سے فنڈز لئے گئے ہیں، اکاؤنٹس چھپانا آئین کی خلاف ورزی ہے،آرٹیکل 17 کی شق تین کی خلاف ورزی کی گئی پی ٹی آئی چیئرمین نے فارم ون جمع کروایا جو غلط تھا، ،امریکہ ،آسٹریلیا سے عطیات لئے گئے، امریکی کاروباری شخصیت سے بھی فنڈز لئے گئے پی ٹی آئی نے شروع میں 8 اکاونٹس کی تصدیق کی

الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا، جس میں کہا گیا کہ کیوں نہ فنڈز ضبط کر لئے جائیں ، الیکشن کمیشن نے کہا کہ پارٹی اکاؤنٹس کے حوالہ سے دیا گیا بیان حلفی جھوٹا ہے، سیاسی جماعتوں کے ایکٹ کے آرٹیکل 6 کے حوالہ سے ممنوعہ فنڈنگ ہے یہ کمیشن مطمئن ہے کہ جو ڈونیشن وصول ہوئی ابراج گروپ، ای پی آئی یوایس آئی سے لی گئی پی ٹی آئی کینیڈا کارپوریشن سے بھی فنڈنگ وصول کی گئی،34غیر ملکیوں سے بھی ڈونیشن وصول کی گئی تحریک انصاف نے 16 اکاونٹس کے حوالے سے وضاحت نہیں دی،ووٹن کرکٹ کلب سے فنڈ ریزنگ کے نام پر ملنے والی فنڈنگ ممنوعہ قرار دی گئی،پی ٹی آئی کو ابراج گروپ سمیت 34 کمپنیوں سے فنڈنگ ملی،چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے 2008 سے2013 تک مس ڈکلیئریشن کیں 16بینک اکاونٹس چھپانا آرٹیکل 17 کی خلاف ورزی ہے

الیکشن کمیشن کے فیصلے کے کے مطابق امریکہ میں مقیم انڈین شہری رومیتا شیٹھی نے بھی پی ٹی آئی کو کئی ہزار ڈالر کی غیرقانونی فنڈنگ کی ۔

پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس تحریری فیصلہ کے مطابق برسٹل سروسز والی فنڈنگ بھی ممنوعہ قرار دی گئی، پی ٹی آئی امریکہ، کینیڈا سے ملنے والی فنڈنگ ممنوعہ قراردی گئی،رومیتا سیٹھی سے ملنے والی فنڈنگ بھی غیر قانونی قراردی گئی 351غیرملکی کمپنیوں سے ملنے والی فنڈنگ بھی غیر قانونی قرار دی گئی،پی ٹی آئی نے دانستہ طور پر ووٹن کرکٹ لمیٹڈ سے ممنوعہ فنڈنگ حاصل کی پی ٹی آئی نے دانستہ طور پر متحدہ عرب امارات کی کمپنی برسٹل انجینئرنگ سے ممنوعہ فنڈنگ لی ،سوئیزرلینڈ کی ای پلینٹ ٹرسٹیز کمپنی، برطانیہ کی ایس ایس مارکیٹنگ کمپنی سے ممنوعہ فنڈنگ لی گئی پی ٹی آئی یو ایس اے ایل ایل سی سے حاصل کردہ فنڈنگ بھی ممنوعہ ثابت ہوگئی،

تحریری فیصلہ کے مطابق ووٹن کرکٹ کلب سے 21 لاکھ 21 ہزار 500 ڈالرلیے گئے،ووٹن کرکٹ کلب ابراج گروپ کے مالک عارف نقوی کی ملکیت ہے برسٹل انجینئرنگ سے 49 ہزار 965 ڈالرفنڈز لیے گئے، برسٹل انجینئرنگ متحدہ عرب امارات کی کمپنی ہے سوئٹزر لینڈاوربرطانوی کمپنیوں سے 10 لاکھ ایک ہزار 741 ڈالرزلیے گئے،امریکاکی 2 ایل ایل سی کمپنیوں سے 25 لاکھ 25 ہزار 500 ڈالرمنتقل ہوئے،کینیڈا کارپوریشن سے 2 لاکھ 79 ہزار 822 ڈالرفنڈزمنتقل ہوئے،برطانیہ کی کمپنی سے 7 لاکھ 92 ہزار 265 پاؤنڈزمنتقل ہوئے،آسٹریلوی کمپنی ڈنپیک پرائیوٹ لمیٹڈ سے فنڈزلیے گئے،

[wp-embedder-pack width=”100%” height=”400px” download=”all” download-text=”” attachment_id=”524970″ /]

فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ سنائے جانے سے قبل الیکشن کمیشن کے باہر سیکورٹی سخت کی گئی تھی الیکشن کمیشن عمارت کے باہر سیکورٹی کے تین سرکل تعینات کئے گئے ہیں،پہلے سرکل میں پولیس دوسرے میں رینجرز اہلکاروں نے پوزیشن سنبھال لی تیسرے سرکل میں ایف سی کے اہلکار کی بھی تعینات ہیں، الیکشن کمیشن آفس جانے والے راستے بند تھے ، قیدیوں کی وین بھی الیکشن کمیشن کے باہر موجود تھی

ممنوعہ فنڈنگ کیس سے متعلق فیصلہ الیکشن کمیشن کے تین رکنی بنچ نے سنایا، بنچ میں چیئرمین الیکشن کمیشن سکندر سلطان راجہ، نثار احمد راجہ اور شاہ محمد جتوئی شامل تھے ،فیصلہ سنائے جانے سے الیکشن کمیشن میں چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت اہم اجلاس بھی ہوا،

ممنوعہ فارن فنڈنگ کیس نومبر 2014 سے الیکشن کمیشن میں زیر سماعت تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ دیا تھا کہ ایک ماہ میں فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ سنایا جائے تا ہم پی ٹی آئی دوبارہ عدالت پہنچی گئی اور اس فیصلے کو چیلنج کر دیا جس پر عدالت نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کو معطل کر دیا، اور پی ٹی آئی کو اسلام آباد ہائیکورٹ سے ریلیف ملا، اتحادی جماعتیں بار بار مطالبہ کر رہی تھیں کہ فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ سنایا جائے

الیکشن کمیشن کے فیصلے کے مطابق پی ٹی آئی نے کس کس غیرملکی کمپنی سے کتنے پیسے وصول کئے ۔ واضح رہے کہ یہ صرف 2018 سے 2003 تک سکروٹنی ہے ۔ اندازہ کریں اس کے بعد کے سالوں میں کیا ہوا ہوگا

الیکشن کمیشن کے فیصلے کے مطابق پی ٹی آئی نے کس کس غیرملکی کمپنی سے کتنے پیسے وصول کئے ۔ واضح رہے کہ یہ صرف 2018 سے 2003 تک سکروٹنی ہے ۔ اندازہ کریں اس کے بعد کے سالوں میں کیا ہوا ہوگا

فارن فنڈنگ کیس تحریک انصاف پر کسی اور نے نہیں بلکہ بانی رکن اکبر ایس بابر نے کیا،بقول اکبر ایس بابر انہوں نے ممنوعہ فنڈنگ بارے عمران خان کو آگاہ بھی کیا تھا ایسے فنڈز لئے گئے جنکی پاکستان کا قانون اجازت نہیں دیتا، عمران خان نے کوئی ایکشن نہ لیا جس کی بنا پر وہ الیکشن کمیشن گئے

حالیہ ضمنی الیکشن میں شفاف ترین الیکشن کے باوجود اب تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے مسلسل چیف الیکشن کمشنر کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا جا رہا ہے، اسکی اصل وجہ الیکشن میں دھاندلی نہیں بلکہ فارن فنڈنگ کیس کے فیصلے کو مزید تاخیر کا شکار کروانا تھا

جماعت اسلامی کے رکن مولانا عبدالاکبر چترالی کا کہنا ہے کہ ممنوعہ فارن فنڈنگ کیس کو آٹھ سال لٹکا کر عمران خان کو فائدہ دیا گیا۔ آج ممنوعہ فارن فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن کا فیصلہ خواہ جو بھی آئے، اس سے بھی بالآخر عمران خان کو ہی فائدہ پہنچایا جائے گا

https://twitter.com/MaulanaChitrali/status/1554332657466720256

فارن فنڈنگ کیس کے مدعی اکبر ایس بابر نے فیصلے سے قبل الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ا لیکشن کمیشن میں آج تاریخی فیصلہ ہوگا،دیکھنا ہوگا کہ وہ کیچ یا کلین بولڈ ہوتے ہیں،پر امید ہوں کہ فیصلہ ہمارے حق میں آئے گا،گھر سے 2 رکعت نفل پڑھ کر آیا ہوں،

اینکر سلیم صافی نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ خبردار:واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آج جوفیصلہ سنانےجارہی ہےوہ صرف 2009 سے 2013 کے پانچ سالہ ریکارڈ کا احاطہ کرے گی۔ پی ٹی آئی کو اصل عروج اسکےبعدحاصل ہوا۔اقتدار اسکے بعد ملا۔بشریٰ بی بی اورمانیکا خاندان اسکے بعد دخیل ہوئے۔ اصل واردات اسکے بعد کے سالوں میں ہوئیں جواس سے کئی گنا زیادہ سنگین ہیں۔

سابق وزیراعظم، ن لیگ کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فارن فنڈنگ فیصلہ سے عوام کو عمران خان کی کرپشن کا پتا لگے گا عمران خان نے 8 سال میں ایک دستاویز بھی پیش نہیں کی الیکشن کمیشن سے ایسا فیصلہ آنا چاہئے تاکہ حق اور قانون کا بول بالا ہو

ممنوعہ فنڈنگ کیس، تحریک انصاف کا ردعمل بھی آ گیا
تحریک انصاف کے رہنما فرح حبیب نے فیصلہ آنے کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے علم میں ہے کہ یہ باتیں سننے آئے ہیں کہ تحریک انصاف کی غیر ملکی فنڈنگ ہے الیکشن کمیشن فارن فنڈنگ پر تحریک انصاف پر پابندی لگانے جا رہے ہیں یہ ممنوعہ فنڈنگ کا کیس ہے غیر ملکی فنڈنگ ثابت نہیں ہوئی نہ ہی پابندی لگی ہے ایک نوٹس موصول ہوا ہے اس کا جواب دیں گے، کنول شوذب کا کہنا ہے کہ ہمارے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈہ آگے بڑھایا گیا، جانبدار الیکشن کمیشن نے فیصلہ کیا، آئینی ادارہ ایک ہی جماعت پر اس قانون کو لاگو کر رہا ہے، سکروٹنی کمیٹی کی رپورٹس کیوں منظر عام پر نہیں آئیں. الیکشن کمیشن کا آج کا فیصلہ درست نہیں ہے اسے ہم چیلنج کریں گے،

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک صارف نے فیصلہ آنے کے بعد ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے ڈکلئیرڈ "صادق و امین” الیکشن کمیشن میں "جھوٹے” نکل آئے۔

سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے فیصلہ آنے کے بعد ردعمل میں کہا کہ سرمایہ دار سارے پارٹیوں کو فنڈز دیتے ہیں سرمایہ داروں سے اس لیے تعلق نہیں رکھتا،گواہی دینے کو تیار ہوں انہوں نے اسامہ بن لادن سے پیسے لیے ،انہوں نے پوری قوم کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگا دیا ہے،

تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ شوق پورا کر لیا الیکشن کمیشن نے ممنوعہ فنڈنگ کیس پر فیصلہ سنا کر. اب قوم جواب مانگتی ہے کے مسلم لیگ نواز اور پیپلز پارٹی کی فنڈنگ رپورٹ کیوں نہیں جاری ہو رہی؟ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کی ہدایت کو پامال کر کے الیکشن کمیشن پی ڈی ایم جماعتوں کو پناہ دے رہی ہے

فارن فنڈنگ کیس میں بھی عمران خان کو اب سازش نظر آ گئی، اکبر ایس بابر

عمران خان اگلے سال الیکشن کا انتظار کریں،وفاقی وزیر اطلاعات

فارن فنڈنگ کیس،اسکروٹنی کمیٹی رپورٹ میں معلومات قابل تصدیق نہیں ،وکیل

فارن فنڈنگ کیس،باہر سے پیسہ آیا ہے لیکن وہ ممنوعہ ذرائع سے نہیں آیا،پی ٹی آئی وکیل

فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ 30 روزمیں کرنے کا حکم اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج

فارن فنڈنگ کیس، فیصلہ 30 روز میں کرنے کے فیصلے کیخلاف اپیل سماعت کیلئے مقرر

Leave a reply