عمران خان کو سزا سنانے والے جج ہمایوں دلاور کو او ایس ڈی بنا دیا گیا

توشہ خانہ کیس کا فیصلہ سنایا تو دھمکیاں ملنا شروع ہوگئیں۔ ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور
0
40
Judge Humayun

اسلام آباد کے ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور کا رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ کو لکھا گیا خط سامنے آگیا ہے جبکہ جج ہمایوں دلاور نے اسلام آباد ہائیکورٹ کو 17 اگست کو خط لکھا اور انہوں نے یہ خط برطانیہ سے واپسی پر اسلام آباد ہائیکورٹ کو لکھا تھا.

جج ہمایوں دلاور نے خط میں سکیورٹی وجوہات کے باعث ٹرانسفر کی درخواست کی اور کہا کہ میں نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس کا فیصلہ سنایا، ٹرائل کے دوران اور فیصلہ سنانے کے بعد سوشل میڈیا پر میرے خلاف ایک مہم چلائی گئی جس کے باعث بیرون ملک سے میرے خاندان کو بھی دھمکیاں موصول ہوئیں۔

خط کے متن کے مطابق میرے بچوں کو اسکول جانے میں دشواری اور ناخوشگوار صورتحال کا سامنا ہے، میرے اور میرے خاندان کے افراد کے خلاف ایک منظم مہم چلائی گئی۔ جبکہ جج ہمایوں دلاور نے خط میں کہا کہ ہل یونیورسٹی میں ورکشاپ کے دوران بھی ناخوشگوار صورتحال کا سامنا کرنا پڑا لہٰذا ان وجوہات کی بنا پر درخواست ہے کہ میرا تبادلہ کسی اور جگہ کر دیا جائے، جوڈیشل کمپلیکس میں اسپیشل کورٹس یا اسلام آباد ہائی کورٹ میں تبادلہ کیا جا سکتا ہے، آپ کی توجہ اور مناسب احکامات پر شکر گزار ہوں گا۔

خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نیازی کو توشہ خانہ کیس میں سزا دینے والے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ہمایوں دلاور کو آفیسر آن سپیشل ڈیوٹی یعنی او ایس ڈی بنا دیا گیا ہے جبکہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق کی ہدایت پر ایڈیشنل رجسٹرار نے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ہمایوں دلاور کو او ایس ڈی بنانے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔


جبکہ ایڈیشنل رجسٹرار کی جانب سے جاری کئے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ہمایوں دلاور کو اسلام آباد ہائی کورٹ رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
اب ہمارے گھر کر کے نیٹ فلکس پر میری بیوی آئیگی یاسر حسین
اوپن مارکیٹ میں ڈالر 316 روپے پر پہنچ گیا
بلوچستان؛ نگران مشیر معدنیات کیخلاف مقدمہ درج
برازیلین مڈ فیلڈر اینڈری سینٹوس نے ناٹنگھم فاریسٹ جوائن کر لیا
کینیڈین نائب وزیراعظم کو ٹریفک پولیس نے جرمانہ کردیا

تاہم یاد رہے کہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ہمایوں دلاور نے 6 اگست کو توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کو تین سال کی قید، 5 سال کی نااہلی اور جرمانے کی سزا سنائی تھی۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چئیرمین عمران خان توشہ خانہ فوجداری کیس میں نااہل قرار دیے جانے کے بعد گرفتار کیے جاچکے ہیں۔

اسلام آباد کی مقامی عدلت نے عمران خان کو جس مقدمے میں سزا سنائی ہے، اس کے بارے میں مختصراً ذیل میں بیان کیا گیا ہے۔ توشہ خانہ ریفرنس فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن نے چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف اسلام آباد کی مقامی عدالت میں کرمنل کمپلینٹ دائر کی، جہاں 30 سے زائد سماعتوں کے بعد عدالت نے اپنا فیصلہ سنا دیا۔

اس دوران عمران خان نے اسلام آباد ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ سے بھی رجوع کیا مگر کوئی خاص ریلیف نہ مل سکا۔
4 اگست 2022 کو اسپیکر قومی اسمبلی نے توشہ خانہ ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھجوایا۔ محسن شاہ نواز رانجھا سمیت پی ڈی ایم کے پانچ ارکان قومی اسمبلی نے اسپیکر سے درخواست کی تھی جس میں آرٹیکلز 62 اور 63 کے تحت نااہلی کا مطالبہ کیا گیا۔

7 ستمبر 2022 کو چیئرمین تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن کو تحریری جواب دیا جس میں بتایا گیا کہ 2018 سے 2021 کے دوران 58 تحائف موصول ہوئے، جنہیں باقاعدہ طریقہ کار کے تحت رقم ادا کرکے خریدا۔
21 اکتوبر 2202 کو الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ ریفرنس میں چیئرمین پی ٹی آئی کو نااہل قرار دیا، فیصلہ میں کرمنل کمپلینٹ فائل کرنے کی ہدایت بھی کی گئی۔

15 دسمبر 2022 کو توشہ خانہ فوجداری کیس ایڈیشل سیشن جج ظفر اقبال نے قابل سماعت قراردیا۔
9 جنوری 2023 کو ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور نے کیس دوبارہ قابل سماعت قرار دیا، جہاں 27 سماعتوں میں چیئرمین پی ٹی آئی ایک دفعہ بھی پیش نہیں ہوئے۔
10 مئی 2023 کو نیب حراست میں عمران خان کو پولیس لائنز سے عدالت لایا گیا اور فرد جرم عائد ہوئی۔
12 جولائی 2023 کو توشہ خانہ فوجداری کیس میں ٹرائل کا اہم مرحلہ شروع ہوا، چیئرمین پی ٹی آئی نے اپنا بیان ریکارڈ کرایا، الیکشن کمیشن کے دو گواہوں کے بیانات قلمبند ہوئے اور چیئرمین پی ٹی آئی اور دیگر گواہان کی فہرست مسترد ہوئی۔ ور آخر کار آج 5 اگست کو عمران خان کو دوبارہ گرفتار کرلیا گیا۔

Leave a reply