مزید دیکھیں

مقبول

عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کا آغاز،لارجر بینچ تشکیل،کل سماعت

تحریک انساف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کی بیوروکریسی، سول سرونٹس، پولیس افسران کے بعد عدلیہ کو کھلے عام دھمکیاں دینا شروع کر دیں .

اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کی سیشن جج کو دھمکی کا نوٹس لے لیا، ہائی کورٹ کے تمام ججز نے مشاورت کے بعد عمران خان کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرنے پر اتفاق کیا ہے۔عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کے لیے اسلام آبادہائی کورٹ کا لارجر بینچ تشکیل دے دیا گیا۔لارجر بینچ میں جسٹس محسن اختر کیانی، جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب شامل ہیں، اسلام آباد ہائی کورٹ کے لارجر بینچ میں جسٹس بابر ستار بھی شامل ہیں۔اسلام آباد ہائی کورٹ کا لارجر بینچ عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس کی کل سماعت کرے گا۔ ذرائع کے مطابق توہین عدالت کی کارروائی کا فیصلہ ہائیکورٹ کے تمام ججز کی مشاورت سے ہوا.

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے ایڈیشنل سیشن جج زیبا کو سیاسی جلسوں میں کھلے عام للکارنے کے بعد سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں.سابق وزیراعظم عمران کی یہ روش نئی نہیں ہے۔ یہ ایک سوچی سمجھی پلاننگ ہے، جس کا مقصد زیرِ تفتیش مقدمات پر اثر انداز ہونا ہے۔

فارن فنڈنگ کا مسئلہ ہو یا شہباز گل کا، فرح گوگی کی کرپشن ہو یا بشریٰ بی بی کی قیمتی تحائف لینے کی بات، توشہ خانہ کا مسئلہ ہو یا عثمان بزدار کی کرپشن کا معاملہ،عمران خان قانونی کارروائی کیلئے ہر مسئلے کو متنازع بنانے اور اُسے سیاسی رنگ دینے کی کوشش کرتے ہیں۔

عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خان کی کتاب، ووٹ آف نو کانفڈنس، میں ریحام خان نے بتایا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمراں خان ہر مسئلے کوسیاسی بنانا چاہتے ہیں۔ ملک کا کوئی ادارہ ایسا نہیں ہے جس پر عمران نے براہِ راست حملے نہ کئے ہوں اور اُن پر دباؤ ڈال کر اثر انداز کرنے کی کوشش نہ کی ہو.

پی ٹی وی پر حملہ اور پارلیمنٹ پر چڑھائی، عمران کے ہی کارنامے ہیں۔ لیکن لگتا ہے کہ اداروں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوتا جا رہا ہے۔ مگر اب پولیس افسران اور جج صاحبان کو دھمکیاں دینے کے نتیجے میں قانون حرکت میں آ چکا ہے۔ سابق وزیراعظم عمران خان کو اب اپنی اِن غلطیوں کا حساب دینا ہو گا۔

عدلیہ اور اداروں کا بھی امتخان ہے کہ وہ عمران خان کو معاشرے میں عدم اعتماد اور افراتفری پھیلانے سے باز رکھیں۔قانون کو اپنا راستہ بنانا ہو گا۔ اگر ایسا نہ کیا گیا تو پھر افراتفری ہی ہمارا مقدر ہو گی۔