پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے ملک کے اداروں کے بارے میں توہین آمیز بیانات کا سلسلہ نیا نہیں ہے،عمران خان وزیراعظم بننے سے پہلے بھی ملک کے اداروں کو تنقید کا نشانہ بنا چکے ہیں ، ریاستی اداروں پر تنقید عمران خان کیلئے نئی بات نہیں . عمران خان پہلے” جوش ” سے خطاب کرتے ہیں اور بعد میں معافی بھی مانگ لیتے ہیں.
عمران خان کو 2013 کس بات پر توہین عدالت کا نوٹس جاری ہوا تھا اور پھر معافی مانگی، دیکھئے#GeoNews #CapitalTalk pic.twitter.com/zpIbtuEAFR
— Geo News Urdu (@geonews_urdu) August 23, 2022
پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے 26 جولائی 2013 میں بھی ملک کے اداروں پر تنقید کی ایک پریس کانفرنس کے دوران عمران خان کا کہنا تھا کہ الیکسن کمیشن اور عدلیہ کا گزشتہ الیکشن میں جو کردار تھا وہ پاکستان کی تاریخ میں سب سے شرمناک تھا ،عمران خان نے اداروں سے متعلق کہا کہ اداروں نے پاکستان کی تاریخ کا وہ الیکشن کروایا ہے کہ جس میں اتنی دھاندلی ہوئی جتنی پاکستان کی تاریخ میں کھبی نہیں ہوئی.
نجی ٹی وی چینل کے پروگرام کیپیٹل ٹاک کے میزبان اور سینئر صحافی،اینکر حامد میر نے اپنے پروگرام میں عمران خان کی 26 جولائی 2013 کی پریس کانفرنس بھی دکھائی جس میں عمران خان نے الیکشن کمیشن اور ملک کی عدلیہ پر الزامات عائد کئے.
سابق وزیراعظم عمران خان کو 2013 کی پریس کانفرنس اور اداروں پر الزامات لگانے پر توہین عدالت کا نوٹس جاری ہوا تھا مگر عمران خان نے عدالت سے معافی مانگ لی تھی.اب بھی عمران خان کو عدالت کی جانب سے توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا گیا ہے اور توقع ہے کہ اس بار بھی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان "دلیری” کا مظاہرہ کرتے ہوئے معافی مانگ کر اپنی جان بچا لیں گے.