عمران خان آیا تو ملک چاروں اطراف سے سائل میں گھرا پڑا تھا معیشت بدحال تھی ،انڈسٹری کا پہیہ بند تھا ،زراعت تباه ہوچکی تھی اور ملک کئی اندرونی اور بیرونی خطرات سے دوچار تھا شاید یہی وجوہات تھیں کہ غربت اور مفلسی سے ستائی عوام نے عمران خان کا انتخاب کیا عمران خان نے آتے ہی ملکی معیشت کی بحالی اور ملکی داخلہ و خارجہ مسائل سے نمٹنے کے لئیے عملی اقدامات کئیے۔معیشت کی بحالی کے لئیے کئی اقدامات کئیے گئے ملکی انڈسٹری کے زوال کی بڑی وجہ بجلی کی کمی تھی عمران خان نے آتے کئی ڈیمز جن پر کام کئی دہائیوں سے رُکا ہوا تھا ان پر کام ہنگامی بنیادوں پر شروع کروایا اور ساتھ ساتھ کئی سستی بجلی کے منصوبے شروع کئیے بجلی کے علاوه کئی مراعات اور انڈسٹریز کو سبسڈیز دیں یہ ہی وجہ ہے کہ فیصل آباد کی ٹیکسٹائل انڈسٹری میں جہاں پاور سیل لوہے کے بھاؤ بک رہا تھا اب کئی لاکھ مزدوروں کی کمی کا شکار ہے اور متواتر لوگوں کو روزگار فراہم کررہا ہے.
صنعت کی بحالی کے علاوه ملکی معیشت اور عام عوام کے حالات ٹھیک کرنے کے لئیے سبز معیشت پر بھی زور دیا زراعت کی بحالی کے لئیے سستے بیج اور کھادوں کے علاوه عام کسان کی فصلیں "انشورڈ” کردیں اب فصلوں کے نقسان(کیڑا،آگ،سیلاب ) کی صورت میں عام کسان اس کے تباه کن معاشی اثرات سے بچ سکے گا اور اگلے سال پھر سے فصل اگانے کے قابل ہوگا.
معیشت کی بحالی کے لئیے صنعت اور زراعت کے روایتی طریقہ کار کے علاوه غیر روایتی طریقہ کار بھی اپنایا۔ایک طرف روشن ڈیجٹل اکاؤنٹ کے ذریعے ملکی معیشت اور بیرون ممالک پاکستانیوں کو فائده ہوا تو دوسری طرف مذہبی ٹورزم ،سیاحتی ٹورزم،تاریخی ٹورزم اور تفریحی ٹورزم کی نئی جہتوں کو کھولا تاکہ پاکستان روایتی طریقوں کے علاوه غیر روایتی طریقوں سے معاشی ترقی حاصل کرسکے
عمران خان کا سی پیک کے فلیگ شپ منصوبے اور اس سے جڑے چھوٹے بڑے منصوبوں پر متواتر کام بھی ملکی معیشت کے لئیے اکسیر ہے.
عمران خان نے معیشت کی بہتری کے علاوه عوامی اور معاشرتی مسائل کے سدباب کے لئیے عملی اقدامات کئیےغریب افراد اور خاندانوں کی بھوک،افلاس ختم کرنے اور ان کے سر پر چھت دینے کے لئیے لنگر خانے ،احساس پروگرام،ہیلتھ کارڈ اور وزیراعظم ہاؤسنگ سکیم کا اجرا کیا ہیلتھ کارڈ کے ذریعے ہر شہری کے صحت کا خرچہ کم کیا اور گھروں کے لئیے وسیع پیمانے پر قرض دینے سے عام عوام ایک تو گھر جیسی سہولت حاصل کرنے لگے تو دوسری طرف کنسٹرکشن کی صنعت کو خوب فائده ہوا عام عوام کے ان مسائل کے علاوه اسلامی فلاحی ریاست کے قیام کے لئیے معاشرتی کے سدباب کے لئیےبھی سعی کی۔والدین کے حقوق کے لئیے آرڈینینس لایا اور معاشرے میں بڑھتی اس برائی کو ہمیشہ کے لئیے ختم کرنے کی کوشش کی ،وراثت کا قانون لاکر خواتین کے شرعی حق کو محفوظ کیا اور معاشرے میں بڑھتی ہوئی بےراه روی کو "پردے "کے حکم کی تلقین کرکے کم کرنے کی کوشش کی گئی.ٕ
عمران خان ناصرف معشت،عوامی مسائل اور معاشرتی خامیاں دور کرنے کے لئیے سامنے آیا بلکہ ماحولیات پر بھی خاص توجہ دی عمران خان کا بلین ٹری سونامی اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے جس سے نہ صرف پاکستان کی آلودگی کم ہوئی بلکہ کلائیمیٹ چینج پر بھی بین الااقوامی ایشو میں پاکستان کا کردارنمایاں ہوااور دنیا نے پاکستان ان ماحول دوست اقدامات کی تعریف کی اور کورونا وبا میں بھی پاکستان کا کردار بھی کچھ کم نہ تھا WHO قومی اداره صحت نے بھی کورونا وبامیں پاکستان کے مثبت اقدامات کی تعریف کی اور باقی اقوام کو پاکستان سے سیکھنے کا کہا یہ بھی عمران خان کا سمارٹ لاک ڈاؤن کا اقدام تھا جس سے نا صرف کورونا وبا کے اثرات سے عوام محفوظ رہی بلکہ غریب کو روٹی بھی ملتی رہی اور معیشت کا پہیہ بھی رواں دواں رہا.
خارجہ محاذ پر پاکستان کئی دہائیوں سے مسائل کا کا شکار تھا دشمن ممالک نہ صرف اسے سفارتی طور پر "اکیلا” کرنا چاہتے تھے بلکہ اسے ایک دہشت گرد ملک کے طور پر دنیا کو ثابت کرنا چاہتے تھے لیکن عمران خان نے آتے ہی بھارت ،اسرائیل کو اصل دھشت گرد قرار دے دیا اور دنیا کو بتایا ہم پاکستان امن مپسند ملک ہیں اور بھارت RSS کے نظرئیے پر چل رہا ہے اور دنیا کے سامنے کشمیری اور فلسطینی مسلمانوں پر ہونے والے ظلم اور درندگی کو واضح کردیا .
قارئین موجوده حالات میں پاکستان پر اسرائیل کو تسلیم کرنے کےلئیے بہت دباؤ بھی ڈالا گیا اور کئی معاشی فائدوں کا لالچ بھی دیا گیا لیکن قابل تحسین ہے عمران خان کا کردار جس نے نہ صرف ان ساری آفرز اور دباؤ کو ٹھکرایا بلکہ قائداعظم اور پاکستان کا اصولی کو دہرایا اور فلسطینوں کو ان کا حق نہ ملنے تک اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کا اعلان کیا.
دشمن ممالک افغانستان میں بدامنی کے باعث پاکستان کو مسلسل بدامنی کی دلدل میں رکھنا چاہتے تھے لیکن عمران خان نے کمال دوراندیشی اور دانشوری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ناصرف امریکہ افغان امن معاہدہ کروایا بلکہ افغانستان کی سرزمین سے اٹھنے والی ہر پاکستان مخالف قوت کو منہ توڑ جواب دیا .
امریکہ چین کی بڑھتی کشیدگی اور سپرپاور کے کھیل میں پاکستان کا کردار بہت واضح ہے پاکستان دونوں ممالک سے بہتر تعلقات چاہتا ہے لیکن کسی بھی ملک کے لئیے اپنی خودمختاری پر سمجھوتہ نہیں کرے گا جس کی واضح مثال وزیراعظم عمران خان نے امریکی ٹی وی کو "absolutely not ” کا جواب دے کر واضح کردی ہے .
الغرض وہ وقت دور نہیں جب عمران خان اور پاکستانی عوام کا نا صرف "اسلامی فلاحی ریاست” والا خواب پورا ہوگا بلکہ پاکستانیوں اور پاکستانی پاسپورٹ کی پوری دنیا میں عزت ہوگی اور ہم سب فخر سے بتا سکین گےکہ ہم پاکستانی ہیں .
@Naseem_Khera