تونسہ:چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے تونسہ میں سیلاب متاثرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تونسہ میں سیلاب متاثرین کیلئے ریلیف کے کام کا جائزہ لینا آیا تھا، میں نے ہیلی کاپٹر سے سیلاب زدہ علاقے کا بھی جائزہ لیا، یہاں ڈیم کی فزیبلیٹی بن چکی ہے، 10ارب کا پراجیکٹ ہے، اس سے 38 ہزار ایکڑ زمیں سیراب ہوگی، اگر ڈیم بن جائے تو پھر پانی شدت اور تباہی نہ مچاتا بلکہ نعمت بن جاتا، فصلیں بھی تباہ نہ ہوتیں۔
انہوں نے کہا کہ حالیہ سیلاب نے 2010 کے سیلاب سے بہت زیادہ تباہی مچائی، یہ ساری تباہی کوہ سلیمان پر بارشوں سے آئی ہے، قوم کو ملکر اکٹھا ہوکر ایک دوسرے کی مدد کرنی ہوگی، میں نے پیسے اکٹھے کیے، پاکستانیوں پر فخر کرتا ہوں، پانچ گھنٹے میں پاکستانیوں نے 10ارب اکٹھا کرکے دیا، کبھی اتنے تھوڑے وقت میں پیسا نہیں دیا گیا، پوری قوم کو سیلاب متاثرین کی فکر ہے، افسوس یہ ہے کہ پیسے میں متاثرین کیلئے اکٹھا کررہا ہوں جبکہ امپورٹڈ حکومت خوفزدہ ہوکر ٹی وی نشریات بند کردیں، ملک کے بڑے مجرموں کو خوف ہے کہ ان کی کرسی نہ چلی جائے اور ان کی کرپشن نہ پکڑی جائے۔
پوری قوم کو اکٹھا ہوکر اس کا مقابلہ کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ میں اور میری ٹیم، پنجاب اور کے پی حکومت پوری کوشش کریں گے کہ سیلاب متاثرین کی ہرطرح مدد کریں گے۔ متاثرین کو ریلیف کے بعد ان کے گھروں کی تعمیر کرنی ہے۔ ہم پوری کوشش کریں گے ہم اپنے متاثرین کی زندگیاں آسان کریں۔ انڈس ہائی وے متاثر ہوا پڑا ہے، نہروں کا سسٹم بری طرح متاثر ہوا ہے، صوبائی حکومت کے ساتھ وفاقی حکومت کو بھی مدد کرنی پڑے گی۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ دریائے سندھ کے ساتھ رائٹ بینک کنال 20سال سے بن رہی ہے، اس کا مقصد کوہ سلیمان کے پانی کو سمندر تک لے جانا ہوتا ہے۔ 2020میں واپڈا نے سیہون تک کام مکمل کرلیا تھا، اگر وہ نہر بن جاتی تو اتنی تباہی نہ ہوتی۔انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ سے مطالبہ کروں گا کہ تونسہ کو ضلع کا درجہ دیا جائے ، اس کی ساری فزیبلٹی پوری ہے۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کانجو اور سوات کا دورہ کیا
وزیراعظم شہباز شریف نے چارسدہ میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا