مزید دیکھیں

مقبول

امریکی فحش اداکارہ کا کالا برقعہ پہن کر افغانستان کا دورہ

امریکی فحش اداکارہ وِٹنِی رائٹ، جن کا اصل نام...

سال کی دوسری مانیٹری پالیسی کا اعلان کل ہو گا

کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان رواں سال کی دوسری...

اوچ شریف:موٹر وے ایم 5 پر اوور سپیڈ گاڑی چلانے پر ڈرائیور گرفتار

اوچ شریف،باغی ٹی وی(نامہ نگارحبیب خان)موٹر وے ایم 5...

عمران خان پاکستان کی نہیں بلکہ کسی اور کی ترجمانی کر رہے. شیری رحمان

عمران خان پاکستان کی نہیں بلکہ کسی اور کی ترجمانی کر رہے. شیری رحمان

وفاقی وزیر شیری رحمان کا کہنا ہے کہ عمران خان کا پاکستان افغانستان خارجی امور اور دہشت گردی سے متعلق بیان قابل مذمت ہے، جبکہ بطور سابق وزیراعظم عمران خان پاکستان کی نہیں بلکہ کسی اور کی ترجمانی کر رہے ہیں۔ اور عمران خان کو تاریخ کی اتنی ہی جانکاری ہے جتنی جرمنی اور جاپان کی جغرافیہ کی ہے.

ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان دور میں پاکستان تنہا ہوا ،وہ آج بلاول بھٹو کو خارجہ امور پر بھاشن دے رہے ہیں۔ جبکہ بلاول بھٹو کی 8 ماہ کی سفارتی کامیابی کا عمران خان کے 4 سال کی سفارتی تنہائی سے موازنہ نہیں۔ اور عمران خان ملک کو سفارتی دلدل میں ڈال کر گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے بہادر پولیس کی بھی دل آزاری کی ہے.

وفاقی وزیر ماحولیاتی تبدیلی شیری رحمان نے کہا کہ ہماری پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے دہشتگردوں کے خلاف صف اول میں کھڑے ہیں۔ جبکہ پولیس ہماری دفاع کی پہلی لائن ہے۔ اور پولیس کی حوصلہ افزائی کے بجائے عمران خان ان کی حوصلہ شکنی کر رہے ہیں۔

یاد رہے کہ اس سے قبل سابق وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ٹی ٹی پی کے پاس امریکا کا اسلحہ ہے اس لئے خیبرپختونخوا پولیس دہشتگردوں سے نہیں لڑ سکتی۔ ملک میں دہشت گردی کے حوالے سے منعقدہ سینمار سے خطاب کے دوران عمرانخان نے کہا کہ ملک میں دہشت گردی بڑھ رہی ہے، اس سے وقت پر نہ نمٹا گیا تو اس کے منفی اثرات ہوں گے، ماضی میں بھی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کو نقصان ہوا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ نائن الیون کے واقعے میں کوئی پاکستانی ملوث نہیں تھا، اس وقت پرویز مشرف نے نائن الیون کے بعد سیاسی جماعتوں کے سربراہان کو مدعو کیا ، سابق صدر پرویز مشرف نے کہا کہ ہم امریکا کی صرف لاجسٹک سپورٹ کریں گے۔ سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ہم 20سال تک امریکی جنگ کا حصہ رہے ہیں، امریکی جنگ کے اثرات پاکستان میں اب تک موجود ہیں، میرا ہمیشہ سے موقف رہا کہ امریکا کی جنگ میں نہیں پڑنا چاہیے، میرے موقف کے بعد مجھے برا بھلا کہا گیا، تنقید کی گئی اور طالبان خان کہاگیا۔

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
آن لائن ایڈیٹر، اسلام آباد Follow @MalikRamzanIsra