عمران خان پر مبینہ حملے کے گرفتارملزم نوید کی رہائی کا مطالبہ

0
42
ملزم نوید کا اعتراف،مذہبی جنونیت کا خاتمہ ضروری،پیغام ِ پاکستان ہمارے لیے ایک مشعل راہ

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پر مبینہ قاتلانہ حملے کے ملزم نوید کے وکیل میاں داؤد ایڈوکیٹ نے لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کی ہے

میاں داؤد ایڈوکیٹ کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف نے کہہ دیا کہ یہ ہمارا ملزم نہیں ہے بیان کے بعد ملزم نوید کو رہا کیا جانا چاہیے،عمران خان کی پسند کو دیکھتے ہوئے جے آئی ٹی ممبران تبدیل ہوئے ہیں ،کیس کو پہلے دن سے دیکھا ہے ویڈیوز کو سب نے دیکھا ،گولی کہاں سے چلی ، سب واضح ہے،شہری معظم گولی لگنے سے جاں بحق ہوا اس کیس کو نظر انداز کیا جارہا ہے،معظم عمران خان کے گارڈ کی گولی سے جاں بحق ہوا،جے آئی ٹی کا مقصد ہے کہ عمران خان اور انکے گارڈ کو بچایا جائے، جے آئی ٹی اگر درست تفتیش کرے تو ثابت ہوگا کہ معظم کا قاتل گارڈ ہے ،عمران خان کو بچانے کے لیے جے آئی ٹی نے سارا واقعہ ہی الٹا دیا ہے ،جے آئی ٹی نے پولیس اہلکاروں کے بیان غائب کر د یئے ہیں ذاتی مفادات کے لیے جے آئی ٹی نے کیس کا رخ تبدیل کردیا ہے فرانزاک رپورٹ کے تحت ملزم نوید بے قصور ہے ،جے آئی ٹی رپورٹ عدالت میں پیش ہونے کی بجائے عمران خان کے پاس کیسے پہنچ گئی اس جے آئی ٹی کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے قاتلانہ حملے کا ڈرامہ لانگ مارچ کی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے کیا گیا ،سارا ڈرامہ تحریک انصاف نے خود کیا،

میاں داؤد ایڈوکیٹ کا مزید کہنا تھا کہ نوید کا آخری ریمانڈ کے دوران فرانزک رپورٹ آئی ہے، فواد چودھری نے ملزم نوید کو بے گناہ قرار دیا ،نوید پر کوئی چارج نہیں متاثرہ فریق بھی کہہ چکا وہ ملوث نہیں ،جے آئی ٹی نے بھونڈے طریقے سے تحقیقات کیں ، پہلے جے آئی ٹی عمران خان کو پسند نہیں آئی پھر وزیر اعلی نے تبدیل کردی، سی سی پی او غلام محمود ڈوگر جے آئی ٹی کے سربراہ بنے ہیں پہلے زمان پارک فائل جاتی ہے کیس کو ٹوئسٹ کرنے کی کوشش کی جاتئ ہے، جے آئی ٹی سے زیادہ اچھی تحقیقات میڈیا نے کی ہے، بدقسمتی سے جے آئی ٹی ویڈیو کو تحقیقات کا حصہ نہیں بنا رہی ،فرانزک رپورٹ کے بعد نوید کو بے بنیاد پر جے آئی ٹی نے ناجائز حراست میں رکھا ہوا ہے، معظم عمران خان کے گارڈ کی گولی سے جاں بحق ہوا اس ویڈیو بھی نظر انداز کی گئی،سکیورٹی گارڈ پر بھی مقدمہ درج ہونا چاہئیے کنٹینر سے معظم پر فائرنگ ہوئی، وقوعہ کے بنیادی حقائق چھپائے جا رہے ہیں ،جے آئی ٹی آج بھی درست طریقے سے کرے تو معظم کا قاتل عمران خان کا گارڈ ثابت ہوگا، ملزم نوید کے علاوہ کوئی اور نہیں تھا فائرنگ کنٹینر سے ہوئی ہے، معظم کو گولی لگنے کی زاویہ وہی ہے جو سیدھا عمران خان کے گارڈ تک پہنچتا ہے، تیس نومبر تک نوے پولیس اہلکاروں کے بیانات قلمبند کئے گئے لیکن جے آئی ٹی نے اس کا غائب کر دیا، پولیس اہلکاروں کے بیانات ہیں کہ ایک ہی شخص تھا دوسرا یا تیسرا کوئی شخص نہیں تھاعمران خان کی ملی بھگت سے جے آئی ٹی حقائق کو تبدیل کررہی ہے، ماں کے سامنے ملزم نوید سے سردی سے تشدد کے ذریعے مرضی کے لوگوں کے نام کہلوانا چاہتے ہیں،اعجاز چوہدری ٹوئٹ سے کیسے پتہ چلا کہ عمران خان کے ساتھ واقعہ رونما ہوگا کیوں ان کا بیان ریکارڈ نہیں کروایا گیا،سیاسی مقاصد کے لئے عمران خان پر حملہ کیا گیا،پی ٹی آئی وزراء اور عمران خان کے پاس جے آئی ٹی رپورٹ کیسے پہنچ گئی، پی ٹی آئی سمجھتی واقعہ اصل ہےتو اپنا مقدمہ درج کروائیں ،سانحہ وزیر آباد پی ٹی آئی کا ڈرامہ خود رچایا گیا تاکہ عمران خان کو دوبارہ سیاسی طورپر زندہ کیا جائے، عمران خان کو کوئی زخم نہیں آیا دونمبری سے خود کو زخمی کیا، اگر عمران خان فرنٹ پر کھڑے تھے تو کنٹینر پر فائرنگ سے پنڈلی کے پیچھے حصہ پر کیسے لگی، پسندیدہ گولیاں کپڑوں کو تو لگیں لیکن جسم کو نہیں چھوا کبھی کہتے عمران اسماعیل کو چار پھر آٹھ گولیاں لگیں ،معظم گوندل کے قتل کا استغاثہ عمران خان اور ان کے گارڈ کے خلاف درج کروایا جائے گا، فرانزک رپورٹ نے سانحہ وزیر آباد کا رخ موڑ دیا ہے،کوئی عدالت یا متاثرہ فریق ویڈیو کو تسلیم کر لے تو پی ٹی آئی والوں کے بیان کو مان لیں گے، معظم کا قتل ملزم نوید پر نہیں ڈال سکتے تیسرا یا دوسرا شوٹر صرف عمران خان نے دیکھا باقی موقع پر کسی شخص نے نہیں دیکھا، پی ٹی آئی والے ایسی مخلوق جس سے شیطان بھی پناہ مانگتا ہے،معظم کو قتل کرنے والا اسلحہ فرانزک لیبارٹری کو دیا ہی نہیں ہے، جے آئی ٹی نے سی سی ٹی وی فوٹیج تو لیں لیکن ریکارڈ کا حصہ نہیں بنایا گیا، جے آئی ٹی سارے ثبوت کو عدالت میں پیش کرے ،جناح ہسپتال میڈیکل ٹیم کی کوئی اہمیت نہیں سرکاری ہسپتال سے عمران خان کو چیک اپ کیوں نہ کرایا ، عمران خان کے زخم جو دکھایا جا رہا ہے ایسے زخم بغیر درد کے کئی زخم لگائے جا سکتے ہیں پی ٹی آئی والے اگر مقدمہ درج نہیں ہو رہا تو استثغانہ ملزم کے خلاف جمع کروا دیں، ایک نشان ہے تو آٹھ گولیاں کیسے عمران خان کو لگ گئیں،
ایسا کوئی بیان جو پولیس حراست میں لیا اس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے ،پی ٹی آئی گرفتاری کی ویڈیو کو تسلیم کرے ،
مجھے کہیں عمران خان پر فائرنگ کا مقدمہ درج کروا سکتا ہوں،صحافت چھوڑ کر وکالت کررہا ہوں ، مذہبی جنونیت کا شوق سے الزام لگائیں ،فواد چودھری نے پہلے تحریک لبیک اور اب ن لیگ کا ورکر قرار دیا ، اگر حملہ کا پہلے پتہ چل گیا تو سکیورٹی کیوں سخت نہیں کی، سانحہ وزیر آباد پی ٹی آئی کا خود ڈیزائن کردہ ہے،پورے واقعہ کا بینی فشری عمران خان ہے لانگ مارچ ناکامی پر پلان سے فائرنگ کروائی ، عمران خان کے جعلی زخم کی مارکیٹنگ ہوتی رہی،

واضح رہے کہ عمران خان کے لانگ مارچ کے دوران وزیر آباد میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تھا جس میں عمران خان زخمی ہوئے، ایک شخص کی موت ہوئی، اللہ والا چوک میں استقبالیہ کیمپ میں فائرنگ کی گئی جس سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا اور بھگدڑ مچ گئی جب کہ موقع پر موجود سکیورٹی اہلکاروں نے حملہ آور کو فوری طور پر حراست میں لے لیا، ملزم نوید نے اعتراف جرم کر لیا اور کہا تھا کہ عمران خان لوگوں کو گمراہ کر رہے تھے، اسلئے فائرنگ کی،

ویڈیو:عمران خان پر حملہ کرنیوالا ملزم گرفتار،عمران خان کیسے آئے باہر؟

 عمران خان کو پتہ تھا کہ انہیں ہٹانے کی منصوبہ بندی جاری ہے،

شوکت خانم میں عمران خان کا علاج جاری ہے،میڈیکل رپورٹس تسلی بخش قرار دے دی 

شوکت خانم کے باہر سے مشکوک شخص گرفتار

جس کو پنجاب کا سب سے بڑا ڈاکو کہتا تھا اسے ڈاکو کی وزارت اعلیٰ کے نیچے عمران خان پر حملہ ہوا

Leave a reply