باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سابق وزیراعظم ، مسلم لیگ ق کے سربراہ چودھری شجاعت نے کہا ہے کہ ملک میں سیاسی و معاشی استحکام ناگزیر ہے ،
چودھری شجاعت کا کہنا تھا کہ آئندہ عام انتخابات اپنے مقررہ وقت پر ہونے چاہئیں ،ہم سب پاکستان کیلیے کام کریں گے تو بچ جائیں گے ،اگر ہم اکٹھے نہ ہوئے تو سب کی تباہی ہوگی ،ہم سمجھ جائیں گے تو آئی ایم ایف پیسے دے گا ، اگر ہم نے سیاست کو نہ سنبھالا تو ایک پیسہ نہیں آئے گا ،کیا انتخابات مہنگائی، بیروزگاری کے خاتمہ میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں سب پارٹیوں کی بات چھوڑ کر پاکستان کی بات کریں پاکستان کی بات ہوگی تو پارٹیاں رہیں گی اور چلیں گی اگر ہم نہیں سمجھے تو نہ ملک چلے گا اور نہ پارٹیاں چلیں گی
چودھری شجاعت حسین کا مزید کہنا تھا کہ اپنی پارٹی کو کہا ہے کہ اپنی نہیں پاکستان کی بات کی جائے اگر یہ وقت گزر گیا تو پھر کسی کے ہاتھ نہیں آئے گا ،بہت سی طاقتیں پاکستان کو تباہ کرنا چاہتی ہیں وہ طاقتیں خطہ میں بھارت کی بالادستی چاہتی ہیں عمران خان سمیت سب کو اسمبلی میں واپس آنا چاہیے ،
ممنوعہ فنڈنگ کیس،الیکشن کمیشن نے فیصلہ سنا دیا،تحریک انصاف "مجرم” قرار’
ہ مجھے عام انتخابات جلد نظر نہیں آرہے،
اسپیکر پنجاب اسمبلی نے گورنر کے طلب کردہ اجلاس کو غیر قانونی قرار دے دیا
وزیراعلیٰ نے ووٹ نہ لیا تو وزیراعلیٰ ہاوس سیل کر دینگے
واضح رہے کہ عمران خان سابق وزیراعظم ہو چکے ہیں، ق لیگ دو حصوں میں تقسیم ہو چکی ہے، چودھری شجاعت پی ڈی ایم کے ساتھ کھڑے ہیں، جبکہ پرویز الہیٰ تحریک انصاف کے ساتھ کھڑے ہیں پنجاب کا سیاسی محاذ گرم ہے، چوھدری شجاعت کی جانب سے اسمبلیوں میں واپس آنے کی دعوت دینا ، شاید پرویز الہیٰ کو ق لیگ میں ہی رہنے اور پاس بلانے کا اشارہ ہے، دیکھیں لاہور کی سیاست کا اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے؟