مقبوضہ کشمیر 90 لاکھ فوجیوں کے محاصرے میں ہے، عالمی برادری نے کچھ نہ کیا تو پھر ایٹمی جنگ ہونے کا خدشہ ہے ،وزیراعظم عمران خان کا نیویارک میں عالمی نیوز کانفرنس میں بیان

0
38

نیویارک :وزیراعظم پاکستان اس وقت نیویار ک میں دنیا کے سامنے کشمیرکا مقدمہ پیش کررہےہیں ، اطلاعات کےمطابق وزیراعظم عمران خان نے عالمی تجزیہ نگاروں اور صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر اس وقت بھارتی ظالم ، قابض 90 لاکھ فوجیوں کے قبضے میں ہے، بھارت نے کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی جیل بنا کر رکھا دیا ہے،

وزیراعظم عمران خان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم سے دنیا کو آگاہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ کررکھا ہے نیویارک میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اور اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب ملیحہ لودھی کے ہمرا نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ‘دو جوہری طاقتیں آمنے سامنے ہیں’۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ’80 لاکھ لوگ 50 روز سے محبوس ہے جو غیر انسانی ہے فعل ہے اور سلامتی کونسل اپنی قرار دادوں پر عمل درآمد کروانے میں ناکام رہی ہے’۔انہوں نے کہا کہ ‘کشمیر ایک متنازع خطہ ہے، کشمیریوں کو رائے دہی کے ذریعے اپنی خود ارادیت کا حق ہے اور اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنا ان کا حق ہے اور 70 برس سے ایسا نہیں ہوسکا’۔

وزیراعظم عمران خان نے صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ ‘کشمیر ایک متنازع خطہ ہے، کشمیریوں کو براہ راست رائے دہی کے ذریعے اپنی خود ارادیت کا حق ہے اور اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنا ان کا حق ہے اور 70 برس سے ایسا نہیں ہوسکا’۔عمران خان نےکہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا سٹیٹس بدلنا چاہتا ہے

وزیراعظم عمران خان نے ایک سوال کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت مقبوضہ کمشیر کی صورت حال بہت ہی خراب ہے اور کسی بھی وقت انسانی بحران جنم لےسکتا ہے، عمران خان نے کہا کہ ‘سب سے بڑا خدشہ یہ ہے کہ جب کرفیو اٹھاگیا تو کیا ہوگا، ہمیں خوف ہے کہ 9 لاکھ فوج وہاں ہے اور قتل عام ہوسکتا ہے اس لیے ہم عالمی برداری سے کہتے ہیں کہ وہ اپنا کردار ادا کرے’۔

نیوز کانفرنس کےدوران ایک سوال کے دوسرے حصے کا جواب دیتے ہوئے عمران کاننے کہا کہ میرا دوسرا خدشہ یہ ہے کہ کشمیر اگر کچھ ہوا تو بھارت اس کا الزام پاکستان پر عائد کرے گا کیونکہ فروری میں ایک کشمیری لڑکے نے بھارتی فوجی پر حملہ کیا تھا جس سے پاکستان کا کوئی لینا دینا نہیں تھا لیکن انہوں نے فوری طور پر پاکستان پر الزام عائد کیا حالانکہ ہم نے بھارت سے مطالبہ کیا کہ ثبوت فراہم کریں ہم کارروائی کریں گے’۔

وزیراعظم نے کہا کہ ‘بھارتی طیاروں نے بمباری کی اور ہم نے ان کا پیچھا کیا اور دو طیاروں کو گرایا اور گرفتار بھارتی پائلٹ کو واپس کردیا لیکن بدقسمتی سے اس کو امن کی خاطر خیرسگالی کے طور پر نہیں لیا گیا، ہم دونوں جوہری طاقتوں کے درمیان کشیدگی نہیں چاہتے تھے لیکن اس عمل کو کمزوری سمجھا گیا’

وزیراعظم نے کہا کہ یہ وقت ہے کہ اقوام متحدہ اپنا کردار ادا کرے، وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں شہریوں کی ہسپتالوں تک رسائی نہیں اور مجھے خوف ہے کہ جیسے ہی کرفیو اٹھالیا جائے گا تو وہاں خون بہے گا کیونکہ بھارت نے وہاں90 لاکھ فوجیوں کو تعینات کر رکھا ہے۔

Leave a reply