تحریک انصاف کے صدر، سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہیٰ نے کہا ہے کہ خدا کی قسم مجھے آج تک کسی نے پریس کانفرنس کا نہیں کہا،

عدالت پیشی کے موقع پر چودھری پرویزالہٰی کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی میرے ساتھ والے سیل میں ہیں،آئی ایم ایف اور یورپی یونین کے لوگ چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقات کرنے آتے ہیں، پی ٹی آئی کو اتنے ووٹ پڑیں گے جس کی کوئی حد نہیں ہو گی،ن لیگ کے پاس لاہور سمیت پورے پاکستان میں الیکشن کے لیےبندے نہیں ،ہمارے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ہمیشہ ہی اچھے تعلقات رہے ہیں ،چیئرمین پی ٹی آئی کیساتھ کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے ،
الیکشن کی تاریخ سپریم کورٹ کے کہنے پر ملی ہے ،اس الیکشن میں دھاندلی نہیں ہو گی

ضلع کچہری لاہور، پنجاب اسمبلی میں غیر قانونی بھرتیوں کا معاملہ ،جوڈیشل مجسٹریٹ عمران عابد نے پرویز الٰہی کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع کردی ،عدالت میں پرویز الٰہی کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ مکمل ہونے پر پرویز الہی کو پیش کیا گیا ،جوڈیشل مجسٹریٹ عمران عابد نے پرویز الٰہی کے جوڈیشل ریمانڈ پر سماعت کی ،عدالت نے پرویز الٰہی کو ملاقات کی اجازت بھی دے دی

دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ: پرویز الہی کو مجسٹریٹ کی جانب مقدمے سے ڈسچارج کرنے کے فیصلے کو معطل کرنے کا معاملہ ،پرویز الہی کی سنگل بینچ کے فیصلے کے خلاف دائر انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت ہوئی،دورکنی بنچ نے اپیل پر سماعت 23 نومبر تک ملتوی کر دی ،ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے اپیل کے قابل سماعت ہونے پر تیاری کے لیے مہلت طلب کی ،وکیل پرویز الہیٰ نے کہا کہ مجسٹریٹ نے ریکارڈ دیکھ کر پرویز الٰہی کو ڈسچارج کیا۔جسٹس شہرام نے کہا کہ آپ کے کیس میں نظر ثانی کی درخواست مسترد ہو چکی ہے ۔مناسب ہے اپ نظر ثانی کے فیصلہ کے خلاف سپریم کورٹ جاتے ۔بادی النظر میں سرکار نے بھی قانون کو بائی پاس کرکے سنگل بنچ سے رجوع کیا.

عدالت میں ایڈووکیٹ جنرل پنجاب پیش ہوئے اور اپیل کے قابل سماعت نہ ہونے پر دلائل دیتے ہوئے کہا کہ انٹر کورٹ اپیل قابل سماعت نہین ہے ، جسٹس شہرام نے استفسار کیا کہ آپ یہ بات نہ کریں ۔آپکا سنگل بنچ سے رجوع کرنا کیا درست تھا؟پرویز الٰہی کی طرف سے افتاب باجوہ ایڈووکیٹ پیش ہوئے،جسٹس شہرام سرور چوہدری کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سماعت کی،اپیل میں‌موقف اختیار کیا گیا کہ سنگل بینچ نے حقائق کے برعکس جوڈیشل مجسٹریٹ کا فیصلہ معطل کیا ،گوجرانولہ کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے قانون کے مطابق فیصلہ دیا تھا ،عدالت سنگل بینچ کا فیصلہ کالعدم قرار دے.

Shares: