عمران خان سے ملاقات؛ مذاکرات ہوں گے؟ امیر جماعت اسلامی کا خصوصی انٹرویو

0
47
Siraj Ul Haq

عمران خان سے ملاقات؛ مذاکرات ہوں گے؟ امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا سینئر اینکرپرسن مبشر لقمان کو خصوصی انٹرویو

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے پروگرام کھرا سچ میں سینئر اینکرپرسن مبشرلقمان کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں اس وقت لوگ پریشان حال ہیں اور سیاسی صورتحال کی وجہ سے ڈپریشن بڑھ رہا ہے جبکہ اسکول کالج، اسپتال سمیت عدالتوں میں لوگ لڑ رہے ہیں حالانکہ پہلے کرکٹ میچ پر لڑائی ہوتی تھی لیکن اب ایک ہی موضوع ہے.


ان کا مزید کہنا تھا کہ اب اس موجودہ پریشان کن صورتحال سے نکلنے کیلئے ایک ہی حل بچا ہے کہ تمام سیاستدان مل جل کر اس مسئلہ کا حل تلاش کریں کیونکہ اس سیاسی صورتحال میں عدلیہ اور اسٹبلشمنٹ کو نہیں آنا چاہئے بلکہ سیاستدانوں کو چاہئے کہ آپس میں بیٹھ کر اس کا حل نکالیں البتہ اب یہ کامیاب ہوں یا نہیں وہ اللہ کے ہاتھ میں ہے لیکن میں اور آپ کوشش تو کرسکتے ہیں.

سراج الحق نے مبشرلقمان جو یہ بتایا کہ مجھے ملاقاتوں کے بعد محسوس ہوا کہ ناصرف اس بند گلی سے نکلنے کا احساس حکمران طبقہ کو ہے بلکہ اب پی ٹی آئی کو بھی یہ احساس ہوگیا ہے کہ اس بند گلی سے کیسے نکلنا ہے کیونکہ اس وقت جماعتوں سمیت عدلیہ اور ایوان وغیرہ بھی مکمل طور پر ایک بند گلی میں پھنس چکے ہیں لہذا امریکہ یا کوئی اور ملک تو نہیں آکر کہے گا کہ اچھے بچے بن جاؤ، ہمارا اپنا فرض بنتا ہے کہ اس دلدل سے خود کو نکالیں.
مزید یہ بھی پڑھیں؛
جانوروں پر ریسرچ کرنیوالے بھارتی ادارے نےگائے کے پیشاب کو انسانی صحت کیلئے مضر قراردیا
یورپی خلائی یونین کا نیا مشن مشتری اور اس کے تین بڑے چاندوں پر تحقیق کرے گا
برطانوی وزیرداخلہ کا پاکستانیوں کو جنسی زیادتی کا مجرم کہنا حقیقت کے خلاف ہے،برٹش جج
جماعت اسلامی سےمذاکرات،عمران خان کی ہدایات پر پی ٹی آئی کی تین رکنی کمیٹی قائم
بھارتی مسلمان رکن اسمبلی کوبھائی سمیت پولیس حراست میں ٹی وی کیمروں کے سامنے گولیاں ماردی گئیں
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اس مسئلہ کا حل صرف الیکشن ہیں لیکن اب طے یہ کرنا ہے کہ ان دونوں کو ایک تاریخ پر متفق کیسے کرنا اور پھر ہماری کوشش ہوگی کہ بار بار ڈائیلاگ کریں تاکہ کسی کو شکست یا کامیابی محسوس نہ ہو بلکہ پاکستانی عوام جیت جائے ورنہ پھر نتیجہ ایمرجنسی یا مارشل لاء کی صورت میں ہوگا کیونکہ ایسا سب کچھ ماضی میں ہوچکا ہے.

جب سوال کیا گیا کہ اس سارے معاملے میں گارنٹی کون دے گا تو سراج الحق نے جواب دیا کہ پہلے امریکہ کے مفادات تھے کیونکہ وہ افغانستان میں تھا لہذا کوئی مسئلہ ہوتا تھا فورا سفیر وغیرہ بیچ میں آجاتے تھے لیکن اب وہ اٍفغانستان سے نکل گیا جبکہ سعودیہ کا ایران اور ترکی کے ساتھ مسئلہ حل ہورہا ہے لہذا اب ان کا مسئلہ یا مفاد تو رہا نہیں جو وہ کچھ کریں گے اب چونکہ ہمارا اپنا مسئلہ ہے لہذا اس کے گارنٹر پاکستانی عوام ہے کیونکہ اب ہم اپنے گلی کوچوں یا گھر کے مسئلے کو اقوام متحدہ میں تو نہیں لے جائیں گے.

Leave a reply