پشاور:گلگت بلتستان میں پی ٹی آئی حکومت میں شدید اختلافات، پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس طلب،اطلاعات کے مطابق گلگت بلتستان میں پی ٹی آئی حکومت کے اندر اختلافات سامنے آنے پر سابق وزیراعظم کی جانب سے پی ٹی آئی گلگت بلتستان کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس آج پشاور میں طلب کر لیا گیا ہے۔
وفاق میں عدم اعتماد اور آزاد کشمیر میں تحریک انصاف کے اندرونی اختلافات کے بعد گلگت بلتستان میں پی ٹی آئی حکومت تقسیم کا شکار ہوگئی ہے۔پی ڈی ایم جماعتوں کے ممکنہ عدم اعتماد کے خلاف حکمت عملی اور پارٹی اختلافات ختم کرنے کیلئے چئیرمین تحریک انصاف عمران خان متحرک ہوگئے ہیں۔
گلگت بلتستان کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس آج پشاور میں طلب کرلیا گیا ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کی زیر صدارت اجلاس میں ناراض وزراء اور ممبران شرکت کریں گے۔ناراض اراکین کے مطابق عمران خان کو تمام تر تحفظات سے کو آگاہ کرینگے. ناراض وزراء اور ممبران نے کچھ روز قبل پی ٹی آئی سیکرٹری جنرل اسد عمر کو اپنے تحفظات سے آگاہ کیا تھا۔
یاد رہے کہ پرسوں صوبائی صدر تحریک انصاف گلگت بلتستان وزیر اعلیٰ خالد خورشید چیئرمین عمران خان کی کال پر حقیقی آزادی مارچ میں شرکت کے بعد گلگت بلتستان پہنچ گئےتھے۔مختلف مقامات پر پی ٹی آئی ذمہ داران و کارکنان بالخصوص انصاف یوتھ کی جانب سے ان کا والہانہ و پرتپاک استقبال کیا گیا ۔چیئرمین عمران خان، پی ٹی آئی اور صوبائی صدر کے حق میں فلک شگاف نعرے بلند کئے گئے۔
وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ میں مختصر خطاب کے دوران وزیر اعلیٰ خالد خورشید نے کہا کہ جماعت کے تمام ذمہ داروں اور کارکنوں کو اکٹھا کرکے باہمی اتفاق اور نظم و ضبط کے ساتھ پی ٹی آئی کو گلگت بلتستان کی مضبوط ترین سیاسی قوت بنائیں گے۔ انہوں نے والہانہ استقبال پر تمام ذمہ داران و کارکنان اور یوتھ کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ رایئونڈ کے ڈوگروں نے گلگت بلتستان کا بجٹ کاٹا ہے گندم کی سبسڈی میں کٹوتی کی ہے اگر اس کو واپس نہ لیا گیا تو ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کو گلگت بلتستان کے کونے کونے میں ہر سطح پر منظم کریں گے۔رانا ثناء اللہ کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج کیلئے کورٹ کا فیصلہ خوش آئندہ ہے۔ رانا ثناء اللہ نے بدترین ہتھکنڈے استعمال کئے۔پی ٹی آئی کو گلگت بلتستان میں منظم کرنے کے حوالے سے سابق رہنما حشمت اللہ خان، راجہ جلال مقپون ، مرحوم جسٹس(ر) سید جعفر شاہ اور فتح اللہ خان کا کردار لائق تحسین ہے۔