عمران خان کرکٹ کے میدان سے وزیراعظم کی کرسی تک کا سفر۔ ( حصہ سوم ) تحریر چوہدری عطا محمد

0
41

25 اپریل 1996 کو عمران خان نے اپنی سیاسی جماعت پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کی بنیاد رکھی۔ 1997 کے عام انتخابات، جو پی ٹی آئی کے پہلے انتخابات تھے، میں پارٹی نے کوئی بھی نشست نہ جیتی۔یعنی عمران خان کو پزیرائی نہ ملی

پاکستان تحریک انصاف چونکہ کوئی ایک سیٹ بھی نہ جیت سکی تو کچھ ریٹائرڈ فوجی جو پارٹی کا حصہ تھے اور کچھ تجربہ کا منجھے ہوۓ سیاستدانوں نے پارٹی یہ کہہ کر چھوڑ دی کہ عمران خان کسی کی بھی بات نہیں سنتے۔ حالانکہ پارٹی چھوڑنے کیوجہ یہ نہیں تھی پارٹی ان سب نے اس لئے چھوڑی کہہ اس پارٹی میں رہ کر وہ اقتدار میں تو دور کی بات کبھی اسمبلی حال کی دہلیز تک بھی نہیں پہنچ سکیں گے

پھر جب 1999 میں الیکشن ہوۓ تو پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان جنرل پرویز مشرف کی کچھ کچھ اور کہیں پر حمایت کرنے لگے اور سابق فوجی جنرل کے تحت ہونے والے 2002 کے عام انتخابات میں ان کی جماعت نے ایک نشست، جو کہ عمران خان کی تھی وہ نشست جیت لی۔

مگر پھر عمران خان کی پارٹی تحریک انصاف پاکستان جس کے وہ خود چئیرمین بھی ہیں نے ان پر 2007 میں کراچی میں ہونے والے قتلِ عام کے بعد قومی اسمبلی کی نشست سے استعفیٰ دینے کے لیے بہت دباؤ ڈالا۔ اس کے بعد پاکستان تحریک انصاف نے 2008 کے انتخابات کا یہ کہہ کر بائیکاٹ کر دیا کہ ایک باوردی صدر کے ماتحت منتخب پارلیمنٹ کی کوئی حیثیت نہیں تھی

اس طرح پاکستان تحریک انصاف نے 2008کے عام انتخابات جو جنرل پریز مشرف کی صدارت میں ہوۓ ان میں بھی حصہ نہ لیا اور 2008کے الیکشن میں بھی پاکستان تحریک انصاف کا کوئی ممبر اسمبلی میں نہ جا سکا

2007 کے تقریباً درمیان میں میں وکلاء کی ایک تحریک چلی جنرل پرویز مشرف کے خلاف اس میں عمران خان نے بھی حصہ لیا اور پرویز مشرف کے کریک ڈاؤن میں پہلی دفع عمران خان کو بھی اس وقت گرفتار کر لیا گیا بجب وہ پنجاب یونیورسٹی میں ایک مظاہرے کی قیادت کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔

بیشک اس گرفتاری کا دورانیہ بہت ہی مختصر تھا اگر ہم بینظیر بھٹو کے قتل کی بات کریں تو عمران احمد خان کا شمار بھی ان شخصیات میں ہوتا ہے جہنوں نے بینظیر بھٹو کے قتل کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے رہے

پھر2011 میں عمران خان کو لوگوں نے پھر ایک بار سیاست میں سرگرم دیکھا۔ عمران خان نے کراچی اور لاہور میں بہت بڑے بڑے جلسے کئے جن میں عوام نے بھر پور شرکت کی اب یہ وہ وقت تھا جب عمران خان کے جلسوں میں لوگوں کی تعداد بڑھنے لگی

اس کے باوجود 2013 کےعام انتخابات میں بھرپور مہم چلانے کے باوجود تحریک انصاف پاکستان عمران خان کی پارٹی مرکز میں اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہی اور 32 نشستوں کے ساتھ اپوزیشن میں بیٹھ گئی۔

لیکن عمران خان کی پارٹی خیبر پختونخواہ میں جماعتِ اسلامی کے ساتھ اتحاد کر کے حکومت بنانے میں کامیاب ہو گئ جاری ہے
اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو آمین ثمہ آمین

@ChAttaMuhNatt

Leave a reply